لیاری ایکسپریس کے متاثرین کیلئے 44 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص
سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی
سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی وصوبائی حکومتوں سے لیاری ایکسپریس وے کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی سے متعلق تین ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی، عدالت کو بتایا گیا ہے کہ لیاری ایکسپریس وے کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کیلیے بجٹ2012-13 میں 44 کروڑ 50 روپے مختص کیے گئے ہیں۔
جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پیر کومحمد عثمان، محمدزاہد، راجو، اشرف علی اور مسمات زہرا سمیت لیاری ایکسپریس وے کے 83 متاثرین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ خزانہ نے محکمہ ترقی و منصوبہ بندی کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے بجٹ میںمعاوضے کی رقم کی ادائیگی کیلیے 445 ملین روپے مختص کردیے ہیں، عدالت کو بتایا گیا کہ بعض متاثرین کو معاوضے کی رقم ادا کردی گئی ہے اور اس حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے لہٰذا حکومت کو مزید مہلت دی جائے،
عدالت نے پروگریس رپورٹ پیش کرنے کیلیے حکومت کو 8اگست تک مہلت دے دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے، درخواست گزاروں نے حکومت سندھ،پروجیکٹ ڈائریکٹر لیاری ایکسپریس وے اور ای ڈی او ریونیو سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کا تعلق پاک کالونی،گلشن مصطفیٰ،جوہرآباد،مسلم کالونی اور گلبرگ ٹائون کے مختلف علاقوں سے ہے، شوکت شیخ ایڈووکیٹ نے بینچ کو بتایا کہ لیاری ایکسپریس وے کی تعمیر کیلیے ان متاثرین کے گھروں کو منہدم کردیا گیا تھا اور متبادل رہائش کی فراہمی اور معاضہ اداکرنے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی تھی مگر2006 سے درخواست گزار ایک دفتر سے دوسرے دفتردھکے کھا رہے ہیں اور انھیں معاوضے کی رقم ادا کی گئی نہ متبادل رہائش فراہم کی گئی، انھوں نے بینچ کو بتایاکہ دو طرح کے متاثرین ہیں ایک وہ ہیںجن کی جائیدادیں لیز تھیں۔
جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پیر کومحمد عثمان، محمدزاہد، راجو، اشرف علی اور مسمات زہرا سمیت لیاری ایکسپریس وے کے 83 متاثرین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ خزانہ نے محکمہ ترقی و منصوبہ بندی کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے بجٹ میںمعاوضے کی رقم کی ادائیگی کیلیے 445 ملین روپے مختص کردیے ہیں، عدالت کو بتایا گیا کہ بعض متاثرین کو معاوضے کی رقم ادا کردی گئی ہے اور اس حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے لہٰذا حکومت کو مزید مہلت دی جائے،
عدالت نے پروگریس رپورٹ پیش کرنے کیلیے حکومت کو 8اگست تک مہلت دے دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے، درخواست گزاروں نے حکومت سندھ،پروجیکٹ ڈائریکٹر لیاری ایکسپریس وے اور ای ڈی او ریونیو سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کا تعلق پاک کالونی،گلشن مصطفیٰ،جوہرآباد،مسلم کالونی اور گلبرگ ٹائون کے مختلف علاقوں سے ہے، شوکت شیخ ایڈووکیٹ نے بینچ کو بتایا کہ لیاری ایکسپریس وے کی تعمیر کیلیے ان متاثرین کے گھروں کو منہدم کردیا گیا تھا اور متبادل رہائش کی فراہمی اور معاضہ اداکرنے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی تھی مگر2006 سے درخواست گزار ایک دفتر سے دوسرے دفتردھکے کھا رہے ہیں اور انھیں معاوضے کی رقم ادا کی گئی نہ متبادل رہائش فراہم کی گئی، انھوں نے بینچ کو بتایاکہ دو طرح کے متاثرین ہیں ایک وہ ہیںجن کی جائیدادیں لیز تھیں۔