ایف بی آر لیگل ڈپارٹمنٹ کی عالمی بینک کو ڈیٹا دینے سے معذرت

،فیلڈفارمشنزکورپورٹ کی ہدایت کردی مگرورلڈ بینک کومعلومات دینے کافیصلہ مجاز اتھارٹی کریگی

،فیلڈفارمشنزکورپورٹ کی ہدایت کردی مگرورلڈ بینک کومعلومات دینے کافیصلہ مجاز اتھارٹی کریگی. فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے لیگل ڈپارٹمنٹ نے مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر عالمی بینک کی جائزہ ٹیم کو ڈیٹا فراہم کرنے سے معذرت کرلی ہے۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر کے لیگل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ستمبر کے پہلے عشرے میں عالمی بینک کی جائزہ ٹیم کے ساتھ ٹی اے جی آر کے تحت ٹیکس پالیسی اینڈ ٹیکس ایڈمنسٹریشن پروگرام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے منٹس جاری کیے گئے ہیں۔

جس میں بتایا گیاکہ عالمی بینک کی جانب سے ٹیکس تنازعات اور اپیلوں کے کیسوں کے حوالے سے مانگے جانے والے ڈیٹا کے بارے میں فیلڈ فارمشنز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں اور فیلڈ فارمشنز کی جانب سے ڈیٹا موصول ہونے پر رپورٹ ایف بی آر کو پیش کردی جائے گی۔


تاہم عالمی بینک کی جائزہ ٹیم کو ڈیٹا دینے کے بارے میں فیصلہ مجاز اتھارٹی کرے گی اس کے علاوہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس تنازعات اور اپیلوں کے کیسوں کی مانیٹرنگ ومینجمنٹ کے لیے یورپ کی طرز پر جدید اسٹیٹ آف دی آرٹ اپیل مینجمنٹ اینڈ پراسیسنگ سسٹم (اے ایم اے پی ایس) اور لیٹیگیشن مینجمنٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

لیگل ونگ کی جانب سے ٹی اے جی آر پروجیکٹ کے تحت لٹیگیشن سسٹم کی الیکٹرونک مانیٹرنگ کے حوالے سے ایف بی آرکو بھجوائے جانے والے تجاویز کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ یورپ سمیت دیگر ممالک میں رائج اپیل مینجمنٹ اینڈ پروسیسنگ سسٹم اور لیٹیگیشن مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ لیا جائے۔

اس بارے میں جامع اسٹڈی کرائی جائے اور اس اسٹڈی کی روشنی میں جدید سسٹم متعارف کرایا جائے کیونکہ اس وقت جو اپیل مینجمنٹ اینڈ پروسیسنگ سسٹم نافذالعمل ہے وہ اسٹیٹ آف دی آرٹ نہیں لہٰذا اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ٹیکس تنازعات اور اپیلوں کے کیسوں کی مانیٹرنگ ومینجمنٹ کے لیے یورپ کی طرز پر جدید نوعیت کا اسٹیٹ آف دی آرٹ اپیل مینجمنٹ اینڈ پروسیسنگ سسٹم (اے ایم اے پی ایس) اور لیٹیگیشن مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے۔

اس کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ لیگل ڈپارٹمنٹ میں تعینات افسران کو ٹریننگ دی جائے اور انہیں ترقی یافتہ ممالک میں رائج اپیل مینجمنٹ اینڈ پروسیسنگ سسٹم کا جائزہ لینے اور مطالعے کے لیے بھجوایا جائے، یہ افسران بیرون ممالک میں رائج نظام کا جائزہ لے کر اس کے مطابق پاکستان میں عملدرآمد کرائیں۔
Load Next Story