سہیل خان کابھارتی فلموں کی نمائش روکنے کا مطالبہ
پاکستانی فنکاروں کے ساتھ ناروا سلوک کے باوجودبھارتی فلموں کو این او سی دیے جارہے ہیں، سہیل خان
فلمسازسہیل خان نے بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے ساتھ ہونے والے نارواسلوک پراحتجاج کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے بھارتی فنکاروں کی فلموں کی نمائش روکنے کا مطالبہ کردیاہے ۔
انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان کے عظیم گلوکارغلام علی سمیت دیگرکے ساتھ بہت برا سلوک کیا گیا ہے اوربہت سے فنکاروں کے طے شدہ پروگرام شیوسینا کی وجہ سے نہیں ہوسکے۔ جب کہ دوسری جانب پاکستان میں بھارتی فلموں کو نمائش کے لیے دھڑا دھڑ ''این اوسی'' جاری کیے جارہے ہیں جس پرمجھ سمیت پوری قوم کوافسوس ہے۔
ہماری حکومت کوچاہیے کہ وہ پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش روک کراپنا احتجاج ریکارڈ کروائے تویقیناً اس کا مثبت رسپانس ملے گا۔ کیونکہ اس وقت بھارتی فلم پروڈیوسرپاکستان میں اپنی فلموں کی نمائش کرکے کروڑوں روپے کما رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جب بھی کوئی بھارتی فنکار، ہدایتکاریا تکنیکار پاک سرزمین پرقدم رکھتا ہے توپوری قوم مہمان نوازی میں لگ جاتی ہے۔
تحائف دیے جاتے ہیں بلکہ لذیزپکوانوں سے ان کی تواضع کی جاتی ہے۔ جب بھی کوئی بھارتی فنکار پاکستان آتا ہے توبہت سی سنہری یادیں ساتھ لے کرجاتا ہے لیکن بھارت میں ہمارے فنکاروں کے ساتھ ہمیشہ کی سوچی سمجھی سازش کے تحت شیوسیناکارروائی کرتی ہے اوربھارتی حکومت خاموشی سے تماشا دیکھتی رہتی ہے۔ اس لیے میری حکومت سے اپیل ہے کہ وہ بھارتی فلموں کواین اوسی جاری کرنے کا سلسلہ فوری بند کریں۔
انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان کے عظیم گلوکارغلام علی سمیت دیگرکے ساتھ بہت برا سلوک کیا گیا ہے اوربہت سے فنکاروں کے طے شدہ پروگرام شیوسینا کی وجہ سے نہیں ہوسکے۔ جب کہ دوسری جانب پاکستان میں بھارتی فلموں کو نمائش کے لیے دھڑا دھڑ ''این اوسی'' جاری کیے جارہے ہیں جس پرمجھ سمیت پوری قوم کوافسوس ہے۔
ہماری حکومت کوچاہیے کہ وہ پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش روک کراپنا احتجاج ریکارڈ کروائے تویقیناً اس کا مثبت رسپانس ملے گا۔ کیونکہ اس وقت بھارتی فلم پروڈیوسرپاکستان میں اپنی فلموں کی نمائش کرکے کروڑوں روپے کما رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جب بھی کوئی بھارتی فنکار، ہدایتکاریا تکنیکار پاک سرزمین پرقدم رکھتا ہے توپوری قوم مہمان نوازی میں لگ جاتی ہے۔
تحائف دیے جاتے ہیں بلکہ لذیزپکوانوں سے ان کی تواضع کی جاتی ہے۔ جب بھی کوئی بھارتی فنکار پاکستان آتا ہے توبہت سی سنہری یادیں ساتھ لے کرجاتا ہے لیکن بھارت میں ہمارے فنکاروں کے ساتھ ہمیشہ کی سوچی سمجھی سازش کے تحت شیوسیناکارروائی کرتی ہے اوربھارتی حکومت خاموشی سے تماشا دیکھتی رہتی ہے۔ اس لیے میری حکومت سے اپیل ہے کہ وہ بھارتی فلموں کواین اوسی جاری کرنے کا سلسلہ فوری بند کریں۔