عافیہ صدیقی کیس وزیراعظم ہاؤس وزارت داخلہ و خارجہ کو نوٹسز جاری
عافیہ صدیقی کی اہل خانہ سے ملاقات کرائی جائے، بہن فوزیہ صدیقی
ہائی کورٹ نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی اہل خانہ سے ملاقات کے حوالے سے وزیراعظم ہاؤس، وزارت داخلہ اور خارجہ کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا معاملہ امریکا کے ساتھ اٹھانے کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی نے موقف اختیار کیا گیا عافیہ صدیقی کی اہل خانہ سے ملاقات کرائی جائے اور امریکا میں موجود پاکستانی قونصلر کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی تک رسائی دی جائے۔
فوزیہ صدیقی نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم نواز شریف کو ہدایت کی جائے کہ دورہ مریکا کے موقع پر امریکی صدر براک اوباما سے معاملے پر بات کریں۔ عدالت نے وزیراعظم، وزارت داخلہ و خارجہ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10 روز کیلئے ملتوی کردی ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو2003 میں اغوا کیا گیا اور پھر 2008 میں ان کی افغانستان کی بگرام جیل میں قید ہونے کا انکشاف ہوا، پھر افغانستان میں امریکی فوجی پر قاتلانہ حملے کے الزام میں انھیں 83 برس قید کی سزا سنا دی اور اس وقت ڈاکٹر عافیہ صدیقی ٹیکساس کی کارسل جیل میں قید ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا معاملہ امریکا کے ساتھ اٹھانے کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی نے موقف اختیار کیا گیا عافیہ صدیقی کی اہل خانہ سے ملاقات کرائی جائے اور امریکا میں موجود پاکستانی قونصلر کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی تک رسائی دی جائے۔
فوزیہ صدیقی نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم نواز شریف کو ہدایت کی جائے کہ دورہ مریکا کے موقع پر امریکی صدر براک اوباما سے معاملے پر بات کریں۔ عدالت نے وزیراعظم، وزارت داخلہ و خارجہ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10 روز کیلئے ملتوی کردی ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو2003 میں اغوا کیا گیا اور پھر 2008 میں ان کی افغانستان کی بگرام جیل میں قید ہونے کا انکشاف ہوا، پھر افغانستان میں امریکی فوجی پر قاتلانہ حملے کے الزام میں انھیں 83 برس قید کی سزا سنا دی اور اس وقت ڈاکٹر عافیہ صدیقی ٹیکساس کی کارسل جیل میں قید ہیں۔