علی گیلانی نواز شریف کی دعوت پر پاکستان آئیں گے

مسئلہ کشمیرکونظراندازکرکے باہمی تعلقات میں کسی طرح کی پیش رفت کاکوئی امکان نہیں ہے،نواز شریف

کشمیرمیں آزادانہ استصواب رائے پرعملدرآمدکرناپوری مہذب دنیاکی ذمے داری ہے،وزیر اعظم:فوٹو: فائل

وزیراعظم محمد نوازشریف نے حریت کانفرنس کے بزرگ رہنماسیدعلی گیلانی کودورہ پاکستان کی باضابطہ دعوت دی ہے جوانھوں نے قبول کرلی ہے۔

گزشتہ روزحریت کانفرنس کے ترجمان کے مطابق نئی دہلی میں تعینات پاکستان کے ہائی کمشنرعبدالباسط نے علی گیلانی کو9 اکتوبر بروزجمعہ اپنے گھرواقع تِلک مارگ نئی دہلی عشائیے پرمدعوکیا تھا جہاں انھوں نے وزیراعظم کاتحریری خط علی گیلانی کوپیش کیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے اپنے خط میں واضح طور پر کہا کہ مسئلہ کشمیرکونظراندازکرکے باہمی تعلقات میں کسی طرح کی پیش رفت کاکوئی امکان نہیں ہے، کشمیرمیں آزادانہ استصواب رائے پرعملدرآمدکرناپوری مہذب دنیاکی ذمے داری ہے۔


بھارت کیساتھ بھی اچھے تعلقات کے خواہشمندہیں، بھارت مسائل کوافہام وتفہیم کے بجائے اپنی فوجی طاقت سے حل کرانیکی راہ پرگامزن ہے، امیدہے سیدعلی گیلانی کی بے لوث قیادت میں فورم اپنی جدوجہدکوہرصورت میں جاری رکھے گا۔ وزیراعظم نوازشریف نے اپنے خط میں کشمیری قوم کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی محاذپرمدد جاری رکھنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے صاف الفاظ میں کہاکشمیری عوام کی آزادانہ مرضی ومنشاکے مطابق ان کے مستقبل کافیصلہ قیامِ پاکستان کانامکمل ایجنڈاہے اوراس ایجنڈے کونظراندازکرکے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کا خواب خودفریبی کے سواکچھ بھی نہیں۔

اقوامِ متحدہ نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کرلیاہے۔ وزیراعظم نے علی گیلانی کے عزم، استقلال، راست گفتاری اور قربانیوں کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاآپ کاکرداراورعمل آنے والی کشمیری نسلوں کیلیے باعث تقلیدہے۔
Load Next Story