3 لیگی رہنماؤں سمیت متعدد شخصیات تحقیقات کی زد میں آگئیں
حکومتی پارٹی کے 2 اہم ارکان کے خلاف بھی کیس شروع ہو چکے ہیں لیکن نام ظاہر نہیں کر سکتے، ڈی جی نیب پنجاب
نیب نے وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود کے خلاف کرپشن کی شکایات کے بعد ان کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی جی نیب پنجاب برہان علی کا کہنا ہے کہ ہر ادارے کی طرح نیب کا بھی ایک طریقہ کار ہوتا ہے، جب کسی کے خلاف شکایات موصول ہوتی ہے تو اس کی انکوائری کے لئے ایک تحقیقاتی افسر تعینات کیا جاتا ہے اور پھر باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کیا جاتا ہے، وزیرتعلیم پنجاب رانا مشہود کے خلاف کرپشن کی بہت سی شکایات موصول ہوئی ہیں اس لئے ان کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی پارٹی کے 2 اہم ارکان کے خلاف بھی کیس شروع ہو چکے ہیں لیکن ان کے نام ابھی ظاہر نہیں کئے جا سکتے، اس کے علاوہ دیگر ارکان اسمبلی کے خلاف بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
ڈی جی نیب کا کہنا تھا کہ متروکہ بورڈ املاک کے سابق چیرمین آصف ہاشمی کے خلاف تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ان کا چالان بھی کردیا گیا تھا لیکن وہ ملک سے فرار ہیں اس لئے ان کو واپس لانے کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما قاسم ضیاء کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد چالان عدالت میں پیش کر دیں گے، پھر عدالت انہیں جو بھی سزا دے وہ اس پر منحصر ہے۔ ڈبل شاہ کے حوالے سے بھی شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ جیل سے نکلنے کے بعد ڈبل شاہ نے دوبارہ جعلسازی شروع کردی ہے اور وہ چھپ کر کام کر رہا ہے، اس حوالے سے بھی انکوائری شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنما رانا مشہود کی ایک ویڈیو میڈیا پر عام ہے جس میں انہیں مبینہ طور پر رشوت لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور رانا مشہود کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سے ہی ان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔
دوسری جانب نیب کے ایگزیكٹیو بورڈ كا اجلاس چیر مین قمر زمان كی سربراہی میں ہوا جس میں ایچ آر ای سی ایچ ایس كے سابق چیر مین مطلوب احمد خان، سابق منیجنگ ڈائریكٹر سندھ كو آپریٹیو سو سائٹی نوید زار خان، ایچ آر ای سی ایچ ایس كے سابق منتظم عبدالستار لغاری، ڈی جی ایچ ڈی اے غلام محمد خان قائم خانی، ڈائریكٹر ایچ اے ڈی محمد اقبال میمن اور ڈپٹی ڈائریكٹر شاہد پرویز میمن كے خلاف قومی خزانے كو ایك ارب 84 كروڑ روپے كا نقصان پہنچانے كے الزام میں ریفرنس دائر كرنے كا فیصلہ كیا۔
بورڈ نے مسلم لیگ ن كے ركن قومی اسمبلی افتخار الحسن، سرفراز شاہ، سابق وزیر محكمہ زراعت حكومت سندھ سید علی نواز شاہ اور ڈی جی آغا ظفر اللہ درانی كے خلاف اختیارات كے غلط استعمال كی شكایت كی تصدیق كرنے كی منظوری دی۔ بورڈ نے پنجاب حكومت كے سابق وزیر ظہیر الدین، سابق ٹاؤن ناظم فیصل آباداختر علی اور وزارت صنعت وپیداوار كے افسران كے خلاف قومی خزانے كو 3 ارب روپے نقصان پہنچانے كے الزام میں تصدیق كی بھی منظوری دی۔
