شیو سینا کی غنڈہ گردی عروج پر خورشید قصوری کی کتاب کے منتظم کے منہ پر کالک مل دی
کتاب لکھنے کا مقصد کچھ غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے کیونکہ ہم نے دونوں ممالک میں تاریخ کو مسخ کردیا ہے، خورشید محمودقصوری
سابق پاکستانی وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری کی بھارت میں کتاب کی رونمائی سے قبل ہندو انتہا پسند تنظیم کے غنڈوں نے کتاب کے آرگنائزر کے منہ پر کالک مل دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی سابق وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کی رونمائی آج شام 5 بجے ممبئی کے مقامی ہوٹل میں ہونا تھی تاہم اس سے قبل ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کے غنڈوں نے کتاب کے آرگنائزر سدھندا کلکرنی کے منہ پر کالک مل دی اور دھمکی دی ہے کہ کتاب کی رونمائی کی تقریب منسوخ کی جائے۔ اس سے قبل پاکستان کے غزل گائیک غلام علی کا کنسرٹ ممبئی کے نہرو سینٹر میں ہونا تھا جسے شیو سینا کی دھمکیوں کے بعد ملتوی کردیا گیا تھا تاہم خورشید قصوری کی کتاب کی رونمائی کے لئے مہاراشٹرا کے وزیراعلی نے مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
کتاب کے منتظم سدھندا کلکرنی کا کہنا ہے کہ خورشید قصوری کی کتاب پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے لئے عظیم کارنامہ ہے جب کہ شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے روت نے حملے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کلکرنی کے چہرے پر ملی جانے والی کالک صرف سیاہی نہیں بلکہ ہمارے فوجیوں کا خون ہے۔
کتاب کے مصنف سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کا کہنا تھا کہ کتاب لکھنے کا مقصد کچھ غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے کیونکہ ہم نے دونوں ممالک میں تاریخ کو مسخ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی ہتھیاروں سےلیس ہوچکے ہیں جب کہ پاک فوج نے قبائلی علاقوں میں وہ آپریشن کیا جو برطانوی فوج بھی نہ کرسکی۔
ممبئی میں شیوسنا کے کارکنوں کی جانب سے کلکرنی کے چہرے پر کالک ملنے کے بعد پولیس بھی ایکشن میں آگئی اور بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی پولیس نے شیوسنا کے 6 کارکنان کو گرفتار کرلیا۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت میں پاکستانی شخصیات کے پروگرامز میں رکاوٹ ڈالنے کا نوٹس لے لیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ممبئی میں غلام علی کا پروگرام انتہا پسند ہندو تنظیم شیوسنا کی دھمکیوں پر منسوخ کیا گیا اور سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کی تقریب میں بھی رکاوٹ ڈالی گئی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ناخوشگوار واقعات دوبارہ ہونے سے روکنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی ممبئی میں کتاب کی تقریب رونمائی تھی جس میں ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسنا نے تقریب کے میزبان کے منہ پر کالک مل دی جب کہ گزشتہ دنوں پاکستانی غزل گائیک استاد غلام علی کا کنسرٹ بھی ممبئی میں شیوسینا کی دھمکیوں کے باعث منسوخ کیا گیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x39edqh_khursheed-qasuri-shiv-sena_news
بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی سابق وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کی رونمائی آج شام 5 بجے ممبئی کے مقامی ہوٹل میں ہونا تھی تاہم اس سے قبل ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کے غنڈوں نے کتاب کے آرگنائزر سدھندا کلکرنی کے منہ پر کالک مل دی اور دھمکی دی ہے کہ کتاب کی رونمائی کی تقریب منسوخ کی جائے۔ اس سے قبل پاکستان کے غزل گائیک غلام علی کا کنسرٹ ممبئی کے نہرو سینٹر میں ہونا تھا جسے شیو سینا کی دھمکیوں کے بعد ملتوی کردیا گیا تھا تاہم خورشید قصوری کی کتاب کی رونمائی کے لئے مہاراشٹرا کے وزیراعلی نے مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
کتاب کے منتظم سدھندا کلکرنی کا کہنا ہے کہ خورشید قصوری کی کتاب پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے لئے عظیم کارنامہ ہے جب کہ شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے روت نے حملے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کلکرنی کے چہرے پر ملی جانے والی کالک صرف سیاہی نہیں بلکہ ہمارے فوجیوں کا خون ہے۔
کتاب کے مصنف سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کا کہنا تھا کہ کتاب لکھنے کا مقصد کچھ غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے کیونکہ ہم نے دونوں ممالک میں تاریخ کو مسخ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی ہتھیاروں سےلیس ہوچکے ہیں جب کہ پاک فوج نے قبائلی علاقوں میں وہ آپریشن کیا جو برطانوی فوج بھی نہ کرسکی۔
ممبئی میں شیوسنا کے کارکنوں کی جانب سے کلکرنی کے چہرے پر کالک ملنے کے بعد پولیس بھی ایکشن میں آگئی اور بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی پولیس نے شیوسنا کے 6 کارکنان کو گرفتار کرلیا۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت میں پاکستانی شخصیات کے پروگرامز میں رکاوٹ ڈالنے کا نوٹس لے لیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ممبئی میں غلام علی کا پروگرام انتہا پسند ہندو تنظیم شیوسنا کی دھمکیوں پر منسوخ کیا گیا اور سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کی تقریب میں بھی رکاوٹ ڈالی گئی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ناخوشگوار واقعات دوبارہ ہونے سے روکنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی ممبئی میں کتاب کی تقریب رونمائی تھی جس میں ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسنا نے تقریب کے میزبان کے منہ پر کالک مل دی جب کہ گزشتہ دنوں پاکستانی غزل گائیک استاد غلام علی کا کنسرٹ بھی ممبئی میں شیوسینا کی دھمکیوں کے باعث منسوخ کیا گیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x39edqh_khursheed-qasuri-shiv-sena_news