طویل القامت افراد اور کینسر کے درمیان تعلق کا انکشاف
سویڈن میں 55 لاکھ افراد پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ طویل القامت خواتین کینسر کی زیادہ شکارہوسکتی ہیں۔
DUBAI:
سویڈین میں 50 لاکھ سے زائد لوگوں پر ہونے والے ایک مطالعے کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ لمبے قد کے افراد خصوصاً خواتین میں مختلف اقسام کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک میٹر سے بلند ہونے کے بعد ہر 10 سینٹی میٹر ( چارانچ) قد بلند ہو تو مردوں میں سرطان کا خطرہ 10 فیصد اور خواتین میں 18 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ سویڈن میں 1.72 میٹر( چھ فٹ) بلند خواتین میں 1.52 میٹر قد کی خواتین میں سرطان 33 فیصد ذیادہ نوٹ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ دراز قد اور سرطان کے بارے میں پہلے بھی تحقیق ہوچکی ہے لیکن یہ مرد و خواتین پر کیا گیا سب سے بڑا مطالعہ ہے۔ لیکن اب تک یہ واضح نہیں کہ مختلف ماحول، آب وہوا اور خوراک والے ممالک میں بھی ایسا ہوسکتا ہے یا نہیں کیونکہ سرطان کے بہت سے عوامل ہوتے ہیں۔
یہ رپورٹ یورپی سوسائٹی برائے کینسر کے ایک اجلاس میں پیش کی گئی جس میں 1938 سے 1991 میں پیدا ہونے والے 55 لاکھ افراد میں لمبے قد اور کینسر کے تعلق پرغورکیا گیا اورایک شخص کا قد سوا دو میٹر تک نوٹ کیا گیا۔ انکشاف ہوا کہ ایک میٹر کے بعد ہردس سینٹی میٹربلند ہونے والی خواتین میں چھاتی کے کینسر کا خطرہ 20 فیصد تک زیادہ نوٹ کیا گیا اور مرد و عورت دونوں میں جلد کے سرطان کا خطرہ 30 فیصد زیادہ دیکھا گیا۔
سال 2013 میں امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا تھا کہ ایک میٹر کے بعد خواتین اگر 10 سینٹی میٹر بلند ہوں تو ان میں کئی طرح کے سرطان کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے اور مزید دس سینٹی میٹر طویل قد پر یہ خطرہ اسی تناسب سے بڑھتا رہتا ہے۔ تاہم بعض ماہرین کا ماننا ہے کہ کینسر وراثتی مرض بھی ہے اور موٹاپا بھی اس کی وجہ ہوسکتا ہے جسے مطالعےمیں شامل نہیں کیا گیا۔
ماہرین کے مطابق لمبے قد کی وجہ بننے والے بعض ہارمون اور سرطان کا آپس میں تعلق ہوسکتا ہے جس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
سویڈین میں 50 لاکھ سے زائد لوگوں پر ہونے والے ایک مطالعے کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ لمبے قد کے افراد خصوصاً خواتین میں مختلف اقسام کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک میٹر سے بلند ہونے کے بعد ہر 10 سینٹی میٹر ( چارانچ) قد بلند ہو تو مردوں میں سرطان کا خطرہ 10 فیصد اور خواتین میں 18 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ سویڈن میں 1.72 میٹر( چھ فٹ) بلند خواتین میں 1.52 میٹر قد کی خواتین میں سرطان 33 فیصد ذیادہ نوٹ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ دراز قد اور سرطان کے بارے میں پہلے بھی تحقیق ہوچکی ہے لیکن یہ مرد و خواتین پر کیا گیا سب سے بڑا مطالعہ ہے۔ لیکن اب تک یہ واضح نہیں کہ مختلف ماحول، آب وہوا اور خوراک والے ممالک میں بھی ایسا ہوسکتا ہے یا نہیں کیونکہ سرطان کے بہت سے عوامل ہوتے ہیں۔
یہ رپورٹ یورپی سوسائٹی برائے کینسر کے ایک اجلاس میں پیش کی گئی جس میں 1938 سے 1991 میں پیدا ہونے والے 55 لاکھ افراد میں لمبے قد اور کینسر کے تعلق پرغورکیا گیا اورایک شخص کا قد سوا دو میٹر تک نوٹ کیا گیا۔ انکشاف ہوا کہ ایک میٹر کے بعد ہردس سینٹی میٹربلند ہونے والی خواتین میں چھاتی کے کینسر کا خطرہ 20 فیصد تک زیادہ نوٹ کیا گیا اور مرد و عورت دونوں میں جلد کے سرطان کا خطرہ 30 فیصد زیادہ دیکھا گیا۔
سال 2013 میں امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا تھا کہ ایک میٹر کے بعد خواتین اگر 10 سینٹی میٹر بلند ہوں تو ان میں کئی طرح کے سرطان کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے اور مزید دس سینٹی میٹر طویل قد پر یہ خطرہ اسی تناسب سے بڑھتا رہتا ہے۔ تاہم بعض ماہرین کا ماننا ہے کہ کینسر وراثتی مرض بھی ہے اور موٹاپا بھی اس کی وجہ ہوسکتا ہے جسے مطالعےمیں شامل نہیں کیا گیا۔
ماہرین کے مطابق لمبے قد کی وجہ بننے والے بعض ہارمون اور سرطان کا آپس میں تعلق ہوسکتا ہے جس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