پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافہ

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5.64 روپے فی لیٹر، سی این جی...

وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5.64 روپے فی لیٹر جب کہ سی این جی کی قیمتوں میں 1.29روپے فی کلو تک اضافہ کر دیا ہے, فائل فوٹو

KARACHI:
وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5.64 روپے فی لیٹر جب کہ سی این جی کی قیمتوں میں 1.29روپے فی کلو تک اضافہ کر دیا ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 97.21روپے فی لیٹر کی پرانی سطح پر برقرار رکھی گئی لیکن پٹرول 1.41، ہائی اوکٹین 5.64، مٹی کا تیل 1.94 اور لائٹ ڈیزل 1.62روپے فی لیٹر مہنگا کر دیا گیا ہے۔ سی این جی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد خیبر پختونخوا، بلوچستان اور پوٹھوہار ریجن میں نئی قیمت 78.65 روپے جب کہ سندھ اور پنجاب میں 71.92 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔


واضح رہے کہ اوگرا نے پٹرولیم لیوی کم کر کے تیل کی قیمتیں موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کی سفارش کی تھی جو مسترد کر دی گئی۔ اوگرا کی سفارش کے برعکس پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ حکومت کا مناسب فیصلہ نہیں کیونکہ گزشتہ ہفتوں کے دوران عالمی منڈی میں ان مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آئی ہے اور یہاں کے عوام توقع کر رہے تھے کہ اس کا فائدہ ان کو پہنچایا جائے گا لیکن ایسا نہیں کیا گیا ظاہر ہے جس سے لوگوں کو مایوسی ہوئی ہے۔

حکومت ماضی میں پٹرولیم لیوی میں کئی بار اضافہ کر چکی ہے اگر اوگرا کی سفارش پر اس بار اس میں کمی کر دی جاتی تو اس سے عوام کو ضرور کچھ ریلیف ملتا۔ بہرحال اس اضافے سے پہلے دو مرتبہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں جو خاصی کمی کی گئی تھی حکومت کو چاہیے کہ اس کو قائم رکھنے کی کوشش کرے تاکہ اس سے عوام کو جو ریلیف ملا تھا وہ برقرار رہے دوسرے لفظوں میں کہا جا سکتا ہے کہ حکومت کو پٹرولیم مصنوعات میں مزید اضافہ نہیں کرنا چاہیے۔
Load Next Story