سیاست لاہور کی ٹیموں کو لے ڈوبی پلیئرزکے جان بوجھ کر خراب کھیلنے کا انکشاف
قومی ٹی20ٹورنامنٹ میں ایک دوسرے کو نیچا دکھانا وجہ بنی
قومی ٹوئنٹی20 کرکٹ ٹورنامنٹ میں سیاست اورجونیئرز کے ساتھ نامناسب رویہ لاہور کی دونوں ٹیموں کو لے ڈوبا،
وائٹس کے کھلاڑی ٹیم انتظامیہ کی ہدایات کو نظر انداز کرکے رات کو تاخیر سے ہوٹل آتے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے جان بوجھ کر ناقص کھیل کا مظاہرہ کرتے رہے،بلوز اسکواڈ میں شامل پلیئرز کپتان عدنان اکمل کے رویے سے سخت نالاں تھے، عمران فرحت نے تو اپنے شہر کے بجائے ملتان ریجن سے کھیلنے کو ترجیح دی۔ ایل سی سی اے نے حقائق جاننے کیلیے سابق ٹیسٹ کرکٹرسلیم الطاف کی قیادت میں 3 رکنی کمیٹی قائم کردی، صدر ایسوسی ایشن خواجہ ندیم احمد نے کہا کہ کمیٹی بنانے کا مقصد شکست کی وجوہات سامنے لاتے ہوئے مستقبل کیلیے لائحہ عمل ترتیب دینا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام قومی ٹوئنٹی20 کرکٹ ٹورنامنٹ پشاور ریجن کے چیمپئن بننے پر راولپنڈی میں ختم ہوا، اس میں بڑی ٹیموں کی چھوٹی سائیڈزکیخلاف مایوس کن کارکردگی نے ملک بھر کی کرکٹ ایسوسی ایشن حکام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔لاہور ریجن نے تو اس حوالے سے باقاعدہ تحقیقات کرنے کا اعلان بھی کردیا، سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم الطاف کی زیرسربراہی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی ہے۔
اس کے ارکان میں سیکریٹری ایل سی سی اے محمد شعیب ڈار اور سابق فرسٹ کلاس کرکٹر و نائب صدر لاہور ریجن عمران بچہ شامل ہیں ۔قومی ٹوئنٹی20 ایونٹ کے دوران لاہور وائٹس اور انٹر ریجن کوالیفائنگ میں لاہور بلوز نے شرکت کی۔لاہور وائٹس میں قومی ایک روزہ ٹیم کے کپتان سمیت 8 انٹرنیشنل کھلاڑی ایکشن میں دکھائی دیے، ان میں اظہر علی، احمد شہزاد، محمد حفیظ، عمر اکمل، وہاب ریاض، اعزازچیمہ، سعد نسیم اور محمد عرفان شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ٹیم تشکیل دیتے وقت سلیکٹرز نے بیٹنگ آرڈر کا خاص خیال نہ رکھا ، اظہر علی، احمد شہزاد، محمد حفیظ اور عمر اکمل ہی صرف مستند بیٹسمین تھے، ان میں سے بھی3 بطور اوپنر کھیلتے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران لاہور کے کھلاڑی ٹیم انتظامیہ کی ہدایات کو نظر انداز کرکے رات کو تاخیر سے ہوٹل آتے اور بعض کرکٹرز ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلیے ناقص کھیل کا مظاہرہ کرتے رہے۔
انٹر ریجن کوالیفائنگ میں لاہور بلوزکے کھلاڑی کپتان عدنان اکمل کی وجہ سے خاصے اپ سیٹ اور ٹورنامنٹ کے دوران ہی بغاوت کرنا چاہتے تھے تاہم مستقبل میں ممکنہ کارروائی کے اندیشہ کی وجہ سے ایسا کرنے سے باز رہے۔ ذرائع کے مطابق ٹورنامٹ کے دوران کپتان کا رویہ بھی خاصا خراب رہا، چاروں میچز میں مختلف کمبی نیشن آزمائے گئے، اوپنرز کو بار بار تبدیل کیا گیا، ایک میچ میں باصلاحیت اوپنر سمیع اسلم کو ڈراپ کیا گیا جس کا نوٹس چیف سلیکٹر ہارون رشید نے بھی لیا۔ایک اور میچ میں عدنان اکمل نے سمیع اسلم کو ون ڈاؤن پر بھیج کر خود اوپننگ کی۔
