پنجاب اینیمل سلاٹرنگ ایکٹ میں ترمیم مردہ جانوروں کا گوشت بیچنے پر 8 برس قید ہوگی
مادہ جانور ذبح کرنے پر پہلے مرحلے میں 6 ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو گا
پنجاب حکومت نے اینیمل سلاٹرنگ ایکٹ میں ترامیم کر دی ہے جس کے تحت مضر صحت اور مردہ جانوروں کا گوشت فروخت کرنے والوں کو 8 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے ہوگا۔
حکومت پنجاب نے اینیمل سلاٹرنگ ایکٹ 1963 میں ترامیم کر لی گئی ہیں جس کے مطابق کرنٹ یا گولی گلے، مضر صحت اور مردہ جانوروں کا گوشت فروخت کرنے پر 8 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔
ترامیم کے مطابق کم عمر اور مادہ جانور ذبح کرنے پر پہلے مرحلے میں 6 ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو گا، دوسری مرحلے میں خلاف ورزی پر ایک سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ جب کہ تیسری مرتبہ خلاف ورزی کرنے پر 2 سال قید اور ایک لاکھ جرمانہ ہو گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب اینیمل سلاٹرنگ کنٹرول ایکٹ 1963 کی خلاف ورزی کرنے پر ایک ماہ قید اور صرف 200 روپے جرمانہ ہوتا تھا۔
حکومت پنجاب نے اینیمل سلاٹرنگ ایکٹ 1963 میں ترامیم کر لی گئی ہیں جس کے مطابق کرنٹ یا گولی گلے، مضر صحت اور مردہ جانوروں کا گوشت فروخت کرنے پر 8 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔
ترامیم کے مطابق کم عمر اور مادہ جانور ذبح کرنے پر پہلے مرحلے میں 6 ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو گا، دوسری مرحلے میں خلاف ورزی پر ایک سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ جب کہ تیسری مرتبہ خلاف ورزی کرنے پر 2 سال قید اور ایک لاکھ جرمانہ ہو گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب اینیمل سلاٹرنگ کنٹرول ایکٹ 1963 کی خلاف ورزی کرنے پر ایک ماہ قید اور صرف 200 روپے جرمانہ ہوتا تھا۔