یمن میں شادی کی تقریب پر فضائی بمباری نوبیاہتا جوڑوں سمیت 30 افراد ہلاک
جنگی طیاروں کی بمباری سے مرنے والوں میں 3 دُلہنیں اور 2 دُلہے شامل ہیں
یمن میں شادی کی تقریب میں اتحادی افواج کے جنگی طیاروں کی فضائی بمباری میں 3 دُلہنوں اور 2 دُلہوں سمیت 30 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اتحادی افواج کے طیاروں نے جنوبی صوبے ضمار کے علاقے سنبان میں ایک اور شادی کی تقریب پر 2 حملے کیے جس میں 3 دُلہنوں اور 2 دُلہوں سمیت 30 افراد ہلاک ہوگئے۔ یمنی وزارت صحت کے مطابق مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ زخمی ہونے والے متعدد افراد کی حالت تشویش ناک ہے جس سے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب اتحادی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد الاسیری نے واقعے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ علاقے میں اتحادی افواج کی جانب سے کسی بھی قسم کا آپریشن یا فضائی کارروائی نہیں کی گئی۔
ایک ہفتے قبل بھی جنوب مغربی شہر المخا میں شادی کی ایک تقریب میں اتحادی افواج کی فضائی بمباری میں 130 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں بچوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی اور اس وقت بھی اتحادی فورسز نے فضائی حملے سے لاعلمی کا اظہارکیا تھا جب کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ یمن میں رواں برس کے آغاز پر حوثی باغیوں کے ملک کے ایک بڑے حصے پر قبضے کے بعد سے سعودی عرب کی کمان میں اتحادیوں کی حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں جاری ہیں اور اتحادی افواج کی باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں میں اقوام متحدہ کے مطابق اب تک ساڑھے 4 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اتحادی افواج کے طیاروں نے جنوبی صوبے ضمار کے علاقے سنبان میں ایک اور شادی کی تقریب پر 2 حملے کیے جس میں 3 دُلہنوں اور 2 دُلہوں سمیت 30 افراد ہلاک ہوگئے۔ یمنی وزارت صحت کے مطابق مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ زخمی ہونے والے متعدد افراد کی حالت تشویش ناک ہے جس سے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب اتحادی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد الاسیری نے واقعے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ علاقے میں اتحادی افواج کی جانب سے کسی بھی قسم کا آپریشن یا فضائی کارروائی نہیں کی گئی۔
ایک ہفتے قبل بھی جنوب مغربی شہر المخا میں شادی کی ایک تقریب میں اتحادی افواج کی فضائی بمباری میں 130 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں بچوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی اور اس وقت بھی اتحادی فورسز نے فضائی حملے سے لاعلمی کا اظہارکیا تھا جب کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ یمن میں رواں برس کے آغاز پر حوثی باغیوں کے ملک کے ایک بڑے حصے پر قبضے کے بعد سے سعودی عرب کی کمان میں اتحادیوں کی حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں جاری ہیں اور اتحادی افواج کی باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں میں اقوام متحدہ کے مطابق اب تک ساڑھے 4 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