پاکستان ناتواں زمبابوے کو فیصلہ کن پنچ لگانے کیلئے تیار
یاسر شاہ ایک بار پھر حریف کیلیے درد سر ثابت ہوں گے، وہاب ریاض کی جگہ راحت علی کو آزمانے کا امکان
KARACHI:
زمبابوے اور پاکستان کے درمیان ون ڈے سیریز کا دوسرا میچ ہفتے کو ہرارے میں کھیلا جائے گا، گرین شرٹس ناتواں میزبان سائیڈ کو فیصلہ کن پنچ رسید کرنے کیلیے تیار ہیں.
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم ہفتے کو دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں فتح کے ساتھ سیریز اپنے نام کرنے کا عزم لیے میدان میں اترے گی۔
دونوں ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں تھوڑی مزاحمت کرنے والی زمبابوین سائیڈ پہلے ون ڈے میں ریت کی دیوار ثابت ہوئی،بولرز نے حریف بیٹنگ لائن کو پریشان کیا لیکن فیلڈرز نے کیچ ڈراپ کیے، بیٹسمین کسی موقع پر بھی جیت کی جانب قدم بڑھاتے نظر نہیں آئے، ٹاپ سے لے کر لوئر آرڈر تک سب کھلاڑی ڈرے سہمے وکٹ بچانے کی ناکام کوشش کرتے رہے،سنگلز، ڈبلز کے ذریعے اسکور بورڈ کو متحرک رکھنے میں ناکامی ہوئی۔
اگر کسی نے جارحیت دکھانے کی کوشش بھی کی تو غلط اسٹروک کا انتخاب کرکے وکٹ گنوادی، میزبان بیٹنگ لائن اب تک 3اننگز میں 123،121اور128رنز ہی کرپائی ہے،پاکستانی بولرز نے 77اوورز میں 26وکٹیں حاصل کی ہیں، ہیملٹن مساکیڈزا فارم میں ہوں تو ڈیل اسٹین کو بھی خاطر میں نہیں لاتے لیکن اس بار ان کا بیٹ بھی رنز اگلنا بھول گیا،پہلے میچ میں انھوں نے 34گیندیں کھیل کر صرف 15رنز بنائے،ایلٹن چگمبرا بھی کوشش کے باوجود قدرے مزاحمت کرنے والے واحد ان فارم بیٹسمین سین ولیمز کا ساتھ دیتے نظر نہیں آئے، لڑکھڑاتی میزبان بیٹنگ لائن کو قدموں پر کھڑا ہونے کی آخری کوشش کرنی ہے تو کسی ایک کو بڑی اننگز کھیلنا ہوگی۔
ٹاپ آرڈر کو خاص طور پر کریز پر زیادہ سے زیادہ قیام کیلیے محنت کرنا پڑے گی، یاسر شاہ ایک بار پھر درد سر ثابت ہوسکتے ہیں، ٹیم میدان میں اترنے سے قبل مہلک ہتھیار کے وار سے بچ نکلنے کی تدبیریں ضرور تلاش کرے گی، پہلے میچ میں تمام 10وکٹیں پاکستانی اسپنرز لے اڑے تھے، یاسر کا شعیب ملک اور عماد وسیم نے خوب ساتھ نبھایا، انجری سے صحتیابی کے بعد ٹیم میں واپس آنے والے وہاب ریاض کا میزبان بیٹسمین قدرے آسانی سے سامنا کرتے رہے، ان کی جگہ راحت علی کو آزمانے کا امکان موجود ہے۔
اگر عماد وسیم کو آرام دیا گیا تو بلال آصف کی آزمائش ہوگی،دوسری صورت انھیں سیریز جیتنے کے بعد آخری میچ میں موقع دینے کا فیصلہ بھی ممکن ہے،گذشتہ روز پاکستانی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں توانائی سے بھرپور کھلاڑی ماحول سے لطف اندوز ہوتے نظر آرہے تھے،زمبابوین کیمپ ہوم گراؤنڈ ہونے کے باوجود جوش و جذبے سے عاری رہا، مہمان ٹیم نے اپنی ٹاپ آرڈر کی صفیں درست کرنے کیلیے زیادہ محنت کی۔
پہلے ٹی ٹوئنٹی میں 29 پر 3، دوسرے میں 34پر 2 اور پھر ون ڈے میں 35رنز کے سفر میں ہی 3وکٹیں گنوانے کے بعد گرین شرٹس کو لوئر مڈل آرڈر کی مہربانی سے قابل قدر ٹوٹل حاصل کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی تھی، شعیب ملک، سرفراز احمد، محمد رضوان اور عماد وسیم نے چیلنج قبول کرتے ہوئے بیٹنگ کی لاج رکھی،اس بار سینئرزکو افادیت ثابت کرنے کیلیے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرنا ہوگا۔
دوسری جانب جیت کا جذبہ سرد پڑنے پر زمبابوین ٹیم مینجمنٹ تشویش میں مبتلا ہے، سلیکٹرز کے کنوینر کین یون زاہلی کا کہنا ہے کہ مسلسل ناکام کھلاڑیوں کو یکسر فارغ نہیں کرسکتے۔
ٹیم میں فوری طور پر بڑی تبدیلیوں کی توقع نہیں کرنی چاہیے،یاسر شاہ کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے لیگ اسپننگ آل راؤنڈر ٹینو متمبوڈزی کو موقع دینے کا امکان ہے، اپ سیٹ کیلیے قسمت کی یاوری کا سہارا باقی رہ گیا، ہرارے کی پچ خشک اورسلو ہوگی، صبح جزوی طور پر ابر آلود موسم کی وجہ سے نئی گیند سے پیسرز کو تھوڑی مدد مل سکتی ہے۔
زمبابوے اور پاکستان کے درمیان ون ڈے سیریز کا دوسرا میچ ہفتے کو ہرارے میں کھیلا جائے گا، گرین شرٹس ناتواں میزبان سائیڈ کو فیصلہ کن پنچ رسید کرنے کیلیے تیار ہیں.
