روس شام میں جاری فضائی کارروائیوں پر بات چیت کیلئے مان گیا امریکا کا دعویٰ
رواں ہفتے کے اختتام پر امریکا اور روس کے درمیان شام میں جاری فضائی کاری پر موثر بات ہوگی، امریکی محکمہ دفاع
امریکی محکمہ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے امریکا کے ساتھ شام میں جاری فضائی کارروائیوں کے دوران کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے معاملے پر باقاعدہ بات چیت پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
محکمہ دفاع کے پریس سیکریٹری پیٹر کک کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے کے اختتام پر امریکا اور روس کے درمیان شام میں جاری فضائی کاری پر موثر بات ہوگی جب کہ شام میں فضائی کارروائیوں کو محفوظ بنانے کے لئے روس کی وزارت دفاع کی جانب سے اپنی اس تجویز کا باقاعدہ جواب مل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمے کے اعلیٰ عہدیدار روسی جواب کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس معاملے پر بات چیت رواں ہفتے کے اختتام پر ممکن ہے۔
دوسری جانب سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا اور روس کے درمیان ہونے والی بات چیت میں اس بات پر گفتگو ہوگی کہ شام میں فضائی کارروائی کرنے والے امریکا اور روس کے طیاروں میں کتنی دوری ہونی چاہیے اور بات چیت کے لیے جہاز کا عملہ کون سی فریکوئنسی اور زبان کا استعمال کرے گا۔
واضح رہے کہ روس نے حال ہی میں شام میں جنگجو تنظیم داعش کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملوں کا آغاز کیا ہے جب کہ اس دوران روسی طیاروں نے 2 مرتبہ ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی بھی کی جس پر نیٹو نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا جب کہ امریکا کے زیر قیادت اتحاد بھی شام میں فضائی کارروائیوں میں مصروف ہے۔
۔
محکمہ دفاع کے پریس سیکریٹری پیٹر کک کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے کے اختتام پر امریکا اور روس کے درمیان شام میں جاری فضائی کاری پر موثر بات ہوگی جب کہ شام میں فضائی کارروائیوں کو محفوظ بنانے کے لئے روس کی وزارت دفاع کی جانب سے اپنی اس تجویز کا باقاعدہ جواب مل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمے کے اعلیٰ عہدیدار روسی جواب کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس معاملے پر بات چیت رواں ہفتے کے اختتام پر ممکن ہے۔
دوسری جانب سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا اور روس کے درمیان ہونے والی بات چیت میں اس بات پر گفتگو ہوگی کہ شام میں فضائی کارروائی کرنے والے امریکا اور روس کے طیاروں میں کتنی دوری ہونی چاہیے اور بات چیت کے لیے جہاز کا عملہ کون سی فریکوئنسی اور زبان کا استعمال کرے گا۔
واضح رہے کہ روس نے حال ہی میں شام میں جنگجو تنظیم داعش کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملوں کا آغاز کیا ہے جب کہ اس دوران روسی طیاروں نے 2 مرتبہ ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی بھی کی جس پر نیٹو نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا جب کہ امریکا کے زیر قیادت اتحاد بھی شام میں فضائی کارروائیوں میں مصروف ہے۔
۔