ذرائع کے مطابق عدنان کی ٹیم میں جگہ ہی نہیں بنتی تھی لیکن انھیںکپتان بنا دیا گیا۔ لاہور کی نمائندگی کرتے ہوئے ماضی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے عمران فرحت کو جب بتایا گیا کہ وہ عدنان اکمل کی کپتانی میں کھیلیں گے تو انھوں نے معذرت کرتے ہوئے ملتان ریجن کا حصہ بننا مناسب سمجھا۔ایک میچ میں لیفٹ آرم اسپنر و بیسٹمین رضا علی ڈار کو فوڈ پوائزننگ کے باوجود میدان میں اتارا گیا۔
ادھر لاہوروائٹس اور بلوزکی کارکردگی کا ایل سی سی اے حکام نے سخت نوٹس لے لیا، مستقبل میں ناقص کھیل کی روک تھام کیلیے ذمہ داروں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایل سی سی اے کے مطابق فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس 21ستمبرکو اہوگا۔کمیٹی لاہور بلوز کے کوچ سجاد اکبر، منیجر عابد حسین اور لاہور وائٹس کے کوچ محسن کمال و منیجر عامر الیاس بٹ سے ملاقات کرے گی۔
چاروں آفیشلز کمیٹی کو ٹورنامنٹ کے تمام میچز ، کھلاڑیوں کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کریں گے۔ ٹیم آفیشلز سے انٹرویو اور دیگر حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیٹی سفارشات مرتب کرکے صدرلاہور ریجن خواجہ ندیم احمد کو ارسال کرے گی، ان کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے قیام کا مقصد شکست کے اسباب کو سامنے لاتے ہوئے مستقبل کا پلان ترتیب دینا ہے۔
وائٹس کے کھلاڑی ٹیم انتظامیہ کی ہدایات کو نظر انداز کرکے رات کو تاخیر سے ہوٹل آتے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے جان بوجھ کر ناقص کھیل کا مظاہرہ کرتے رہے،بلوز اسکواڈ میں شامل پلیئرز کپتان عدنان اکمل کے رویے سے سخت نالاں تھے، عمران فرحت نے تو اپنے شہر کے بجائے ملتان ریجن سے کھیلنے کو ترجیح دی۔ ایل سی سی اے نے حقائق جاننے کیلیے سابق ٹیسٹ کرکٹرسلیم الطاف کی قیادت میں 3 رکنی کمیٹی قائم کردی، صدر ایسوسی ایشن خواجہ ندیم احمد نے کہا کہ کمیٹی بنانے کا مقصد شکست کی وجوہات سامنے لاتے ہوئے مستقبل کیلیے لائحہ عمل ترتیب دینا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام قومی ٹوئنٹی20 کرکٹ ٹورنامنٹ پشاور ریجن کے چیمپئن بننے پر راولپنڈی میں ختم ہوا، اس میں بڑی ٹیموں کی چھوٹی سائیڈزکیخلاف مایوس کن کارکردگی نے ملک بھر کی کرکٹ ایسوسی ایشن حکام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔لاہور ریجن نے تو اس حوالے سے باقاعدہ تحقیقات کرنے کا اعلان بھی کردیا، سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم الطاف کی زیرسربراہی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی ہے۔
