واٹر بورڈ اورمحکمہ صحت کاسروے پانی کے معیار پر اظہاراطمینان
بے بنیاد رپورٹیں میڈیا کو جاری کرنیوالے عناصر کو بے نقاب کرینگے،افسران محکمہ صحت۔
کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور صوبائی محکمہ صحت کی مشترکہ سروے ٹیموں نے طے شدہ پالیسی کے تحت تیسرے روز بھی شہر کے مختلف علاقوں سے پانی کے 105 نمونے حاصل کرکے ان کا تجزیہ کیا۔
جن کی رپورٹس کو تسلی بخش قرار دیا گیا ہے، اس سے پانی کے غیر میعاری ہونے کی افواہوں کی بھی تردید ہوگئی کہ جو شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کیلیے پھیلائی جارہی تھیں تاہم محکمہ صحت کے افسران نے واٹر بورڈ حکام کو یہ یقین دلایا ہے کہ وہ کراچی کو فراہم کیے جانے والے پانی میں کلوریلیشن نہ ہونے اور پانی کا میعار غیر تسلی بخش ہونے کی بے بنیاد رپورٹیں میڈیا کو جاری کرنے والے عناصر کو بے نقاب کریں گے۔
ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید اور صوبائی محکمہ صحت کے حکام کے درمیان گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں یہ طے کیا گیا تھا کہ صوبائی وزیر صحت کی ہدایت پر کراچی کو فراہم کیے جانے والے پانی کا میعار جانچنے کیلیے واٹر بورڈ اور محکمہ صحت کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جبکہ محکمہ صحت کے حکام نے گذشتہ روز واٹر بورڈ کی لیبارٹری کا دورہ کرکے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا تھا کہ واٹر بورڈ کی لیبارٹری صحیح معنوں میں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہے اور اس کی جاری کردہ رپورٹیں ہی مستند ہیں ،واٹر بورڈ اور محکمہ صحت کی مشترکہ ٹیموں نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے پانی کے105نمونے حاصل کیے تھے جن کا محکمہ صحت کے افسران کی موجودگی میں تجزیہ ہوا مشترکہ سروے ٹیم نے پانی کے میعار کو تسلی بخش قرار دیا اور کہا کہ پانی میں کلورین کی آمیزش اطمینان بخش ہے۔
صوبائی وزیر صحت کی ہدایت پر واٹر بورڈ ریزر وائر پر کلورین کی مقدارکا تعین لیبارٹری سے موصول ہونے والی رپورٹوں کے مطابق کررہا ہے ،کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے ایک بار پھر شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان دہرنے کے بجائے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی جاری کردہ رپورٹوں کو ہی مستند سمجھیں اگر ان کے گھر میں فراہم کیے جانے والے پانی میں کسی قسم کا ابہام ہو تو وہ واٹر بورڈ کی لیبارٹری سے تجزیہ مفت کراسکتے ہیں۔
جن کی رپورٹس کو تسلی بخش قرار دیا گیا ہے، اس سے پانی کے غیر میعاری ہونے کی افواہوں کی بھی تردید ہوگئی کہ جو شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کیلیے پھیلائی جارہی تھیں تاہم محکمہ صحت کے افسران نے واٹر بورڈ حکام کو یہ یقین دلایا ہے کہ وہ کراچی کو فراہم کیے جانے والے پانی میں کلوریلیشن نہ ہونے اور پانی کا میعار غیر تسلی بخش ہونے کی بے بنیاد رپورٹیں میڈیا کو جاری کرنے والے عناصر کو بے نقاب کریں گے۔
ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید اور صوبائی محکمہ صحت کے حکام کے درمیان گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں یہ طے کیا گیا تھا کہ صوبائی وزیر صحت کی ہدایت پر کراچی کو فراہم کیے جانے والے پانی کا میعار جانچنے کیلیے واٹر بورڈ اور محکمہ صحت کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جبکہ محکمہ صحت کے حکام نے گذشتہ روز واٹر بورڈ کی لیبارٹری کا دورہ کرکے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا تھا کہ واٹر بورڈ کی لیبارٹری صحیح معنوں میں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہے اور اس کی جاری کردہ رپورٹیں ہی مستند ہیں ،واٹر بورڈ اور محکمہ صحت کی مشترکہ ٹیموں نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے پانی کے105نمونے حاصل کیے تھے جن کا محکمہ صحت کے افسران کی موجودگی میں تجزیہ ہوا مشترکہ سروے ٹیم نے پانی کے میعار کو تسلی بخش قرار دیا اور کہا کہ پانی میں کلورین کی آمیزش اطمینان بخش ہے۔
صوبائی وزیر صحت کی ہدایت پر واٹر بورڈ ریزر وائر پر کلورین کی مقدارکا تعین لیبارٹری سے موصول ہونے والی رپورٹوں کے مطابق کررہا ہے ،کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے ایک بار پھر شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان دہرنے کے بجائے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی جاری کردہ رپورٹوں کو ہی مستند سمجھیں اگر ان کے گھر میں فراہم کیے جانے والے پانی میں کسی قسم کا ابہام ہو تو وہ واٹر بورڈ کی لیبارٹری سے تجزیہ مفت کراسکتے ہیں۔