ڈینیئل ریڈ کلف
کبھی ہیری پوٹر کے سحر سے نہ نکل سکے گا.
مغربی لندن میں رہایش پذیر ایلن جارج ریڈکلف اور اس کی بیوی مارشیا سے جب ان کے پانچ سالہ بیٹے نے اداکاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تو انھوں نے حیرت سے اپنے ننھے جگرگوشے کو دیکھا جو ان سے کھلونوں کے لیے ضد کرنے کے بجائے روشنیوں کی دنیا میں قدم رکھنے کی بات کررہا تھا۔
اس وقت ان کے وہم و گماں میں بھی نہ تھا کہ ان کا بیٹا کم عمری ہی میں شہرت کی ان بلندیوں کو چُھولے گا جہاں تک پہنچنے کی آرزو لیے کتنے ہی فن کار دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں۔ یہ ننھا سا بچہ اب23 سالہ نوجوان میں بدل چکا ہے اور بلاشبہ دنیا بھر کے بچوں کا پسندیدہ اداکار ہے، اور بڑوں میں بھی اس کی مقبولیت کم نہیں۔ بچے ڈینیئل ریڈ کلف کو اس کے اصلی نام کے بجائے ہیری پوٹر کے نام سے جانتے ہیں جو ٹیلی ویژن اسکرین پر اپنے جادوئی کمالات سے انھیں مسحور کردیتا ہے۔
اداکاری کی خواہش کے اظہار کے بعد ڈینیئل کی ماں نے، جو کاسٹنگ ایجنٹ تھیں اور اداکاروں کے انتخاب میں ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کی معاونت کرتی تھیں، ڈینیئل کو اداکاری کی تربیت دینی شروع کردی تھی۔ دسمبر 1999ء میں، دس برس کی عمر میں، ڈینیئل کے کیریر کی شروعات بی بی سی کی دو اقساط پر مبنی ٹیلی ویژن سیریز سے ہوئی۔ چارلس ڈکنز کے ناول David Copperfield پر بنائی گئی اس سیریز میں ڈینیئل نے ناول کے مرکزی کردار کے بچپن کا رول کیا تھا۔ انھی دنوں پروڈیوسر David Heyman اپنی فلم Harry Potter and the Philosopher's Stone کے لیے ہیرو ڈھونڈ رہے تھے اور اس مقصد کے لیے مختلف فلموں اور ڈراما سیریز میں ننھے اداکاروں کی پرفارمینس دیکھ رہے تھے۔
ڈینیئل کی پرفارمینس دیکھتے ہی انھیں اس چائلڈ اسٹار کے اندر چُھپے ہوئے ٹیلنٹ کا اندازہ ہوگیا تھا چناں چہ انھوں نے ڈینیئل کو اپنی فلم کے لیے آڈیشن دینے کا مشورہ دیا۔ اگست 2000ء میں متعدد اسکرین ٹیسٹ لیے جانے کے بعد بالآخر اسے مصنفہ جے کے رولنگ کے شہرۂ آفاق ناول '' ہیری پوٹر'' پر بنائی جانے والی پہلی اور بڑے بجٹ کی فلم میں مرکزی کردار کے لیے منتخب کرلیا گیا۔ خود جے کے رولنگ نے بھی ڈینیل کے انتخاب کو درست قرار دیتے ہوئے کہا تھا،'' ڈینیئل کے اسکرین ٹیسٹ دیکھنے کے بعد میرا خیال ہے کہ کولمبس اس سے بہتر ہیری نہیں ڈھونڈ سکتا تھا۔'' ہیری پوٹر سیریز کی پہلی فلم 2001ء میں ریلیز ہوئی اور ریلیز کے فوراً بعد ہی اس فلم نے دنیا بھر میں تہلکہ مچادیا اور مختصر عرصے میں تاریخ کی پانچویں سب سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے والی فلم قرار پائی۔ اس کے ساتھ ہی لندن کے متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے والا یہ چائلڈ اسٹار راتوں رات بین الاقوامی شہرت اختیار کرگیا۔
