اپٹما کا احتجاج ملک بھر کی ٹیکسٹائل ملیں مطالبات کے حق میں بند
ملیں بند ہونے سے لاکھوں مزدور بےروزگار ہوئے ہیں اور اس کی ذمہ دار حکومت ہے، اپٹما رہنماؤں کا موقف
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات کے حق میں ملک بھر میں ٹیکسٹائل ملیں بند کردیں۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز نے حکومتی اقدامات کے خلاف اور اپنے مطالبات کے حق میں یوم سیاہ منایاجارہا ہے جس کے تحت ملک بھر میں ٹیکسٹائل ملیں صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک بند کردیں ۔
اپٹما کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارت سے سستا دھاگا منگوایا جارہا ہے جب کہ بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی زیادہ کردی گئی ہیں جس کی وجہ سے انہیں اپنا کاروبار جاری رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم نے اپٹما کے وفد سے ملاقات بھی کی تھی جس میں انہیں اس صنعت کو بچانے کے لئے تجاویز دی گئی تھیں اور وزیر اعظم نے مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی تھی لیکن اب تک عملی طور پر کچھ نہیں ہوا۔
اپٹما رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت کی عدم توجہی پر کراچی سے خیبر تک آج صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک ٹیکسٹائل ملیں بند کردی گئیں جس سے لاکھوں افراد کو روزگار نہیں ملا اور اس کی ساری ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز نے حکومتی اقدامات کے خلاف اور اپنے مطالبات کے حق میں یوم سیاہ منایاجارہا ہے جس کے تحت ملک بھر میں ٹیکسٹائل ملیں صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک بند کردیں ۔
اپٹما کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارت سے سستا دھاگا منگوایا جارہا ہے جب کہ بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی زیادہ کردی گئی ہیں جس کی وجہ سے انہیں اپنا کاروبار جاری رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم نے اپٹما کے وفد سے ملاقات بھی کی تھی جس میں انہیں اس صنعت کو بچانے کے لئے تجاویز دی گئی تھیں اور وزیر اعظم نے مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی تھی لیکن اب تک عملی طور پر کچھ نہیں ہوا۔
اپٹما رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت کی عدم توجہی پر کراچی سے خیبر تک آج صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک ٹیکسٹائل ملیں بند کردی گئیں جس سے لاکھوں افراد کو روزگار نہیں ملا اور اس کی ساری ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