ٹھٹھہ اور بدین 2040 تک ڈوب جائیں گے ماہرین

کوسٹل ایریا کے مکین بے گھر، بنیادی سہولتوں سے محروم، سیم تھور سے زرعی زمینیں تباہ ہوگئیں

زہریلا فضلہ اور کوڑا کرکٹ سے سمندری حیات کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ، چیئرمین فشریز فورم و دیگر فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD:
موسمیاتی تبدیلیوں سے کوسٹل ایریا کے ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے، ڈیلٹا کا 35 لاکھ ایکڑ سمندر برد ہو گیا، فیکٹریوں کا زہریلا فضلہ اور کوڑا کرکٹ سمندر میں گرنے سے سمندری حیات کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں، عالمی اسٹڈی کے مطابق 2040 سال کے دوران ٹھٹھہ اور بدین ڈوب جائیں گے۔


73 فیصد آبادی کم خوراکی کا شکار ہے، سمندر بدین شہر سے 40 کلو میٹر دور رہ گیا ہے جس سے ڈیلٹا ختم ہو رہا ہے، اب صورت حال یہ ہے کہ سمندر دریا کے اندر داخل ہوگیا ہے، غیر سرکاری تنظیم آکسفین کی طرف سے ایکسپریس کو کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری، ٹھٹھہ، بدین اور کیٹی بندر گاہ کا دورہ کرایا گیا، اس موقع پر پاکستان فشریز فورم کے چیئرمین محمد علی شاہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہم موسمیاتی تبدیلیوں کی سزا زیادہ بھگت رہے ہیں، حکومتوں نے کوسٹل ایریا کو نظرانداز کیا ہوا ہے، زندگی کی بنیادی سہولتیں، اسکولز، صحت اور انفرا اسٹرکچر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔

1050کلو میٹر کوسٹل ایریا ہے جس میں 700کلو میٹر کوسٹل ایریا بلوچستان میں ہے، سرکریک میں دونوں ملک ایک دوسرے کے مچھیرے پکڑ لیتے ہیں اس کا مستقل حل نکالا جائے، ٹھٹھہ کے رہائشی گلاب شاہ کا کہنا تھا کہ ڈیلٹا کی35 لاکھ ایکڑ زمین سمندر نگل گیا ہے، ان کی 375 ایکڑ زمین تھی جو ساری سمندر میں چلی گئی ہے، اب گھر تک نہیں ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے 5 سے 6 فٹ پانی سطح زمین کے قریب ہوگیا ہے جس سے زرعی زمینیں کلر اور سیم تھور کی وجہ سے تباہ ہوگئی ہیں، اب زمیندار مچھیرے بن گئے ہیں،81 ہزار ایکڑ زمین سیم زدہ ہوگئی ہے۔
Load Next Story