اجلاس میں 5 انكوائریاں شروع كرنے كا بھی فیصلہ ہوا جن میں سابق آڈیٹر جنرل اختر بلند رانا، وفاقی اردو یونیورسٹی كے سابق وائس چانسلر ڈاكٹر ظفر اقبال، مسابقتی كمیشن كے سابق قائم مقام چیر مین ڈاكٹر جوزف ولسن اور وزارت صنعت و تجارت كے افسران كے خلاف كرپشن كے الزامات شامل ہیں۔ بورڈ نے 10 كروڑ كی غیر قانونی سرمایہ كاری كے الزام میں این آئی سی ایل كے سابق چیرمین عابد جاوید اكبر، محمد ظہور جنرل منیجر، اعجاز اے خان ایگزیكٹیو ڈائریكٹر، شہاب صدیقی منیجر انویسٹمنٹ اور رفیق داؤد، چیرمین فسٹ داؤد انویسٹمنٹ بینك لمٹیڈ كے خلاف ہونے والی انكوائری كا جائزہ لینے كے بعد تفتیش شروع كرنے كی منظوری دی۔
این ٹی ڈی سی اور ڈسكو كے چیف ایگزیكٹیو كے خلاف قومی خزانے كو نقصان پہنچانے كے الزام میں بھی تفتیش شروع كرنے كی منظوری دیدی گئی۔ بورڈ نے اورنج ہولڈنگ پرائیویٹ كے خلاف دوبارہ انكوائری كرنے كی بھی منظوری دی۔ بورڈ میٹنگ كے دوران، سابق چیرمین واپڈا زاہد علی اكبر، شیخ محمد ایوب، رانا محمد اعظم ٹكہ، حماد خان ٹكہ، فاروق جہانگیر، میاں پرویز محمود اور میاں ذوالفقار كی طرف سے پلی بارگیننگ كی درخواستوں كو بھی منظوری دیں۔ بورڈ نے ملٹی پروفیشنل كو آپریٹیو سو سائٹی كا معاملہ سی ڈی اے كو بھیجتے ہوئے سپریم كورٹ كے فیصلے كی روشنی میں اسے حل كرنے كی ہدایت كی۔ بورڈ میٹنگ میں سابق ایم این اے رانا اسحاق زرعی تحقیقاتی بینك اور پاكستان كركٹ بورڈ كے سابق صدر ذكاءاشرف، ٹی ایم اے پتوكی كے افسران اور سابق ایم ڈی ایس این جی پی ایل عارف حمید كے خلاف ناكافی شواہد كی بنیاد پر انكوائری ختم كرنے كا بھی فیصلہ كیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ نے كامسٹیس میں داخلوں میں بے قاعدگیوں كا بھی نوٹس لے لیا ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x375qz8_nab_news
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی جی نیب پنجاب برہان علی کا کہنا ہے کہ ہر ادارے کی طرح نیب کا بھی ایک طریقہ کار ہوتا ہے، جب کسی کے خلاف شکایات موصول ہوتی ہے تو اس کی انکوائری کے لئے ایک تحقیقاتی افسر تعینات کیا جاتا ہے اور پھر باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کیا جاتا ہے، وزیرتعلیم پنجاب رانا مشہود کے خلاف کرپشن کی بہت سی شکایات موصول ہوئی ہیں اس لئے ان کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی پارٹی کے 2 اہم ارکان کے خلاف بھی کیس شروع ہو چکے ہیں لیکن ان کے نام ابھی ظاہر نہیں کئے جا سکتے، اس کے علاوہ دیگر ارکان اسمبلی کے خلاف بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
ڈی جی نیب کا کہنا تھا کہ متروکہ بورڈ املاک کے سابق چیرمین آصف ہاشمی کے خلاف تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ان کا چالان بھی کردیا گیا تھا لیکن وہ ملک سے فرار ہیں اس لئے ان کو واپس لانے کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما قاسم ضیاء کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد چالان عدالت میں پیش کر دیں گے، پھر عدالت انہیں جو بھی سزا دے وہ اس پر منحصر ہے۔ ڈبل شاہ کے حوالے سے بھی شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ جیل سے نکلنے کے بعد ڈبل شاہ نے دوبارہ جعلسازی شروع کردی ہے اور وہ چھپ کر کام کر رہا ہے، اس حوالے سے بھی انکوائری شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنما رانا مشہود کی ایک ویڈیو میڈیا پر عام ہے جس میں انہیں مبینہ طور پر رشوت لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور رانا مشہود کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سے ہی ان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔
