فیفا کرپشن اسکینڈل بلاٹر کے17سالہ اقتدار کا سورج غروب ہونے لگا

اخلاقی کمیٹی کی تحقیقات پر سوئس منتظم کی معطلی ممکن،پلاٹینی کا بھی آئندہ برس الیکشن میں حصہ لینا خطرے میں پڑگیا

اخلاقی کمیٹی کی تحقیقات پر سوئس منتظم کی معطلی ممکن،پلاٹینی کا بھی آئندہ برس الیکشن میں حصہ لینا خطرے میں پڑگیا فوٹو : فائل

فیفا صدر سیپ بلاٹرکے17 سالہ اقتدارکا سورج غروب ہونے لگا، 79 سالہ تجربہ کار سوئس منتظم اگرچہ آئندہ برس فروری میں ورلڈ باڈی کی صدارت سے الگ ہونے کا اعلان کرچکے لیکن ان کے خلاف رواں ہفتے شروع ہونے والی فیفا اخلاقی کمیٹی کی کارروائی مزید اس پوزیشن پر رہنا مشکل بنائے دے رہی ہے۔

سوئس حکام کی جانب سے فیفا اہلکاروں کیخلاف مجرمانہ تفتیش کے بعد غالب امکان ہے کہ بلاٹر جلد فیفا سے رخصت ہوجائیں گے، ذرائع کے مطابق بلاٹر کو فیفا اخلاقی کمیٹی کی تحقیقات پر معطل بھی کیا جاسکتا ہے جبکہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ایسے میں وہ عہدے سے فوری طور پر استعفیٰ دے کر بھی الگ ہوسکتے ہیں۔

اخلاقی کمیٹی کے ترجمان آندریس بینٹل نے کہا کہ وہ انفرادی معاملات میں کوئی رائے نہیں دینا چاہتے، انھوں نے بلاٹر کیخلاف تفتیش شروع کیے جانے پر بھی چپ سادھے رکھی، گذشتہ دنوں میڈیا میں یہ خبر آئی تھی کہ بلاٹر اور آئندہ برس صدارتی امیدوار بننے والے یوئیفا چیف مائیکل پلاٹینی سے بھی مالی بے قاعدگی پر پوچھ گچھ کی گئی ہے۔


ترجمان نے کہا کہ اگر کوئی ابتدائی طور پر مشتبہ قرار پائے تو ایتھکس کمیٹی رسمی کارروائی کیلیے اپنے انویسٹی گیٹری چیمبر سے رجوع کرتی ہے، یہ قانون فیفا میں سب کیلیے یکساں ہے، اس میں عہدے یا نام کو بھی مدنظر نہیں رکھا جاتا، سوئس پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ بلاٹر سے 2005 میں ورلڈ کپ ٹی وی نشریاتی حقوق کی کیریبیئن فٹبال یونین کو فروخت کے معاملے پر تفتیش کی گئی تھی،جسے ان کے سابق دوست جیک وارنر سنبھالے ہوئے تھے۔

یہ معاہدہ کسی طور فیفا کیلیے فائدہ مند نہیں تھا، بلاٹر نے اس معاملے میں کسی بھی غلط کام کیے جانے کو مسترد کیا ہے، فروری 2011 میں پلاٹینی کو 2 ملین ڈالر کی ادائیگی پر بھی ان پر سوال اٹھایا جارہا ہے، جس کا تعلق پلاٹینی کے 1999 اور2002 میں کام کرنے کے معاوضے سے بیان کیا جاتا ہے، یوئیفا چیف پلاٹینی کا اپنے دفاع میں کہنا ہے کہ انھوں نے یہ رقم فیفا کیلیے کام کرنے پر وصول کی تھی تاہم اس کی ایک دہائی بعد ادائیگی پر حکام استفسار کررہے ہیں۔

دوسری جانب اردنی شہزادے علی بن الحسین نے کہاکہ فیفا کے 2 بڑے رہنماؤں پر الزامات سامنے آنے پر میری اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ فیفا میں نئی قیادت اب وقت کی ضرورت بن چکی جس کی ساکھ ہو، انھوں نے مزید کہا کہ اگر حالیہ معاملے میں پلاٹینی کو بھی معطل کردیا جاتا ہے تو پھر وہ آئندہ برس فروری میں شیڈول فیفا الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
Load Next Story