سپریم کورٹ کا این اے 154 لودھراں میں ضمنی انتخاب روکنے کا حکم

عدالت عظمیٰ نے صدیق بلوچ کی قومی اسمبلی کی رکنیت بھی بحال کرنے کا حکم دے دیا

سپریم کورٹ نے صدیق بلوچ کی تاحیات نااہلی کے فیصلے پرعملدرآمد بھی روک دیا فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154 میں ضمنی انتخاب روکنے کا حکم دے دیا ہے۔



جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے این اے 154 سے صدیق بلوچ کی نااہلی کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جہانگیر ترین کے وکیل نے عدالت عظمیٰ سے اپیل کی انہیں تیاری کی مہلت دی جائے۔




جسٹس ثاقب نثار نے جہانگیر ترین کے وکیل کی جانب سے کیس کی تیاری کیلئے مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ انتخابات پرلاکھوں خرچ ہوتے ہیں، حکم امتناعی سے ان کا نقصان ہوگا،آپ بحث کر لیں ہم اپیل پر فیصلہ کردیتے ہیں، آپ یا تو بحث کریں یا میں حکم امتناعی جاری کروں گا۔



بعد ازاں سپریم کورٹ نے این اے 154 لودھراں کے انتخابات کالعدم قراردینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ضمنی انتخاب روکنے کا حکم دے دیا ۔سپریم کورٹ نے صدیق بلوچ کی تاحیات نااہلی کے فیصلے پرعملدرآمد روکتے ہوئے صدیق بلوچ کی قومی اسمبلی کی رکنیت بھی بحال کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن ٹریبونل نے 2013 کے عام انتخابات میں این اے 154 سے کامیاب قرار پانے والی صدیق بلوچ کو نااہل قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم دیا تھا تاہم مسلم لیگ (ن) کے صدیق بلوچ نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کررکھی ہے۔

https://www.dailymotion.com/video/x383xu3_siddiq-baloch-release-on-na154_news
Load Next Story