وسیم اکرم کی ٹنڈولکر کے ہمراہ ٹاک شو میں شرکت
زمبابوے کیخلاف ڈبل سنچری کے بعد بڑی اننگز سے توبہ کر لی تھی، سابق پاکستانی اسٹار
سابق پاکستانی کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ زمبابوے کیخلاف نا قابل شکست ڈبل سنچری کے بعد بڑی اننگز کھیلنے سے توبہ کر لی تھی،10گھنٹے بیٹنگ کے باعث اتنی شدت سے کریمپس پڑے کہ 2ماہ تک سنبل نہیں پایا تھا، انہوں نے ان خیالات کا اظہار دبئی میں ایک ٹیلنٹ مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے سچن ٹنڈولکر کے ہمراہ منعقدہ ٹاک شو میں کیا۔
ایک ہی دن میں2مختلف مقامات پر اپنے دور کے عظیم کرکٹرز نے شائقین کو کیریئر کے ان دیکھے گوشوں سے روشناس کرایا، ان شوز کی میزبانی معروف کمنٹیٹر ہر شا بھو گلے نے کی۔ وسیم اکرم نے کہا کہ1996میں شیخو پورہ میں زمبابوے کے خلاف میں نے ناٹ آؤٹ257 رنز بنائے، میں نہیں جانتا کہ کیسے10گھنٹوں تک بیٹنگ کی۔
اس اننگز کے بعد میرے جسم کے مسلز میں کریمپس پڑ گئے، ڈبل سنچری کے بعد میں تقریباٰ دو ماہ تک متاثر رہا، جس پر میں نے فیصلہ کیا کہ اب اتنی بڑی اننگز نہیں کھیلنی۔ وسیم اکرم نے مزید کہا مجھے عمران خان جیسے عظیم استاد میسر آئے، وہ آن اور آف دی فیلڈ ناقابل یقین تھے۔
انہوں نے میری بڑی مدد کی، ٹیلنٹ تو ہمیشہ سے ہی موجود تھا مگر سخت محنت ہی آپ کو اگلے15سے20برس تک لے جاتی ہے، میرے کیریئر میں عمران خان، جاوید میانداد اور مدثر نذر جیسے استادوں کا کافی عمل دخل رہا۔ اس موقع پر ٹنڈولکر نے بھی اظہار خیال کیا۔
ایک ہی دن میں2مختلف مقامات پر اپنے دور کے عظیم کرکٹرز نے شائقین کو کیریئر کے ان دیکھے گوشوں سے روشناس کرایا، ان شوز کی میزبانی معروف کمنٹیٹر ہر شا بھو گلے نے کی۔ وسیم اکرم نے کہا کہ1996میں شیخو پورہ میں زمبابوے کے خلاف میں نے ناٹ آؤٹ257 رنز بنائے، میں نہیں جانتا کہ کیسے10گھنٹوں تک بیٹنگ کی۔
اس اننگز کے بعد میرے جسم کے مسلز میں کریمپس پڑ گئے، ڈبل سنچری کے بعد میں تقریباٰ دو ماہ تک متاثر رہا، جس پر میں نے فیصلہ کیا کہ اب اتنی بڑی اننگز نہیں کھیلنی۔ وسیم اکرم نے مزید کہا مجھے عمران خان جیسے عظیم استاد میسر آئے، وہ آن اور آف دی فیلڈ ناقابل یقین تھے۔
انہوں نے میری بڑی مدد کی، ٹیلنٹ تو ہمیشہ سے ہی موجود تھا مگر سخت محنت ہی آپ کو اگلے15سے20برس تک لے جاتی ہے، میرے کیریئر میں عمران خان، جاوید میانداد اور مدثر نذر جیسے استادوں کا کافی عمل دخل رہا۔ اس موقع پر ٹنڈولکر نے بھی اظہار خیال کیا۔