وکلا کی ٹارگٹ کلنگ اور ہراساں کرنے کیخلاف سپریم کورٹ کا ازخودنوٹس
کراچی بار کے صدر کی قیادت میں وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات، حیدرآباد کی عدالت میں مسلح افراد نے داخلے کی کوشش کی.
TORONTO:
سپریم کورٹ نے وکلا کی ٹارگٹ کلنگ اور حیدرآباد میں عدالتی احاطے میں مسلح افراد کے داخلے کیخلاف وکلا کی شکایت پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو 24اکتوبر کیلیے نوٹس جاری کردیا ہے۔
ہفتے کو کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدرمحمودالحسن اورحیدرآباد بار ایسوسی ایشن کے قاضی عبدالستار ایڈووکیٹ کی قیادت میں وکلاء کے وفد نے چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری سے ملاقات کی اور تحریری درخواست پیش کی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں وکلا کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ گزشتہ دنوں وکلا کی ہڑتال کے موقع پر حیدرآباد میں مسلح افراد داخل ہوئے اور ہنگامہ کیا اور وکلا کو ہراساں کیا۔
چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں نے سیشن عدالت خیرپور میں بھی ہنگامہ کیا اور عدالت کا تقدس پامال کیا۔ کراچی بار کے سیکریٹری خالد ممتاز ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس کو بتایا کہ کراچی میں وکلا کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ دنوں ایک وکیل اور عدالت کے بیلف کو بھی نشانہ بنایاگیا جس کی وجہ سے شعبہ قانون سے وابستہ تمام افراد میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
انتظامیہ وکلاکو تحفظ دینے میں ناکام رہی ہے۔ وکلا نے قانون کی بالادستی کے لیے عدلیہ کے کردار پر اپنے اعتماد کا اظہارکیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ قانون کی حکمرانی کیلیے چیف جسٹس اور عدلیہ کیساتھ ہیں۔ ملاقات کے بعد محمود الحسن نے میڈیا کو بتایا کہ وکلاء کی شکایت پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے آئی جی سندھ کو 24 اکتوبر کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں جواب جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کے روبرو پیش کریں۔
سپریم کورٹ نے وکلا کی ٹارگٹ کلنگ اور حیدرآباد میں عدالتی احاطے میں مسلح افراد کے داخلے کیخلاف وکلا کی شکایت پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو 24اکتوبر کیلیے نوٹس جاری کردیا ہے۔
ہفتے کو کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدرمحمودالحسن اورحیدرآباد بار ایسوسی ایشن کے قاضی عبدالستار ایڈووکیٹ کی قیادت میں وکلاء کے وفد نے چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری سے ملاقات کی اور تحریری درخواست پیش کی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں وکلا کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ گزشتہ دنوں وکلا کی ہڑتال کے موقع پر حیدرآباد میں مسلح افراد داخل ہوئے اور ہنگامہ کیا اور وکلا کو ہراساں کیا۔
چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں نے سیشن عدالت خیرپور میں بھی ہنگامہ کیا اور عدالت کا تقدس پامال کیا۔ کراچی بار کے سیکریٹری خالد ممتاز ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس کو بتایا کہ کراچی میں وکلا کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ دنوں ایک وکیل اور عدالت کے بیلف کو بھی نشانہ بنایاگیا جس کی وجہ سے شعبہ قانون سے وابستہ تمام افراد میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
انتظامیہ وکلاکو تحفظ دینے میں ناکام رہی ہے۔ وکلا نے قانون کی بالادستی کے لیے عدلیہ کے کردار پر اپنے اعتماد کا اظہارکیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ قانون کی حکمرانی کیلیے چیف جسٹس اور عدلیہ کیساتھ ہیں۔ ملاقات کے بعد محمود الحسن نے میڈیا کو بتایا کہ وکلاء کی شکایت پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے آئی جی سندھ کو 24 اکتوبر کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں جواب جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کے روبرو پیش کریں۔