نیا یورو بانڈ پاکستانی معیشت میں بہتری کا اشارہ

موجودہ حکومت کی راست پالیسیوں کے باعث پاکستانی معیشت میں واضح بہتری کے اشارے مل رہے ہیں

امید کی جاتی ہے کہ معیشت کی بحالی غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنی جانب راغب کرے گی اور گزشتہ دورانیہ میں ابھرنے والا منفی تاثر بھی زائل ہوگا۔ فوٹو: فائل

لاہور:
موجودہ حکومت کی راست پالیسیوں کے باعث پاکستانی معیشت میں واضح بہتری کے اشارے مل رہے ہیں، جس کے مثبت اثرات بہت جلد ملکی معیشت پر نمایاں ہوں گے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں حکومت پاکستان نے 50 کروڑ ڈالر مالیت کا نیا یورو بانڈ جاری کیا ہے جس کی مدت 10 سال ہے، اس پر سالانہ شرح سود 8.25 ہے جس سے تقریباً ایک ارب ڈالر حاصل ہوئے ہیں۔ وزارت خزانہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق موجودہ بانڈ پر شرح سود پچھلے سال جاری کردہ اسی نوعیت کے بانڈز کے برابر ہے۔

سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کی بحالی اور بہتری کو عالمی مالیاتی اداروں اور ریٹنگ اداروں نے بھی سراہا ہے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے بھی دو ماہ پیشتر اپنی جاری کردہ رپورٹ میں پاکستانی معیشت کے استحکام اور بہتری کا عندیہ دیا تھا جس کے مطابق رواں مالی سال اور آیندہ سال کے دوران جی ڈی پی میں 4 فیصد شرح نمو کا اندازہ لگایا گیا تھا۔


یورو بانڈز کے اجرا کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دورہ امریکا کے دوران انڈر سیکریٹری اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ مس کیتھرین نویلی، ڈپٹی سیکریٹری خزانہ سارہ بلوم راسکن، صدر او پی آئی سی ایلزبتھ لٹل فیلڈ سے ملاقاتیں کیں، جن میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے انھیں 2 سال کے مختصر عرصے میں پاکستانی معیشت میں نمایاں بہتری کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیرخزانہ کا کہنا صائب ہے کہ گزشتہ دور حکومت کے اختتامی دور میں غیر مستحکم معاشی صورتحال کو سنبھالنے اور بہتری کی جانب گامزن کرنے میں موجودہ حکومت کی مثبت پالیسیوں نے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

تاہم معیشت کے استحکام کا سفر مزید بہتر معاشی اقدامات کا تقاضا کرتا ہے۔اس سلسلے میں ملک میں جاری آپریشن ضرب عضب کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جس کے باعث امن و امان کی صورتحال قدرے بہتر ہوئی ہے اور سازگار ماحول میسر آتے ہی سرمایہ کاروں کی دلچسپی لوٹ آئی ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ معیشت کی بحالی غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنی جانب راغب کرے گی اور گزشتہ دورانیہ میں ابھرنے والا منفی تاثر بھی زائل ہوگا جو امن و امان کی غیر یقینی صورتحال کے باعث پیدا ہوا تھا۔
Load Next Story