ڈینیئل کے ٹیلنٹ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسے ہیری پوٹر سیریز کی تمام آٹھ فلموں میں برقرار رکھا گیا۔ اس سلسلے کی آخری فلم Harry Potter and the Deathly Hallows کا دوسرا حصہ تھی جو گذشتہ برس جولائی میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ ہیری پوٹر سیریز کی کی دیگر فلموں کی طرح اس فلم نے بھی اپنے پروڈیوسرز کو مالامال کردیا۔ ہیری پوٹر سیریز کی فلموں نے جہاں ڈینیئل کو سپراسٹار بنایا وہیں اس کے بینک بیلینس میں بھی بے تحاشا اضافہ کیا۔ اب اس کا شمار ہالی وڈ کے امیرترین نوجوان اداکاروں میں ہوتا ہے۔ ہیری پوٹر سیریز اگرچہ اختتام پذیر ہوچکی ہے لیکن جے کے رولنگ نے ایسے اشارے دیے تھے کہ وہ اس سلسلے کی اگلی کتاب لکھنا چاہتی ہیں۔ جب ڈینیئل سے پوچھا گیا کہ اگر ہیری پوٹر پر آئندہ کوئی فلم بنی تو کیا وہ اس فلم میں اداکاری کرنا چاہیں گے تو اس نے واضح الفاظ میں انکار کردیا تھا۔ اس نے کہا تھا،'' یہ ممکن نہیں ہوگا۔ ایک ہی کردار کو مسلسل دس برس تک ادا کرنا کوئی چھوٹی بات نہیں۔''
ارب پتی ہونے کے باوجود اس کی طبیعت میں سادگی ہے ۔ ڈینیئل کا کہنا ہے کہ اسے نمودونمایش کا کوئی شوق نہیں اور نہ ہی وہ امارت کے اظہار کے لیے بے دریغ رقم خرچ کرنے کا عادی ہے ۔ ڈینیئل کہتا ہے کہ وہ سب سے زیادہ رقم کتابوں کی خرید پر خرچ کرتا ہے کیوں کہ اسے مطالعے کا بے حد شوق ہے۔
ڈینیئل فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔ وہ کینٹ کاؤنٹی میں قائم بچوں کے خیراتی ادارے کے علاوہ فلاحی کام کرنے والی کئی تنظیموں کو بھی باقاعدگی سے چندہ دیتا ہے۔
اگرچہ اب ڈینیئل کی توجہ دیگر فلموں کی طرف ہے لیکن اس کا کہنا ہے کہ وہ ہیری پوٹر کے سحر سے کبھی نہیں نکل سکے گا۔ رواں برس کے آغاز میں ڈینیئل کی فلم The Woman in Black نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ اس ہارر اور تھرلر فلم میں ڈینیئل کی پرفارمینس کو مبصرین نے بہترین قرار دیا تھا۔ ڈینیئل کے مداحوں نے بھی اس کی اداکاری بے حد پسند کی۔ یہی وجہ ہے کہ The Woman in Black بیس سال میں برطانیہ کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی ہارر فلم قرار پائی۔ Kill Your Darlings نوجوان اداکار کی اگلی فلم ہے جو آئندہ برس نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔
اس وقت ان کے وہم و گماں میں بھی نہ تھا کہ ان کا بیٹا کم عمری ہی میں شہرت کی ان بلندیوں کو چُھولے گا جہاں تک پہنچنے کی آرزو لیے کتنے ہی فن کار دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں۔ یہ ننھا سا بچہ اب23 سالہ نوجوان میں بدل چکا ہے اور بلاشبہ دنیا بھر کے بچوں کا پسندیدہ اداکار ہے، اور بڑوں میں بھی اس کی مقبولیت کم نہیں۔ بچے ڈینیئل ریڈ کلف کو اس کے اصلی نام کے بجائے ہیری پوٹر کے نام سے جانتے ہیں جو ٹیلی ویژن اسکرین پر اپنے جادوئی کمالات سے انھیں مسحور کردیتا ہے۔
اداکاری کی خواہش کے اظہار کے بعد ڈینیئل کی ماں نے، جو کاسٹنگ ایجنٹ تھیں اور اداکاروں کے انتخاب میں ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کی معاونت کرتی تھیں، ڈینیئل کو اداکاری کی تربیت دینی شروع کردی تھی۔ دسمبر 1999ء میں، دس برس کی عمر میں، ڈینیئل کے کیریر کی شروعات بی بی سی کی دو اقساط پر مبنی ٹیلی ویژن سیریز سے ہوئی۔ چارلس ڈکنز کے ناول David Copperfield پر بنائی گئی اس سیریز میں ڈینیئل نے ناول کے مرکزی کردار کے بچپن کا رول کیا تھا۔ انھی دنوں پروڈیوسر David Heyman اپنی فلم Harry Potter and the Philosopher's Stone کے لیے ہیرو ڈھونڈ رہے تھے اور اس مقصد کے لیے مختلف فلموں اور ڈراما سیریز میں ننھے اداکاروں کی پرفارمینس دیکھ رہے تھے۔
