اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کا اعلان کردہ کسان پیکج بحال کردیا
الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخاب سے قبل اعلان کردہ کسان پیکج کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دے کر روک دیا تھا۔
SEOUL:
ہائیکورٹ نے وزیراعظم کے کسان پیکج پر الیکشن کمیشن کی جانب سے عملدرآمد پر پابندی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کسان پیکج بحال کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کے کسان پیکج پرعملدرآمد روکنے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دیتے ہوئے پیکج کو بحال کردیا۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست میں وفاق نے موقف اختیار کیا تھا کہ وزیراعظم کا اعلان کردہ پیکج کسی ایک علاقے کے لئے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لئے ہے اور پیکج میں کسانوں کے لئے 341 ارب روپے رکھے گئے ہیں جس سے ملک بھر کے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔
واضح رہے کہ لودھراں کے ضمنی انتخاب سے قبل وزیراعظم نے 341 ارب روپے کے کسان پیکج کا اعلان کیا تھا جسے الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عارضی طور پر روک دیا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x39snd7_kisaan-package-release_news
ہائیکورٹ نے وزیراعظم کے کسان پیکج پر الیکشن کمیشن کی جانب سے عملدرآمد پر پابندی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کسان پیکج بحال کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کے کسان پیکج پرعملدرآمد روکنے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دیتے ہوئے پیکج کو بحال کردیا۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست میں وفاق نے موقف اختیار کیا تھا کہ وزیراعظم کا اعلان کردہ پیکج کسی ایک علاقے کے لئے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لئے ہے اور پیکج میں کسانوں کے لئے 341 ارب روپے رکھے گئے ہیں جس سے ملک بھر کے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔
واضح رہے کہ لودھراں کے ضمنی انتخاب سے قبل وزیراعظم نے 341 ارب روپے کے کسان پیکج کا اعلان کیا تھا جسے الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عارضی طور پر روک دیا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x39snd7_kisaan-package-release_news