فکسنگ کا دیمک آئی پی ایل کی جڑیں کمزور کرنے لگا

ایونٹ کی گرتی ساکھ سے مین اسپانسرکا دل کھٹا،معاہدہ ختم کرنے کا نوٹس جاری

ایونٹ کی گرتی ساکھ سے مین اسپانسرکا دل کھٹا،معاہدہ ختم کرنے کا نوٹس جاری فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
فکسنگ کا دیمک آئی پی ایل کی جڑیں کمزور کرنے لگا،ایونٹ کی گرتی ساکھ نے اسپانسرز کا دل کھٹا کردیا، مشروب ساز ادارے نے مدت پوری ہونے سے 2سال قبل ہی معاہدہ ختم کرنے کا نوٹس جاری کردیا، لیگ کے چیئرمین راجیو شکلا نے کہا کہ کمپنی سے بات چیت میں دونوں طرف کے تحفظات دور ہونے کی امید البتہ جو ہونا ہے وہ ہو کر رہے گا، ہم دیگر کمپنیز سے بھی رابطے میں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ اور کرپشن الزامات سے ساکھ خراب ہونے کے بعد انڈین پریمیئر لیگ کو ایک اور بڑا دھچکا لگ گیا، مرکزی اسپانسر نے بی سی سی آئی کو ایونٹ سے دستبردار ہونے کے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے، کپمنی نے 2012 میں بھارتی بورڈ سے 396کروڑ کا 5 سالہ معاہدہ کیا تھا لیکن اب مدت پوری ہونے سے قبل ہی ختم کرنے کیلیے تیار ہے۔


ذرائع کے مطابق مینجمنٹ کرپشن اسکینڈل 2013کے حوالے سے لودھا کمیشن کے فیصلے میں چنئی سپر کنگز اور راجستھان رائلز پر 2سال کی پابندی کے بعد ہی اسپانسر شپ سے ہاتھ کھینچنے پر غور کررہی تھی، حکام کا موقف ہے کہ آئی پی ایل کی وجہ سے کھیل کی ساکھ متاثر ہوئی لہٰذا وہ اس سے الگ ہونا چاہتے ہیں،اس حوالے سے بات چیت کیلیے کمپنی کے حکام سے رابطہ ممکن نہیں ہو سکا، البتہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی اور آئی پی ایل منتظمین کو معاہدہ ختم کرنے کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

بھارتی بورڈ اور کمپنی کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیاکہ دونوں اداروں میں مثالی تعاون کی فضا رہی،اسپانسر کی جانب سے بعض تحفظات کا اظہار کیا گیا جس پر بات چیت جاری ہے،کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے کے بعد میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کردیا جائے گا، بی سی سی آئی کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ مشروب ساز کمپنی نے لیگ سے الگ ہونے کی خواہش ظاہر کی لیکن اس کی وجہ کرپشن یا دیگر معاملات نہیں وہ اپنی وجوہات کی بنا پر ایسا چاہتے ہیں۔ادھر چیئرمین آئی پی ایل راجیو شکلا نے کہاکہ بات چیت میں دونوں طرف کے تحفظات دور ہونے کی امید ہے، ہماری طویل رفاقت رہی ہے، البتہ معاہدہ ختم ہونا بڑا مسئلہ نہیں، جو ہونا ہے وہ ہو کر رہے گا،کسی تنازع میں پڑنے کے بجائے معاملات مناسب انداز میں حل کرلیں گے۔

اس سلسلے میں دیگر اسپانسرز سے بھی رابطے میں ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 2012میں سابقہ مین اسپانسر نے بھی 5سالہ معاہدے کی تجدید سے گریز کیا تھا، مبصرین کا کہنا ہے کہ تنازعات کی زد میں آنے والی بھارتی لیگ کیلیے بھاری اسپانسر تلاش کرنا آسان کام نہیں ہوگا۔ اس معاملے پر حتمی فیصلہ 18 اکتوبر کو بی سی سی آئی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں متوقع ہے۔
Load Next Story