پشاور حملے کے 5 دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی کوائف افشا ہونے پر وزیرداخلہ کا تحقیقات کا حکم
حملہ آوروں کی نشاندہی وقوعہ کے روز ہی ہوگئی تھی تاہم معاملے کی حساسیت کے سبب معلومات افشا نہیں کی، ترجمان وزارت داخلہ
KRAKOW:
بڈھ بیر میں ایئرفورس کے بیس کیمپ پرحملہ کرنے والے 5 دہشت گردوں کی شناخت کر لی گئی جب کہ دہشت گردوں کے کوائف افشا کرنے پر وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
پاک فضائيہ کیمپ بڈھ بير پرحملے میں ملوث پانچ دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے جن ميں سے 3 دہشت گردوں کا تعلق باڑہ خيبرايجنسی، 2 کا تعلق سوات سے بتایا جاتا ہے۔ جن میں ابراہيم خان ولد مجيب خان ساکن سپين قبر تحصيل باڑہ خيبر ايجنسی، عدنان ولد نظر بند ساکن عالم کلے باڑہ خيبر ايجنسی، سراج الدين ولد لعل مت خيل ساکن درے کمر خيل باڑہ خيبر ايجنسی جب کہ رب نواز ولد شير دست خان اور محمد اسحاق ولد محمد شير علی خان ساکنان کبل سوات سے ہوئی ہے، بڈھ بیر کیمپ پر حملے کے دوران مارے جانے والے پانچوں دہشت گردوں کی تصويروں اور شناختی کارڈ زکی کاپياں ، پوليس، پوليٹيکل حکام اور ميڈيا کوجاری کردی گئی ہيں۔
ايس ايس پی آپريشنز پشاور ڈاکٹر مياں سعيد کے مطابق بڈھ بير ميں پاک فضائيہ ائير بيس کیمپ پر دہشت گردوں کے حملہ کے بعد حملہ آوروں کے سہولت کاروں کا کھوج لگانے اور ان کی گرفتاری کے لیے مضافاتی علاقوں ميں سکیورٹی فورسز کے ہمراہ مشترکہ سرچ آپريشنز کا سلسلہ شروع کرديا گيا ہے اس ضمن ميں متھرا اور ناصر باغ ميں سکیورٹی فورسز اور پشاور پوليس نے مشترکہ سرچ آپريشن کیا جس ميں ليڈيز پوليس، بی ڈی يو اور سراغ رساں کتوں کی ٹيموں نے بھی حصہ ليا آپريشن کے دوران 12 افغان باشندوں سميت 68 مشتبہ افراد کو حراست ميں لے ليا گيا جن کے قبضہ سے 5 پستول، 3 رائفلز، 2 مشين گنيں اور سينکڑوں کارتوس برآمد ہوئے ملزمان کو متعلقہ تھانوں منتقل کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کرلئے گئے ہيں۔
دوسری جانب ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی نے پشاور، بڈھ بیر ایئربیس پر حملے کے دہشت گردوں کے کوائف افشا کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے جب کہ انہوں نے وزارت داخلہ کو معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں کی نشاندہی وقوعہ کے روز ہی ہوگئی تھی تاہم معاملے کی حساسیت کے سبب معلومات افشا نہیں کی گئیں۔
چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ حساس معلومات کسی صورت افشا نہیں ہونا چاہیے کیوں کہ دہشت گردوں کے کوائف فوری بتانے سے تفتیش پر منفی اثر پڑسکتا ہے، ہوسکتا ہے بعض اداروں کے درمیان معلومات کا تبادلہ تشہیر کا باعث بنا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ اور شواہد کے مطابق 8 دہشت گرد پاکستانی نہیں لگتے تاہم ان کی شناخت اور شہریت کے تعین کے لیے مزید وقت درکا رہے۔
واضح رہے بڈھ بیر ایئربیس پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں کیپٹن اور ٹیکینیشن سمیت 29 افراد شہید ہوگئے تھے جب کہ جوابی کارروائی میں تمام 13 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x37dafi_ch-nisar_news
بڈھ بیر میں ایئرفورس کے بیس کیمپ پرحملہ کرنے والے 5 دہشت گردوں کی شناخت کر لی گئی جب کہ دہشت گردوں کے کوائف افشا کرنے پر وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
پاک فضائيہ کیمپ بڈھ بير پرحملے میں ملوث پانچ دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے جن ميں سے 3 دہشت گردوں کا تعلق باڑہ خيبرايجنسی، 2 کا تعلق سوات سے بتایا جاتا ہے۔ جن میں ابراہيم خان ولد مجيب خان ساکن سپين قبر تحصيل باڑہ خيبر ايجنسی، عدنان ولد نظر بند ساکن عالم کلے باڑہ خيبر ايجنسی، سراج الدين ولد لعل مت خيل ساکن درے کمر خيل باڑہ خيبر ايجنسی جب کہ رب نواز ولد شير دست خان اور محمد اسحاق ولد محمد شير علی خان ساکنان کبل سوات سے ہوئی ہے، بڈھ بیر کیمپ پر حملے کے دوران مارے جانے والے پانچوں دہشت گردوں کی تصويروں اور شناختی کارڈ زکی کاپياں ، پوليس، پوليٹيکل حکام اور ميڈيا کوجاری کردی گئی ہيں۔
ايس ايس پی آپريشنز پشاور ڈاکٹر مياں سعيد کے مطابق بڈھ بير ميں پاک فضائيہ ائير بيس کیمپ پر دہشت گردوں کے حملہ کے بعد حملہ آوروں کے سہولت کاروں کا کھوج لگانے اور ان کی گرفتاری کے لیے مضافاتی علاقوں ميں سکیورٹی فورسز کے ہمراہ مشترکہ سرچ آپريشنز کا سلسلہ شروع کرديا گيا ہے اس ضمن ميں متھرا اور ناصر باغ ميں سکیورٹی فورسز اور پشاور پوليس نے مشترکہ سرچ آپريشن کیا جس ميں ليڈيز پوليس، بی ڈی يو اور سراغ رساں کتوں کی ٹيموں نے بھی حصہ ليا آپريشن کے دوران 12 افغان باشندوں سميت 68 مشتبہ افراد کو حراست ميں لے ليا گيا جن کے قبضہ سے 5 پستول، 3 رائفلز، 2 مشين گنيں اور سينکڑوں کارتوس برآمد ہوئے ملزمان کو متعلقہ تھانوں منتقل کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کرلئے گئے ہيں۔
دوسری جانب ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی نے پشاور، بڈھ بیر ایئربیس پر حملے کے دہشت گردوں کے کوائف افشا کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے جب کہ انہوں نے وزارت داخلہ کو معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں کی نشاندہی وقوعہ کے روز ہی ہوگئی تھی تاہم معاملے کی حساسیت کے سبب معلومات افشا نہیں کی گئیں۔
چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ حساس معلومات کسی صورت افشا نہیں ہونا چاہیے کیوں کہ دہشت گردوں کے کوائف فوری بتانے سے تفتیش پر منفی اثر پڑسکتا ہے، ہوسکتا ہے بعض اداروں کے درمیان معلومات کا تبادلہ تشہیر کا باعث بنا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ اور شواہد کے مطابق 8 دہشت گرد پاکستانی نہیں لگتے تاہم ان کی شناخت اور شہریت کے تعین کے لیے مزید وقت درکا رہے۔
واضح رہے بڈھ بیر ایئربیس پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں کیپٹن اور ٹیکینیشن سمیت 29 افراد شہید ہوگئے تھے جب کہ جوابی کارروائی میں تمام 13 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x37dafi_ch-nisar_news