حکومت کا غیر معیاری سولر پینلز کی درآمد کا نوٹس

شمسی توانائی کے درآمدہ آلات انسانی صحت کے ساتھ قیمتی برقی آلات کے لیے بھی نقصان دہ ہیں

ملک بھر میں قائم کسٹم کلیئرنگ دفاتر میں ایسے ماہرین کو تعینات کیا جائے جو ان آلات کی کیفیت اور معیار کو چیک کرسکیں۔ فوٹو فائل

وفاقی حکومت نے رواں مالی سال (2015-16) کے دوران ملک میں شمسی توانائی کے غیر معیاری آلات کی درآمد کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت پانی و بجلی اور ایف بی آر کو ہر صورت معیاری آلات کی درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔

اس سلسلے میں ایکسپریس کو دستیاب دستاویزات کے مطابق حکومت کی طرف سے ایف بی آر کو جاری کردہ احکامات میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو اس امر کو یقینی بنائے کہ ملک میں شمسی توانائی کے آلات کی درآمد کے دوران ان میں موجود مٹیریل بین الاقوامی معیار کے عین مطابق ہے۔


دستاویزات کے مطابق حکومت نے یہ احکامات ملک میں شمسی توانائی کے غیر معیاری آلات کی درآمد سے متعلق شکایات پر جاری کیے جس پر متبادل توانائی ڈیولپمنٹ بورڈ نے تمام صوبائی محکمہ توانائی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ، پاکستان کونسل آف رینیوبل انرجی ٹیکنالوجیز، پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی، رینیوبل انرجی ایسوسی ایشن آف پاکستان، چیمبرز آف کامرس، کسٹم کلیئرنگ ایجنٹ ایسوسی ایشن سمیت متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی اور اس بارے میں ان کی آرا لی گئیں جس کے بعد ایک تفصیلی رپورٹ تیار کی گئی جس میں کہا گیا کہ ملک میں اس وقت درآمد کیے جانے والے شمسی توانائی کے آلات نہ صرف انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں بلکہ ان سے صارفین کے قیمتی برقی آلات بھی متاثر ہو رہے تھے۔

اس رپورٹ کی روشنی میں وزارت پانی و بجلی نے بھی اپنی سفارشات تیار کیں جن میں کہا گیا کہ ملک میں غیرمعیاری آلات کی درآمد روکنے کے لیے ایف بی آر کو متحرک کیا جائے اور ملک بھر میں قائم کسٹم کلیئرنگ دفاتر میں ایسے ماہرین کو تعینات کیا جائے جو ان آلات کی کیفیت اور معیار کو چیک کرسکیں۔
Load Next Story