اس کے ارکان میں سیکریٹری ایل سی سی اے محمد شعیب ڈار اور سابق فرسٹ کلاس کرکٹر و نائب صدر لاہور ریجن عمران بچہ شامل ہیں ۔قومی ٹوئنٹی20 ایونٹ کے دوران لاہور وائٹس اور انٹر ریجن کوالیفائنگ میں لاہور بلوز نے شرکت کی۔لاہور وائٹس میں قومی ایک روزہ ٹیم کے کپتان سمیت 8 انٹرنیشنل کھلاڑی ایکشن میں دکھائی دیے، ان میں اظہر علی، احمد شہزاد، محمد حفیظ، عمر اکمل، وہاب ریاض، اعزازچیمہ، سعد نسیم اور محمد عرفان شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ٹیم تشکیل دیتے وقت سلیکٹرز نے بیٹنگ آرڈر کا خاص خیال نہ رکھا ، اظہر علی، احمد شہزاد، محمد حفیظ اور عمر اکمل ہی صرف مستند بیٹسمین تھے، ان میں سے بھی3 بطور اوپنر کھیلتے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران لاہور کے کھلاڑی ٹیم انتظامیہ کی ہدایات کو نظر انداز کرکے رات کو تاخیر سے ہوٹل آتے اور بعض کرکٹرز ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلیے ناقص کھیل کا مظاہرہ کرتے رہے۔
انٹر ریجن کوالیفائنگ میں لاہور بلوزکے کھلاڑی کپتان عدنان اکمل کی وجہ سے خاصے اپ سیٹ اور ٹورنامنٹ کے دوران ہی بغاوت کرنا چاہتے تھے تاہم مستقبل میں ممکنہ کارروائی کے اندیشہ کی وجہ سے ایسا کرنے سے باز رہے۔ ذرائع کے مطابق ٹورنامٹ کے دوران کپتان کا رویہ بھی خاصا خراب رہا، چاروں میچز میں مختلف کمبی نیشن آزمائے گئے، اوپنرز کو بار بار تبدیل کیا گیا، ایک میچ میں باصلاحیت اوپنر سمیع اسلم کو ڈراپ کیا گیا جس کا نوٹس چیف سلیکٹر ہارون رشید نے بھی لیا۔ایک اور میچ میں عدنان اکمل نے سمیع اسلم کو ون ڈاؤن پر بھیج کر خود اوپننگ کی۔
ذرائع کے مطابق عدنان کی ٹیم میں جگہ ہی نہیں بنتی تھی لیکن انھیںکپتان بنا دیا گیا۔ لاہور کی نمائندگی کرتے ہوئے ماضی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے عمران فرحت کو جب بتایا گیا کہ وہ عدنان اکمل کی کپتانی میں کھیلیں گے تو انھوں نے معذرت کرتے ہوئے ملتان ریجن کا حصہ بننا مناسب سمجھا۔ایک میچ میں لیفٹ آرم اسپنر و بیسٹمین رضا علی ڈار کو فوڈ پوائزننگ کے باوجود میدان میں اتارا گیا۔
ادھر لاہوروائٹس اور بلوزکی کارکردگی کا ایل سی سی اے حکام نے سخت نوٹس لے لیا، مستقبل میں ناقص کھیل کی روک تھام کیلیے ذمہ داروں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایل سی سی اے کے مطابق فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس 21ستمبرکو اہوگا۔کمیٹی لاہور بلوز کے کوچ سجاد اکبر، منیجر عابد حسین اور لاہور وائٹس کے کوچ محسن کمال و منیجر عامر الیاس بٹ سے ملاقات کرے گی۔
چاروں آفیشلز کمیٹی کو ٹورنامنٹ کے تمام میچز ، کھلاڑیوں کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کریں گے۔ ٹیم آفیشلز سے انٹرویو اور دیگر حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیٹی سفارشات مرتب کرکے صدرلاہور ریجن خواجہ ندیم احمد کو ارسال کرے گی، ان کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے قیام کا مقصد شکست کے اسباب کو سامنے لاتے ہوئے مستقبل کا پلان ترتیب دینا ہے۔