فیس بک کا ’لائک‘ کے ساتھ ’ڈس لائک‘ بٹن کا اضافہ کرنے کا فیصلہ

فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ کے مطابق صارفین کے مطالبے پر ڈس لائک بٹن کا اضافہ کیا جارہا ہے۔

فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ کے مطابق صارفین کے مطالبے پر ڈس لائک بٹن کا اضافہ کیا جارہا ہے۔ فوٹو: فائل

GENEVA:
صارفین کی پُر زور فرمائش کے بعد فیس بک نے 'لائک' بٹن کے ساتھ ساتھ 'ڈس لائک' یا ناپسندیدگی کے بٹن کا اضافہ کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔


فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ نے مینلوپارک میں واقع فیس بک ہیڈ کوارٹرز میں سوال و جواب کے ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیس بک جلد ہی اس بٹن کو متعارف کرارہی ہے اور اس سے قبل بٹن کی آزمائش کی جائے گی۔ مارک زکربرگ کے مطابق 2009 میں 'لائک' بٹن آنے کے بعد سے عوام مسلسل اصرار کررہی ہے کہ ' ڈس لائک' بٹن کا اضافہ بھی کیا جائے۔ سینکڑوں افراد کی جانب سے اس کی فرمائش کے بعد ہم اس بٹن کی آزمائش کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔ لیکن ہم یہ بھی کہنا چاہتے ہیں کہ ہم کوئی ایسا نظام نہیں بنانا چاہتے جس کے ذریعے صارفین دوسروں کی پوسٹ کی اہمیت گھٹانے یا ووٹ کم کرسکیں بلکہ بعض دفعہ ہم کسی حادثے یا اداس پوسٹ کو بھی لائک کردیتے ہیں جو درست عمل نہیں اور اسی لیے ناپسندیدگی کا بٹن لایا جارہا ہے۔

فلاڈیلفیا میں ڈریکسل یونیورسٹی میں سوشل میڈیا کی ماہرپروفیسر اینڈریا کہتی ہیں کہ فیس بک پر ہر پوسٹ فوری طور پر دوسروں کو پسند نہیں آتی اور ڈس لائک کا بٹن منفی تاثرات اور احساسات کو ظاہر کرنے کا طریقہ ہوگا مثلاً پوسٹ کے ساتھ آنے والے پاپ اپ اشتہارات کو ڈس لائک کیا جاسکتا ہے۔ لیکن شاید اس سے دوستوں کے بچوں، پالتو جانوروں اور دیگر اشیا کے لیے ناپسند کرنے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔ شاید یہ کسی حادثے یا نقصان کے عمل کو ناپسند کرنے کو ظاہر کرے گی ناکہ پوسٹ کو اور اس نقصان پر دوست کے ساتھ ہمدردی کو ظاہر کرنے میں مدد دے گی۔
Load Next Story