وزیراعظم اسٹیل ملز کو ناکام بتا کر اپنے کاروبار کو ترجیح دیتے ہیں اعتزاز احسن
سڑکوں پر میٹرو ٹریک بنا کر اطراف میں جنگلا لگایا گیا تاکہ لوہا کھپایا جائے، اعتزاز احسن
KARACHI:
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان اسٹیل کی بہتری کے لیے اقدامات نہیں کررہی جب کہ وزیراعظم نواز شریف خود اسٹیل ملز کو ناکام بتا کر اپنے کاروبار کو ترجیح دیتے ہیں۔
چیرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر اعتزازاحسن کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اسٹیل کی بہتری کے لیے اقدامات نہیں کررہی جس سے قومی خزانے کا اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم نوازشریف پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر میٹرو ٹریک بنا کر اطراف میں جنگلا لگایا گیا تاکہ لوہا کھپایا جائے جب کہ اس بات کی تحقیقات بھی ہونی چاہیئے کہ کون سا خاندان اسٹیل اور فولاد کے کاروبار میں ملوث ہے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ اسٹیل ملز کا معاملہ وزیراعظم کے کاروباری مفاد اور پاکستان کے مفادات کے تصادم کا ہے، وزیراعظم خود اسٹیل ملز کو ناکام ظاہر کر کے اپنے کاروبار کو ترجیح دیتے ہیں جب کہ اسٹیل ملز جیسے ادارے کو سبوتاژ کرنا غلط ہے۔ دوسری جانب وزیر مملکت جام کمال نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کے امورماضی میں متنازع رہے جب کہ حکومت بیل آؤٹ پیکج کے تحت ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ریاست کے مفادات کو دیکھنا اور چیزوں کو ٹھیک کرناہے۔
چیرمین سینٹ رضا ربانی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ نجکاری ایک ناکام عمل ہے جب کہ قومی اداروں کی حالت بہتر بنانے سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل کا فورم موجود ہے اس کا اجلاس بلایا جائے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان اسٹیل کی بہتری کے لیے اقدامات نہیں کررہی جب کہ وزیراعظم نواز شریف خود اسٹیل ملز کو ناکام بتا کر اپنے کاروبار کو ترجیح دیتے ہیں۔
چیرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر اعتزازاحسن کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اسٹیل کی بہتری کے لیے اقدامات نہیں کررہی جس سے قومی خزانے کا اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم نوازشریف پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر میٹرو ٹریک بنا کر اطراف میں جنگلا لگایا گیا تاکہ لوہا کھپایا جائے جب کہ اس بات کی تحقیقات بھی ہونی چاہیئے کہ کون سا خاندان اسٹیل اور فولاد کے کاروبار میں ملوث ہے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ اسٹیل ملز کا معاملہ وزیراعظم کے کاروباری مفاد اور پاکستان کے مفادات کے تصادم کا ہے، وزیراعظم خود اسٹیل ملز کو ناکام ظاہر کر کے اپنے کاروبار کو ترجیح دیتے ہیں جب کہ اسٹیل ملز جیسے ادارے کو سبوتاژ کرنا غلط ہے۔ دوسری جانب وزیر مملکت جام کمال نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کے امورماضی میں متنازع رہے جب کہ حکومت بیل آؤٹ پیکج کے تحت ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ریاست کے مفادات کو دیکھنا اور چیزوں کو ٹھیک کرناہے۔
چیرمین سینٹ رضا ربانی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ نجکاری ایک ناکام عمل ہے جب کہ قومی اداروں کی حالت بہتر بنانے سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل کا فورم موجود ہے اس کا اجلاس بلایا جائے۔