ڈینیئل کی پرفارمینس دیکھتے ہی انھیں اس چائلڈ اسٹار کے اندر چُھپے ہوئے ٹیلنٹ کا اندازہ ہوگیا تھا چناں چہ انھوں نے ڈینیئل کو اپنی فلم کے لیے آڈیشن دینے کا مشورہ دیا۔ اگست 2000ء میں متعدد اسکرین ٹیسٹ لیے جانے کے بعد بالآخر اسے مصنفہ جے کے رولنگ کے شہرۂ آفاق ناول '' ہیری پوٹر'' پر بنائی جانے والی پہلی اور بڑے بجٹ کی فلم میں مرکزی کردار کے لیے منتخب کرلیا گیا۔ خود جے کے رولنگ نے بھی ڈینیل کے انتخاب کو درست قرار دیتے ہوئے کہا تھا،'' ڈینیئل کے اسکرین ٹیسٹ دیکھنے کے بعد میرا خیال ہے کہ کولمبس اس سے بہتر ہیری نہیں ڈھونڈ سکتا تھا۔'' ہیری پوٹر سیریز کی پہلی فلم 2001ء میں ریلیز ہوئی اور ریلیز کے فوراً بعد ہی اس فلم نے دنیا بھر میں تہلکہ مچادیا اور مختصر عرصے میں تاریخ کی پانچویں سب سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے والی فلم قرار پائی۔ اس کے ساتھ ہی لندن کے متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے والا یہ چائلڈ اسٹار راتوں رات بین الاقوامی شہرت اختیار کرگیا۔
ڈینیئل کے ٹیلنٹ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسے ہیری پوٹر سیریز کی تمام آٹھ فلموں میں برقرار رکھا گیا۔ اس سلسلے کی آخری فلم Harry Potter and the Deathly Hallows کا دوسرا حصہ تھی جو گذشتہ برس جولائی میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ ہیری پوٹر سیریز کی کی دیگر فلموں کی طرح اس فلم نے بھی اپنے پروڈیوسرز کو مالامال کردیا۔ ہیری پوٹر سیریز کی فلموں نے جہاں ڈینیئل کو سپراسٹار بنایا وہیں اس کے بینک بیلینس میں بھی بے تحاشا اضافہ کیا۔ اب اس کا شمار ہالی وڈ کے امیرترین نوجوان اداکاروں میں ہوتا ہے۔ ہیری پوٹر سیریز اگرچہ اختتام پذیر ہوچکی ہے لیکن جے کے رولنگ نے ایسے اشارے دیے تھے کہ وہ اس سلسلے کی اگلی کتاب لکھنا چاہتی ہیں۔ جب ڈینیئل سے پوچھا گیا کہ اگر ہیری پوٹر پر آئندہ کوئی فلم بنی تو کیا وہ اس فلم میں اداکاری کرنا چاہیں گے تو اس نے واضح الفاظ میں انکار کردیا تھا۔ اس نے کہا تھا،'' یہ ممکن نہیں ہوگا۔ ایک ہی کردار کو مسلسل دس برس تک ادا کرنا کوئی چھوٹی بات نہیں۔''
ارب پتی ہونے کے باوجود اس کی طبیعت میں سادگی ہے ۔ ڈینیئل کا کہنا ہے کہ اسے نمودونمایش کا کوئی شوق نہیں اور نہ ہی وہ امارت کے اظہار کے لیے بے دریغ رقم خرچ کرنے کا عادی ہے ۔ ڈینیئل کہتا ہے کہ وہ سب سے زیادہ رقم کتابوں کی خرید پر خرچ کرتا ہے کیوں کہ اسے مطالعے کا بے حد شوق ہے۔
ڈینیئل فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔ وہ کینٹ کاؤنٹی میں قائم بچوں کے خیراتی ادارے کے علاوہ فلاحی کام کرنے والی کئی تنظیموں کو بھی باقاعدگی سے چندہ دیتا ہے۔
اگرچہ اب ڈینیئل کی توجہ دیگر فلموں کی طرف ہے لیکن اس کا کہنا ہے کہ وہ ہیری پوٹر کے سحر سے کبھی نہیں نکل سکے گا۔ رواں برس کے آغاز میں ڈینیئل کی فلم The Woman in Black نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ اس ہارر اور تھرلر فلم میں ڈینیئل کی پرفارمینس کو مبصرین نے بہترین قرار دیا تھا۔ ڈینیئل کے مداحوں نے بھی اس کی اداکاری بے حد پسند کی۔ یہی وجہ ہے کہ The Woman in Black بیس سال میں برطانیہ کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی ہارر فلم قرار پائی۔ Kill Your Darlings نوجوان اداکار کی اگلی فلم ہے جو آئندہ برس نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