تعلقات میں گرم جوشی نے سرد مہری کی برف پگھلادی

سیریز سے ممالک کے تعلقات بہتر ہونے کیساتھ شائقین کودلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملیں گے، مصباح

سیریز سے ممالک کے تعلقات بہتر ہونے کیساتھ شائقین کودلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملیں گے، مصباح۔ فوٹو/ایکسپریس

پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں گرم جوشی نے سرد مہری کی برف آخرکار پگھلا ہی دی،پاکستانی ون ڈے و ٹیسٹ قائد مصباح الحق اور ٹوئنٹی20قائد محمد حفیظ کے ساتھ سابق کھلاڑیوں نے بھی باہمی کرکٹ مقابلوں کے احیا پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں میڈیا سے بات چیت میں مصباح الحق نے کہا کہ یہ پاکستانی شائقین کیلیے اچھی خبر ہے، عوام اس سیریز کا شدت سے انتظار کر رہے تھے،اس سے جہاں دونوں ممالک کے تعلقات بہتر ہوں گے وہاں شائقین کو بھی دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ جس سیریز میں عوام کی توقعات بہت زیادہ بڑھ جائیں ان میں کھلاڑیوں پر بھی دبائو آ جاتا ہے، ایسے میچز میں پرفارم کرکے اپنے آپ کو منوانے کا بہترین موقع ہوتا ہے، اب یہ کھلاڑیوں پر منحصر ہوگاکہ وہ دسمبر میں شیڈول سیریز سے کتنا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اسپورٹس مین جہاں بھی کھیلے لطف اندوز ہوتا تاہم بھارت کیخلاف کھیلنے کا اپنا ہی مزہ ہوتا ہے۔ٹی ٹوئنٹی کپتان محمد حفیظ نے کہا کہ یہ نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ پوری دنیا کیلیے اچھی خبر ہے، شائقین ان مقابلوں کے شدت سے منتظر تھے،دونوں ٹیموں کے میچز پریشر والے ہوتے ہیں، میچ سے ایک رات قبل کھلاڑیوں کی نیند اڑ جاتی اور بہت زیادہ دبائو ان پر آ جاتا ہے، میں ورلڈ کپ2011ء کے سیمی فائنل اور ایشیا کپ کے دوران بھارت کیخلاف کھیل چکا، اس دوران خاصے دبائو کا شکار رہا تھا،انھوں نے کہا کہ روایتی حریفوں کے درمیان زیادہ مقابلوں سے کھلاڑیوں پر پریشر میں کمی آ ئے گی۔ محمد حفیظ نے امید ظاہر کی کہ بھارتی ٹیم بھی پاکستان کھیلنے کیلیے آئے گی۔


سابق کپتان ظہیر عباس نے کہا کہ کرکٹ سیریز دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کیلیے اچھی ثابت ہو گی، ایسی سیریز ہر برس ہونی چاہیے، روابط کی بحالی مثبت علامت ہے، اس سے دونوں ممالک کے عوام بیحد خوش ہوں گے، بھارت دنیائے کرکٹ کی بڑی قوت بن چکا، اس کیخلاف کھیلنے سے ہم اپنا کھیل بھی بہتر بنا سکتے ہیں، سابق قائد جاوید میانداد نے کہا کہ یہ بہت اچھی خبر ہے، اس کا کریڈٹ چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کو جاتا ہے جن کی کھلے دل سے کی جانے والی کوششوں کا آج صلہ ملا۔ سابق کپتان عامر سہیل نے کہاکہ مثبت فیصلے پر میں بھارتی کرکٹ چیف سری نواسن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ذکااشرف کی کاوشوں کے مثبت نتائج برآمد ہوئے جس پر پوری قوم مسرور ہے،انھوں نے کہاکہ دوطرفہ سیریز کی بحالی سے پاکستانی کھلاڑیوں اور شائقین کو بہت خوشی ہوگی،دونوں ٹیموں کو ہر سال مقابلہ کرنا چاہیے۔

سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ دونوں ٹیموں اور شائقین سب ہی کیلیے یہ خبر خوش آئند ہے، ہماری نوجوان نسل ملک میں انٹرنیشنل مقابلے نہ ہونے سے مایوسی کا شکار اور میچز دیکھنا بھی چھوڑ چکی تھی، اس کیلیے یہ سیریز بہت زبردست ثابت ہوگی، پاکستان اور بھارت میں اب دسمبر تک ہر کوئی کرکٹ پر بات کرے گا، یہی دونوں ممالک کے مقابلوں کی خاصیت ہے۔اسپنر عبدالقادر نے کہاکہ پاک بھارت سیریز سے ملک میں کرکٹ کی بحالی کیلیے بھی راہ ہموار ہوگی، روایتی حریفوں کے مقابلے ایشز سیریز سے بھی زیادہ اہم ہوتے ہیں، اس دوران کھلاڑیوں کے ساتھ دونوں ممالک کے کروڑوں شائقین کا جوش و جذبہ قابل دید ہوتا ہے، انھوں نے کہا کہ پی سی بی ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کیلیے درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔

سابق کپتان آصف اقبال نے کہا کہ آخرکار پاکستان اور بھارت باہمی کرکٹ کھیلنے والے ہیں، میں اس پر بہت خوش ہوں،البتہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں محتاط رہنا پڑیگا، دسمبر کی سیریز میں ابھی کافی وقت باقی ہے، پیسر سرفراز نواز نے کہاکہ پاک بھارت سیریز کی بحالی پوری قوم کیلیے خوشی کا پیغام لائی ہے، میں ذکااشرف کی کوششوں کر سراہتا اور انھیں مبارکباد پیش کرتا ہوں،پاک بھارت سیریز سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی۔

Recommended Stories

Load Next Story