شام حلب میں شدید لڑائی جاری 65افراد ہلاک جنگ بندی کا امکان موجود ہے براہیمی
حلب کے قصبے مرت النعمان پر سرکاری فورسز کی بمباری جاری، ہلاک ہونے والوں میں 18 شہری، 22 فوجی اور 22 باغی شامل.
شام کے شورش زدہ شہر حلب کے اہم قصبے مرت النعمان کے ارد گرد سرکاری فوج اور باغیوں میں شدید لڑائی جاری ہے جبکہ پورے ملک میں ہفتے کے روز مزید 65 افراد ہلاک ہوگئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق کئی دنوں کی لڑائی کے باوجود سرکاری فوج مرت النعمان قصبے پر کنٹرول کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے، علاقے سے مشین گنوں اور دھماکوںکی آوازیں سنائی دیتی رہیں، سرکاری فوج نے وادی دیف بیس کو بچانے کیلیے اس کے باہر پندرہ ٹینک کھڑے کررکھے ہیں، باغیوں نے اس بیس کا تین اطراف سے گھیرائو کیا ہوا ہے، قصبے پر گزشتہ روز سرکاری فوج نے بمباری بھی کی ہے، دمشق میں بھی ایک زور دار دھماکہ ہوا ہے، جھڑپ میں ایک باغی بھی مارا گیا ہے جبکہ پورے ملک میں گزشتہ روز مزید 65 افراد مارے گئے جن میں 18 شہری، 22 فوجی اور 22 باغی شامل ہیں۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے لخدار براہیمی نے شامی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عیدالاضحیٰ کی چھٹیوں کے دوران امن معاہدہ کرے تاکہ ملک میں جاری خونریزی کو بند کیا جائے، براہیمی نے شامی وزیر خارجہ ولید معلم سے ملاقات کی ہے، براہیمی نے امید کا اظہار کیا کہ آئندہ ہفتے عید الاضحیٰ تک فوج اور باغیوں میں جنگ بندی ہو جائے گی۔ ادھر لبنان کی اپوزیشن نے جمعہ کے روز بیروت میں ہونے والے دھماکے کی الزام صدر بشارالاسد پر عائد کیا ہے، علاوہ ازیں امریکہ نے شام کے خلاف ترکی کے ساتھ فوجی اور انٹیلی جنس تعاون کے فروغ کا اعلان کیا ہے، ترکی کیلیے امریکی سفیر نے کہا کہ ترکی اور امریکہ کی افواج مسلسل رابطے میں ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق کئی دنوں کی لڑائی کے باوجود سرکاری فوج مرت النعمان قصبے پر کنٹرول کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے، علاقے سے مشین گنوں اور دھماکوںکی آوازیں سنائی دیتی رہیں، سرکاری فوج نے وادی دیف بیس کو بچانے کیلیے اس کے باہر پندرہ ٹینک کھڑے کررکھے ہیں، باغیوں نے اس بیس کا تین اطراف سے گھیرائو کیا ہوا ہے، قصبے پر گزشتہ روز سرکاری فوج نے بمباری بھی کی ہے، دمشق میں بھی ایک زور دار دھماکہ ہوا ہے، جھڑپ میں ایک باغی بھی مارا گیا ہے جبکہ پورے ملک میں گزشتہ روز مزید 65 افراد مارے گئے جن میں 18 شہری، 22 فوجی اور 22 باغی شامل ہیں۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے لخدار براہیمی نے شامی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عیدالاضحیٰ کی چھٹیوں کے دوران امن معاہدہ کرے تاکہ ملک میں جاری خونریزی کو بند کیا جائے، براہیمی نے شامی وزیر خارجہ ولید معلم سے ملاقات کی ہے، براہیمی نے امید کا اظہار کیا کہ آئندہ ہفتے عید الاضحیٰ تک فوج اور باغیوں میں جنگ بندی ہو جائے گی۔ ادھر لبنان کی اپوزیشن نے جمعہ کے روز بیروت میں ہونے والے دھماکے کی الزام صدر بشارالاسد پر عائد کیا ہے، علاوہ ازیں امریکہ نے شام کے خلاف ترکی کے ساتھ فوجی اور انٹیلی جنس تعاون کے فروغ کا اعلان کیا ہے، ترکی کیلیے امریکی سفیر نے کہا کہ ترکی اور امریکہ کی افواج مسلسل رابطے میں ہیں۔