بھارت پاکستان کے خلاف سازشوں کا سلسلہ بند کرے ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کی ہفتہ وار بریفنگ

پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کی ہفتہ وار بریفنگ، فوٹو:فائل

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں اور بھارت پاکستان کے خلاف سازشوں کا سلسلہ بند کرے۔

ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ كے دوران كہا كہ بھارت كے ریاستی عناصر پاكستان كے خلاف سرگرم ہیں اور یہ سلسلہ بند ہونا چاہیئے جب کہ بھارت پاکستان کے خلاف سازشیں كرنا ترك كردے کیونکہ ہمارے پاس پاكستان میں بھارت مداخلت كے ٹھوس شواہد موجود ہیں اور پاكستان میں بھارتی مداخلت كے بارے میں تین ''ڈوزیئرز'' اقوام متحدہ كے حوالے كردیئے ہیں۔


ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاكستان كو بھارتی انتہا پسند عناصر كی جانب سے سابق وزیرخارجہ خورشید قصوری كی كتاب كی تقریب رونمائی كو روكنے كی كوششوں اور اسی طرح پاكستانی گلوكار غلام علی كو دی جانے والی دھمكیوں پرتشویش ہے۔ قاضی خلیل اللہ کا کشمیر کے حوالے سے کہنا تھا کہ كشمیری عوام كو عرصہ دراز سے بھارتی ریاستی جبر كا سامنا ہے، ہم پہلے بھی كئی بار كہہ چكے ہیں كہ پاك بھارت مذاكراتی ایجنڈے میں كشمیر كا مسئلہ سرفہرست ہوگا جب كہ وزیراعظم پاكستان نے حریت رہنما سید علی گیلانی كو پاكستان كا دورہ كرنے كی دعوت دی ہے تاكہ ان كے ساتھ مقبوضہ كشمیر كی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال كیا جاسكے۔

قاضی خلیل اللہ نے بتایا کہ وزیراعظم نوازشریف رواں ماہ كی 20 تاریخ سے امریكا كا دورہ كریں گے اور اس 4 روزہ دورے میں وہ امریكی صدر باراك اوباما اور دیگر اعلیٰ امریكی حكام سے ملاقاتیں كریں گے جن میں دہشت گردی كے خلاف جنگ، دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر بات چیت كی جائے گی۔ ایك سوال كے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے كہا كہ انتہا پسند تنظیم ''داعش'' كا پاكستان میں كوئی وجود نہیں تاہم اس گروہ كی حمایت كرنے والی تنظیموں كو بھی اپنی سرزمین پر برداشت نہیں كریں گے۔ ترجمان نے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کی۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے جب کہ مذاکراتی عمل پاکستان نے نہیں بلکہ بھارت نے منسوخ کیا۔ انہوں نے بھارت کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام لایا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت سمجھوتہ ایکسپریس میں بم دھماکوں کے منصوبہ سازوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں ناکام ہوگیا ہے۔
Load Next Story