سپریم کورٹ میں 23 ہزار 834 کیسز زیر التوا
سپریم کورٹ میں ایک سال کے دوران 19 ہزار 320 نئے مقدمات دائرہوئے
سپریم کورٹ میں ایک سال میں 15 ہزار 635 مقدمات کا فیصلہ کیا گیا جب کہ اس وقت عدالت عظمیٰ میں 23 ہزار 834 کیسز التوا کا شکار ہیں۔
عدالت عظمٰی کی سالانہ رپورٹ کے اعدادوشمار کے مطابق ایک سال کے دوران عدالت عظمیٰ نے 15635مقدمات کا فیصلہ کیااور اس دوران 19320 نئے مقدمات دائرہوئے جبکہ اس وقت 23ہزار 834 مقدمات زیرالتوا ہیں۔
چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اقبال حمیدالرحمٰن اور رجسٹرار سیدطاہر شہبازپر مشتمل وفدنے 3نومبر 2014 سے 8 نومبر تک سیول جنوبی کوریامیں منعقدہ لا کانفرنس میں شرکت کی۔ چیف جسٹس ناصرالملک 12سے 16 اپریل 2015 تک اسکاٹ لینڈمیں کامن ویلتھ لاکانفرنس میں شریک ہوئے۔ جسٹس ثاقب نثار نے 26اپریل سے 12 مئی 2014تک واشنگٹن ڈی سی میں انٹرنیشنل جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کی جبکہ جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ برمودا میں کامن ویلتھ جوڈیشل ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام میٹنگ میں شریک ہوئے۔
جسٹس سرمدجلال عثمانی اورجسٹس اعجازاحمد چوہدری اگست 2014 میںسری لنکاکے شہرکولمبو میں تھرڈساؤتھ ایشیاچیف جسٹس راؤنڈٹیبل آن انوائرنمنٹ میںشریک ہوئے۔ جسٹس جوادایس خواجہ گزشتہ سال ترکی کی آئینی عدالت کی 52سالہ تقریبات میں شرکت کے لیے گئے جبکہ جسٹس شیخ عظمت سعیداور جسٹس گلزاراحمد نے گزشتہ سال اکتوبرمیں سیول کوریامیں منعقدہ لاورکشاپ میںشرکت کی۔
چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی 17 سے 25مئی تک کینیڈاکے سرکاری دورے پررہے۔ رجسٹرار سپریم کورٹ طاہرشہباز جکارتہ، ایڈیشنل رجسٹرارعزت جہاںاقدس عالمی کانفرنس میں شرکت کے لیے بنکاک تھائی لینڈگئیں۔ سالانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال سپریم کورٹ کوایک ارب 20کروڑ 64لاکھ 71ہزار روپے کابجٹ ملا۔ اس طرح ایک مقدمے کافیصلہ کرنے پرریاست کا 75305روپے 59 پیسے کاخرچہ آیا۔ گزشتہ سال مئی سے اس سال مئی تک مفادعامہ اوربنیادی حقوق کی 29717جبکہ تارکین وطن کی طرف سے 1730درخواستیں موصول ہوئیں۔
عدالت عظمٰی کی سالانہ رپورٹ کے اعدادوشمار کے مطابق ایک سال کے دوران عدالت عظمیٰ نے 15635مقدمات کا فیصلہ کیااور اس دوران 19320 نئے مقدمات دائرہوئے جبکہ اس وقت 23ہزار 834 مقدمات زیرالتوا ہیں۔
چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اقبال حمیدالرحمٰن اور رجسٹرار سیدطاہر شہبازپر مشتمل وفدنے 3نومبر 2014 سے 8 نومبر تک سیول جنوبی کوریامیں منعقدہ لا کانفرنس میں شرکت کی۔ چیف جسٹس ناصرالملک 12سے 16 اپریل 2015 تک اسکاٹ لینڈمیں کامن ویلتھ لاکانفرنس میں شریک ہوئے۔ جسٹس ثاقب نثار نے 26اپریل سے 12 مئی 2014تک واشنگٹن ڈی سی میں انٹرنیشنل جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کی جبکہ جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ برمودا میں کامن ویلتھ جوڈیشل ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام میٹنگ میں شریک ہوئے۔
جسٹس سرمدجلال عثمانی اورجسٹس اعجازاحمد چوہدری اگست 2014 میںسری لنکاکے شہرکولمبو میں تھرڈساؤتھ ایشیاچیف جسٹس راؤنڈٹیبل آن انوائرنمنٹ میںشریک ہوئے۔ جسٹس جوادایس خواجہ گزشتہ سال ترکی کی آئینی عدالت کی 52سالہ تقریبات میں شرکت کے لیے گئے جبکہ جسٹس شیخ عظمت سعیداور جسٹس گلزاراحمد نے گزشتہ سال اکتوبرمیں سیول کوریامیں منعقدہ لاورکشاپ میںشرکت کی۔
چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی 17 سے 25مئی تک کینیڈاکے سرکاری دورے پررہے۔ رجسٹرار سپریم کورٹ طاہرشہباز جکارتہ، ایڈیشنل رجسٹرارعزت جہاںاقدس عالمی کانفرنس میں شرکت کے لیے بنکاک تھائی لینڈگئیں۔ سالانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال سپریم کورٹ کوایک ارب 20کروڑ 64لاکھ 71ہزار روپے کابجٹ ملا۔ اس طرح ایک مقدمے کافیصلہ کرنے پرریاست کا 75305روپے 59 پیسے کاخرچہ آیا۔ گزشتہ سال مئی سے اس سال مئی تک مفادعامہ اوربنیادی حقوق کی 29717جبکہ تارکین وطن کی طرف سے 1730درخواستیں موصول ہوئیں۔