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم ہفتے کو دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں فتح کے ساتھ سیریز اپنے نام کرنے کا عزم لیے میدان میں اترے گی۔
دونوں ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں تھوڑی مزاحمت کرنے والی زمبابوین سائیڈ پہلے ون ڈے میں ریت کی دیوار ثابت ہوئی،بولرز نے حریف بیٹنگ لائن کو پریشان کیا لیکن فیلڈرز نے کیچ ڈراپ کیے، بیٹسمین کسی موقع پر بھی جیت کی جانب قدم بڑھاتے نظر نہیں آئے، ٹاپ سے لے کر لوئر آرڈر تک سب کھلاڑی ڈرے سہمے وکٹ بچانے کی ناکام کوشش کرتے رہے،سنگلز، ڈبلز کے ذریعے اسکور بورڈ کو متحرک رکھنے میں ناکامی ہوئی۔
اگر کسی نے جارحیت دکھانے کی کوشش بھی کی تو غلط اسٹروک کا انتخاب کرکے وکٹ گنوادی، میزبان بیٹنگ لائن اب تک 3اننگز میں 123،121اور128رنز ہی کرپائی ہے،پاکستانی بولرز نے 77اوورز میں 26وکٹیں حاصل کی ہیں، ہیملٹن مساکیڈزا فارم میں ہوں تو ڈیل اسٹین کو بھی خاطر میں نہیں لاتے لیکن اس بار ان کا بیٹ بھی رنز اگلنا بھول گیا،پہلے میچ میں انھوں نے 34گیندیں کھیل کر صرف 15رنز بنائے،ایلٹن چگمبرا بھی کوشش کے باوجود قدرے مزاحمت کرنے والے واحد ان فارم بیٹسمین سین ولیمز کا ساتھ دیتے نظر نہیں آئے، لڑکھڑاتی میزبان بیٹنگ لائن کو قدموں پر کھڑا ہونے کی آخری کوشش کرنی ہے تو کسی ایک کو بڑی اننگز کھیلنا ہوگی۔
ٹاپ آرڈر کو خاص طور پر کریز پر زیادہ سے زیادہ قیام کیلیے محنت کرنا پڑے گی، یاسر شاہ ایک بار پھر درد سر ثابت ہوسکتے ہیں، ٹیم میدان میں اترنے سے قبل مہلک ہتھیار کے وار سے بچ نکلنے کی تدبیریں ضرور تلاش کرے گی، پہلے میچ میں تمام 10وکٹیں پاکستانی اسپنرز لے اڑے تھے، یاسر کا شعیب ملک اور عماد وسیم نے خوب ساتھ نبھایا، انجری سے صحتیابی کے بعد ٹیم میں واپس آنے والے وہاب ریاض کا میزبان بیٹسمین قدرے آسانی سے سامنا کرتے رہے، ان کی جگہ راحت علی کو آزمانے کا امکان موجود ہے۔
اگر عماد وسیم کو آرام دیا گیا تو بلال آصف کی آزمائش ہوگی،دوسری صورت انھیں سیریز جیتنے کے بعد آخری میچ میں موقع دینے کا فیصلہ بھی ممکن ہے،گذشتہ روز پاکستانی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں توانائی سے بھرپور کھلاڑی ماحول سے لطف اندوز ہوتے نظر آرہے تھے،زمبابوین کیمپ ہوم گراؤنڈ ہونے کے باوجود جوش و جذبے سے عاری رہا، مہمان ٹیم نے اپنی ٹاپ آرڈر کی صفیں درست کرنے کیلیے زیادہ محنت کی۔
پہلے ٹی ٹوئنٹی میں 29 پر 3، دوسرے میں 34پر 2 اور پھر ون ڈے میں 35رنز کے سفر میں ہی 3وکٹیں گنوانے کے بعد گرین شرٹس کو لوئر مڈل آرڈر کی مہربانی سے قابل قدر ٹوٹل حاصل کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی تھی، شعیب ملک، سرفراز احمد، محمد رضوان اور عماد وسیم نے چیلنج قبول کرتے ہوئے بیٹنگ کی لاج رکھی،اس بار سینئرزکو افادیت ثابت کرنے کیلیے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرنا ہوگا۔
دوسری جانب جیت کا جذبہ سرد پڑنے پر زمبابوین ٹیم مینجمنٹ تشویش میں مبتلا ہے، سلیکٹرز کے کنوینر کین یون زاہلی کا کہنا ہے کہ مسلسل ناکام کھلاڑیوں کو یکسر فارغ نہیں کرسکتے۔
ٹیم میں فوری طور پر بڑی تبدیلیوں کی توقع نہیں کرنی چاہیے،یاسر شاہ کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے لیگ اسپننگ آل راؤنڈر ٹینو متمبوڈزی کو موقع دینے کا امکان ہے، اپ سیٹ کیلیے قسمت کی یاوری کا سہارا باقی رہ گیا، ہرارے کی پچ خشک اورسلو ہوگی، صبح جزوی طور پر ابر آلود موسم کی وجہ سے نئی گیند سے پیسرز کو تھوڑی مدد مل سکتی ہے۔