گدھے کی کھالوں کی برآمدات میں رواں سال 45 فیصد اضافہ

60 فیصد کھالوں کے کنسائمنٹس پورٹ بن قاسم جبکہ40 فیصد کنسائمنٹس کراچی بندرگاہ سے برآمد کیے گئے۔

گدھوں کی کھالوں کی برآمدات پر پابندی ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ کراچی کی تجویز پر عائد کی گئی ہے ، ذرائع فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
پاکستان سے رواں سال 45 فیصد اضافے سے ایک لاکھ 45 ہزار گدھوں کی کھالیں مختلف ممالک کو برآمد کی گئیں جبکہ گزشتہ سال 80 ہزار گدھوں کی کھالیں برآمد کی گئی تھیں۔

محکمہ کسٹمز ایکسپورٹ کلکٹریٹ کے باخبرذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ صرف کراچی کی دونوں بندرگاہوں سے جنوری 2015 سے 3ہفتے قبل تک 8 ارب روپے مالیت کی گدھوں کی کھالیں برآمد کی گئیں،60 فیصد کھالوں کے کنسائمنٹس پورٹ بن قاسم جبکہ40 فیصد کنسائمنٹس کراچی بندرگاہ سے برآمد کیے گئے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان سے گدھوں کی کھالیں پروسیسنگ کے بغیر برآمد کی گئیں اور گدھوں کی کھالوں کی سرفہرست مارکیٹ مشرق بعید کے ممالک ہیں، پاکستان سے چین، ہانگ کانگ، ویت نام، جاپان اور کوریا کے لیے گدھوں کی کھالیں برآمد کی گئیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں گدھوں کی فی کھال کی قیمت8ہزار سے 14ہزار روپے تک ہے جن کی پروسیسنگ چین ویتنام جاپان کوریا اور ہانگ کانگ میں کی جاتی ہے۔


ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ ممالک میں گدھوں کی کھالوں سے اینٹی الرجی لیڈیز کاسمیٹکس، جھریوں اور چھائیوں کے خاتمے اور بیوٹی فیشل پروڈکٹس تیار کی جاتی ہیں جبکہ لیڈیز پرسز، وائیلیٹ اور آرٹیکلز بھی گدھوں کی کھالوں سے تیار کیے جاتے ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ چند ہفتے قبل ملک میں گدھوں کے گوشت کی فروخت کا اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا اور ٹینری سیکٹر کے نمائندوں کو خطرہ ہے کہ پاکستان سے وسیع پیمانے پر گدھوں کی کھالوں کی برآمدات کی گئی ہیں اور ممکنہ طور پر مفاد پرست عناصر کی جانب سے ان مردہ گدھوں کا گوشت ''حلال گوشت'' کے نام پر مارکیٹ میں فروخت کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ گدھوں کی کھالوں کی برآمدات پر پابندی ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ کراچی کی تجویز پر عائد کی گئی ہے جو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ارسال کی گئی تھی جس کے بعد ایف بی آر کی جانب سے مذکورہ تجویز وزارت فوڈسیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو ارسال کی گئی جس پر وزارت نے سفارشات کے ساتھ وزارت تجارت سے گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کی درخواست کی اور بعد ازاں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اپنے حالیہ اجلاس میں گدھوں کی کھالوں کی برآمدات پر مکمل پابندی عائد کر دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اگر گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر پابندی عائد نہ کی جاتی تو ملک میں نہ صرف گدھوں کی قلت پیدا ہوجاتی بلکہ پسماندہ اور دیہی علاقوں میں گدھوں کے گوشت کی فروخت کا سلسلہ جاری رہتا۔
Load Next Story