ود ہولڈنگ ٹیکس مکمل اتفاق کی ضرورت
امید کی جانی چاہیے کہ حکومت و تاجران برادری میں معاملات ملکی معیشت کے وسیع تر مفاد میں جلد طے پا جائینگے
حکومت اور تاجروں کے ایک دھڑے (میاں منان گروپ) کے درمیان 31 دسمبر تک کے لیے بینکنگ ٹرانزیکشن پر 0.2 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس اور ایک لاکھ روپے تھریش ہولڈ مقرر کرنے پر مشروط طور پر اصولی اتفاق ہو گیا ہے تاہم ضرورت بات چیت کو مکمل اتفاق رائے کی منزل تک پہنچانا ہے۔
میڈیا کے مطابق مذاکرات حتمی نتائج تک ابھی جاری رہیں گے کیونکہ تاجر اس ایشو پر تقسیم ہو گئے ہیں تاہم حکومت نے یقین دلایا ہے کہ وہ تاجروں کے لیے پیکیج لائے گی اور تاجروں کو ان رولمنٹ سرٹیفکیٹ بھی جاری کیے جائینگے جب کہ الیکشن کمیشن کی کارروائی کے خدشہ اور تاجروں کے ایک دھڑے کی جانب سے مذاکرات کے بائیکاٹ کے باعث مذاکرات کے نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، ادھر آل پاکستان انجمن تاجران کی قیادت کا کہنا ہے کہ اس کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس ناقابل قبول ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے حکومت نے جب سے تاجروں کے ساتھ ود ہولڈنگ ٹیکس کے معاملہ پر بات چیت شروع کی ہے اس وقت سے حکومت نے تاجروں سے کہا ہے کہ ان کے جائز مسائل حل کیے جائینگے۔
ایک انگریزی معاصر کا کہنا ہے کہ ڈیڈ لاک ابھی ختم نہیں ہوا جب کہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ نے کہا ہے کہ معاملات آئندہ ملاقات میں طے پا جائینگے جس کے لیے اگست میں قائم کی گئی کمیٹیاں فعال کی جا چکی ہیں اور تاجروں کے جائز مطالبات مان لیے جائینگے۔ امید کی جانی چاہیے کہ حکومت و تاجران برادری میں معاملات ملکی معیشت کے وسیع تر مفاد میں جلد طے پا جائینگے، بہر حال ایک حقیقت ارباب حکومت اور تاجر تنظیموں کی قیادت کو پیش نظر رکھنی چاہیے کہ ملکی اقتصادی اور تجارتی معاملات کا جس قدر افہام و تفہیم سے جلد تصفیہ ہو ملک کے لیے فائدہ مند ہے۔
میڈیا کے مطابق مذاکرات حتمی نتائج تک ابھی جاری رہیں گے کیونکہ تاجر اس ایشو پر تقسیم ہو گئے ہیں تاہم حکومت نے یقین دلایا ہے کہ وہ تاجروں کے لیے پیکیج لائے گی اور تاجروں کو ان رولمنٹ سرٹیفکیٹ بھی جاری کیے جائینگے جب کہ الیکشن کمیشن کی کارروائی کے خدشہ اور تاجروں کے ایک دھڑے کی جانب سے مذاکرات کے بائیکاٹ کے باعث مذاکرات کے نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، ادھر آل پاکستان انجمن تاجران کی قیادت کا کہنا ہے کہ اس کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس ناقابل قبول ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے حکومت نے جب سے تاجروں کے ساتھ ود ہولڈنگ ٹیکس کے معاملہ پر بات چیت شروع کی ہے اس وقت سے حکومت نے تاجروں سے کہا ہے کہ ان کے جائز مسائل حل کیے جائینگے۔
ایک انگریزی معاصر کا کہنا ہے کہ ڈیڈ لاک ابھی ختم نہیں ہوا جب کہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ نے کہا ہے کہ معاملات آئندہ ملاقات میں طے پا جائینگے جس کے لیے اگست میں قائم کی گئی کمیٹیاں فعال کی جا چکی ہیں اور تاجروں کے جائز مطالبات مان لیے جائینگے۔ امید کی جانی چاہیے کہ حکومت و تاجران برادری میں معاملات ملکی معیشت کے وسیع تر مفاد میں جلد طے پا جائینگے، بہر حال ایک حقیقت ارباب حکومت اور تاجر تنظیموں کی قیادت کو پیش نظر رکھنی چاہیے کہ ملکی اقتصادی اور تجارتی معاملات کا جس قدر افہام و تفہیم سے جلد تصفیہ ہو ملک کے لیے فائدہ مند ہے۔