دوسری جانب نیب کے ایگزیكٹیو بورڈ كا اجلاس چیر مین قمر زمان كی سربراہی میں ہوا جس میں ایچ آر ای سی ایچ ایس كے سابق چیر مین مطلوب احمد خان، سابق منیجنگ ڈائریكٹر سندھ كو آپریٹیو سو سائٹی نوید زار خان، ایچ آر ای سی ایچ ایس كے سابق منتظم عبدالستار لغاری، ڈی جی ایچ ڈی اے غلام محمد خان قائم خانی، ڈائریكٹر ایچ اے ڈی محمد اقبال میمن اور ڈپٹی ڈائریكٹر شاہد پرویز میمن كے خلاف قومی خزانے كو ایك ارب 84 كروڑ روپے كا نقصان پہنچانے كے الزام میں ریفرنس دائر كرنے كا فیصلہ كیا۔
بورڈ نے مسلم لیگ ن كے ركن قومی اسمبلی افتخار الحسن، سرفراز شاہ، سابق وزیر محكمہ زراعت حكومت سندھ سید علی نواز شاہ اور ڈی جی آغا ظفر اللہ درانی كے خلاف اختیارات كے غلط استعمال كی شكایت كی تصدیق كرنے كی منظوری دی۔ بورڈ نے پنجاب حكومت كے سابق وزیر ظہیر الدین، سابق ٹاؤن ناظم فیصل آباداختر علی اور وزارت صنعت وپیداوار كے افسران كے خلاف قومی خزانے كو 3 ارب روپے نقصان پہنچانے كے الزام میں تصدیق كی بھی منظوری دی۔
اجلاس میں 5 انكوائریاں شروع كرنے كا بھی فیصلہ ہوا جن میں سابق آڈیٹر جنرل اختر بلند رانا، وفاقی اردو یونیورسٹی كے سابق وائس چانسلر ڈاكٹر ظفر اقبال، مسابقتی كمیشن كے سابق قائم مقام چیر مین ڈاكٹر جوزف ولسن اور وزارت صنعت و تجارت كے افسران كے خلاف كرپشن كے الزامات شامل ہیں۔ بورڈ نے 10 كروڑ كی غیر قانونی سرمایہ كاری كے الزام میں این آئی سی ایل كے سابق چیرمین عابد جاوید اكبر، محمد ظہور جنرل منیجر، اعجاز اے خان ایگزیكٹیو ڈائریكٹر، شہاب صدیقی منیجر انویسٹمنٹ اور رفیق داؤد، چیرمین فسٹ داؤد انویسٹمنٹ بینك لمٹیڈ كے خلاف ہونے والی انكوائری كا جائزہ لینے كے بعد تفتیش شروع كرنے كی منظوری دی۔
این ٹی ڈی سی اور ڈسكو كے چیف ایگزیكٹیو كے خلاف قومی خزانے كو نقصان پہنچانے كے الزام میں بھی تفتیش شروع كرنے كی منظوری دیدی گئی۔ بورڈ نے اورنج ہولڈنگ پرائیویٹ كے خلاف دوبارہ انكوائری كرنے كی بھی منظوری دی۔ بورڈ میٹنگ كے دوران، سابق چیرمین واپڈا زاہد علی اكبر، شیخ محمد ایوب، رانا محمد اعظم ٹكہ، حماد خان ٹكہ، فاروق جہانگیر، میاں پرویز محمود اور میاں ذوالفقار كی طرف سے پلی بارگیننگ كی درخواستوں كو بھی منظوری دیں۔ بورڈ نے ملٹی پروفیشنل كو آپریٹیو سو سائٹی كا معاملہ سی ڈی اے كو بھیجتے ہوئے سپریم كورٹ كے فیصلے كی روشنی میں اسے حل كرنے كی ہدایت كی۔ بورڈ میٹنگ میں سابق ایم این اے رانا اسحاق زرعی تحقیقاتی بینك اور پاكستان كركٹ بورڈ كے سابق صدر ذكاءاشرف، ٹی ایم اے پتوكی كے افسران اور سابق ایم ڈی ایس این جی پی ایل عارف حمید كے خلاف ناكافی شواہد كی بنیاد پر انكوائری ختم كرنے كا بھی فیصلہ كیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ نے كامسٹیس میں داخلوں میں بے قاعدگیوں كا بھی نوٹس لے لیا ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x375qz8_nab_news