’یہ بھارت نہیں کشمیر ہے‘ وال اسٹریٹ جرنل میں سفرنامہ تحریر

کشمیری سیاست سے بالاتر آزاد زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔

2000 میں امریکی صدر جارج بش نے کشمیر کو زمین پر سب سے خطرناک خطہ قرار دیا تھا۔ فوٹو: فائل 

''یہ بھارت نہیں، کشمیر ہے'' وال اسٹریٹ جرنل میں ٹام ڈاؤنی نے کشمیر کے حوالے سے اپنا سفر نامہ تحریر کیا ہے اور بتایا ہے کہ جیسے ہی ان کا طیارہ سری نگر ایئرپورٹ پر اترا تو ساتھی مسافر نے کہا کہ ''یہ بھارت نہیں، کشمیر ہے''۔ ایئرپورٹ سے جیسے ہی باہر نکلے تو ہر طرف برف سے ڈھکے پہاڑوں کے ساتھ صنوبر کے بلندو بالا درخت دلفریب منظر پیش کر رہے تھے۔


یہاں سے گزرتے ہوئے ٹیکسی ڈرائیور نے پھر وہی جملہ دہرایا کہ ''یہ بھارت نہیں، کشمیر ہے'' اور 2 ہفتوں کے سیاحتی دورے کے دوران بار بار یہی جملہ سننے کو ملا جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ کشمیری سیاست سے بالاتر پاکستان اور بھارت دونوں سے آزاد زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔

ٹام ڈاؤنی نے مزید لکھا کہ وہ 20 سال پہلے کشمیر آئے تھے اور اس وقت مزاروں، مساجد اور دیگر اسلامی مراکز میں جانا اور وہاں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونا کوئی انوکھی بات نہیں تھی مگر کچھ دیر بعد ہی سری نگر میں ایک امریکی سیاح کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس سے اگلے سال 6 یورپی اور ایک امریکی سیاح کو اغوا کرلیا گیا۔ 2000 میں یہاں تشدد عروج پر تھا اور اس وقت امریکی صدر جارج بش نے کشمیر کو زمین پر سب سے خطرناک خطہ قرار دیا تھا۔
Load Next Story