ایف بی آرکی ٹرانسمیشن لائن مراعات کوقانونی تحفظ سے معذرت

ایس آراوکے اجراکااختیار واپس لے لیاگیا،ای سی سی یاپارلیمنٹ سے رجوع کیا جائے

مالی مراعات کو قانونی تحفظ یا قانون میں کسی قسم کی ترمیم کے لیے ایف بی آر کو اب ایس آر او جاری کرنے کا اختیار نہیں۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈآف ریونیو (ایف بی آر) نے وفاقی حکومت کی جانب سے ٹرانسمیشن پالیسی کے تحت ٹرانسمیشن لائن سے متعلق منصوبوں کے لیے اعلان کردہ مالی مراعات کو قانونی تحفظ دینے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق پرائیویٹ پاور اینڈ انفرااسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) کی جانب سے ایف بی آر سے درخواست کی گئی تھی کہ حکومت کی جانب سے ٹرانسمیشن لائن کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں چھوٹ و رعایت سمیت دیگر مالیاتی مراعات دینے کا اعلان کر رکھا ہے لیکن اس پر ابھی تک کسی قسم کو کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا لہٰذا ایف بی آر سے درخواست ہے کہ ٹرانسمیشن منصوبوں کے لیے اعلان کردہ مالیاتی مراعات پر عملدرآمد کے لیے ایس آر او جاری کرکے اسے قانونی تحفظ فراہم کرے۔


دستاویز کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے پی پی آئی بی کو آگاہ کیا گیا کہ ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں چھوٹ، مالی مراعات کو قانونی تحفظ یا قانون میں کسی قسم کی ترمیم کے لیے ایف بی آر کو اب ایس آر او جاری کرنے کا اختیار نہیں، فنانس بل کے ذریعے ایف بی آر سے یہ اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں۔

اب یہ اختیار کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی اور پارلیمنٹ کے پاس ہے اس لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو وفاقی حکومت کی جانب سے ٹرانسمیشن پالیسی کے تحت ٹرانسمشن لائن سے متعلقہ منصوبوں کے لیے اعلان کردہ مالی مراعات کو قانونی تحفظ دینے کے لیے نوٹیفکیشن جاری نہیں کرسکتا لہٰذا اس کے لیے پی پی آئی بی کواپنی متعلقہ وزارت کے ذریعے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی سے رجوع کرنا ہوگا یا پارلیمنٹ میں بل پیش کرنا ہوگا۔
Load Next Story