سانحہ منیٰ بھگدڑ سے شہید ہونے والے حاجیوں کی تعداد 769 ہوگئی 15 پاکستانی بھی شامل

شہید ہونے والوں میں 4کا تعلق دالبندین، 2،2 کراچی اور ملتان جب کہ ایک ایک کا رحیم یار خان اور میر پور سے ہے

سعودی حکومت نے سرکاری طور پر شہدا اور زخمیوں کی کوئی فہرست جاری نہیں کی، پاکستانی سفارت خانہ فوٹو: فائل

مناسک حج کے دوران بھگدڑ سے شہید ہونے والوں کی تعداد 769 اور زخمیوں کی 934 ہوگئی ہے جب کہ سانحے میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق دو روز قبل منیٰ میں بھگدڑ کے نتیجے میں شہید ہونے والوں میں ایک پاکستانی کی شناخت رحیم یارخان کے سیٹلائٹ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے توصیف افتخارکی حیثیت سے ہوئی ہے،حج میڈیکل مشن میں شامل ڈاکٹر امیرلاشاری کے اہل خانہ نے بھی ان کی شہادت کی تصدیق کردی ہے، ڈاکٹر امیر لاشاری کا تعلق شہداد کوٹ سے تھا، اس کے علاوہ جاں بحق ہونے والوں میں 7 سالہ پاکستانی بچی ثمرین بھی شامل ہے جس کا تعلق ملتان سے ہے جب کہ شہید ہونے والے دیگر پاکستانیوں میں کراچی کے علاقے صدر کی حفصہ شعیب اور زرین نسیم، میر پور آزاد کشمیر کی نرجس شہناز، دالبندین کی بی بی زینب، بی بی مدینہ، نور محمد اور محمد اسلم کے علاوہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بھانجے اسد مرتضیٰ گیلانی، جھنگ کے سراج احمد سراج، ایبٹ آباد کے زاہد گل کی ساس شامل ہیں، سانحے میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے جب کہ 309 پاکستانی اب بھی لاپتا ہے۔

ادھر سعودی وزیر صحت نے شہید حجاج کرام کی نئی فہرست جاری کردی ہے جس کے مطابق شہید ہونے والوں کی تعداد 769 اور زخمیوں کی تعداد 934 ہوگئی ہے۔


سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانے کے مطابق سعودی حکومت نے سرکاری طور پر شہدا اور زخمیوں کی کوئی فہرست جاری نہیں کی۔ اس حوالے سے سعودی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں۔ پاکستانی شہریوں کی شناخت کے بعد ان کی مکہ مکرمہ میں ہی تدفین کی جائے گی۔

دوسری جانب سعودی حکام نے سانحہ منیٰ کے 717 شہدا میں سے 500 کی تصاویر دنیا بھر کے حج مشنز کے حوالے کردی ہیں تاہم ان میں کسی کی بھی شناخت یا قومیت ظاہر نہیں کی گئی۔

https://www.dailymotion.com/video/x37tysp_mina-pakistani-martyrs_news
Load Next Story