اداکاری کے سوا کچھ کرنے کا ارادہ نہیں

مہیش بھٹ کی بیٹی عالیہ بھٹ کی باتیں

19سالہ عالیہ بھٹ میں خوداعتمادی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ فوٹو : فائل

مہیش بھٹ کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور رائٹر کی حیثیت سے ان کے کریڈٹ پر متعدد کام یاب فلمیں ہیں۔

انھوں نے بولی وڈ کو کئی نئے اداکار دیے جن میں ان کی بیٹی پوجابھٹ بھی شامل ہے۔ تاہم ان کی چھوٹی صاحبزادی نے ان کا سہارا لینے سے انکار کردیا، اور وہ صرف اپنے بل بوتے پر آگے بڑھنا چاہتی ہے۔ پُرعزم عالیہ بھٹ کا کہنا ہے کہ اسے اپنی صلاحیتوں پر پورا بھروسا ہے اور قسمت کی دیوی بھی اس پر ضرور مہربان ہوگی۔ عالیہ ڈائریکٹر کرن جوہر کی فلم'' اسٹوڈنٹ آف دی ایئر'' سے بولی وڈ میں قدم رکھ دیا ہے۔ یہ فلم 19اکتوبر کو ریلیز کی گئی ہے۔ عالیہ کے ساتھی اداکاروں میں ورن دھون اور سدھارتھ ملہوترا شامل ہیں۔ '' اسٹوڈنٹ آف دی ایئر'' ان اداکاروں کی بھی پہلی فلم ہے۔ اس طرح اس فلم کے تمام مرکزی اداکار نووارد ہیں۔ تاہم نووارد ہونے کے باوجود عالیہ کی اداکاری میں پختگی نظرآئی ہے۔ اسی لیے اس کی پرفارمینس کو فلمی حلقوں میں سراہا جارہا ہے۔

19سالہ عالیہ بھٹ میں خوداعتمادی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے بولی وڈ میں داخل ہونے کے لیے وہی راستہ اختیار کیا جو عام نوجوان اختیار کرتے ہیں۔ عالیہ کا کہنا ہے کہ اس نے '' اسٹوڈنٹ آف دی ایئر'' کے لیے باقاعدہ آڈیشن دیے تھے اور آڈیشن میں کام یابی کے بعد پانچ سو لڑکیوں میں سے اسے منتخب کیا گیا تھا۔ فلمی دنیا عالیہ کے لیے نئی نہیں۔ وہ ہوش سنبھالتے ہی روشنیوں کے اس جہان کی چکاچوند کا مشاہدہ کرنے لگی تھی۔ والد کے ڈائریکٹر اور والدہ اور سوتیلی بہن ( پوجا بھٹ) کے اداکارہ ہونے کی وجہ سے فلمی دنیا کے نشیب و فراز اس پرکُھلتے چلے گئے۔

پھر ''سنگھرش''( 1999ء) میں بہ طور چائلڈ اسٹار کیمرے کا سامنا کرنے سے اسے اداکاری کا عملی تجربہ بھی حاصل ہوا۔ وہ نووارد اداکارہ ضرور ہے لیکن کسی تجربہ کار اداکارہ ہی کی طرح اس نگر کی اونچ نیچ سے آگاہ ہے، پھر اسے اپنی صلاحیتوں پر بھی بھروسا ہے، اس لیے اسے اپنی کام یابی کا پورا یقین ہے۔ کام یابیوں کی شاہراہ پر گام زن ہونے کا عزم لیے فلم انڈسٹری میں وارد ہونے والی نوجوان اداکارہ سے کی گئی تازہ بات چیت قارئین کی نذر ہے۔

آپ کا تعلق معروف فلمی گھرانے سے ہے۔ تو کیا ہم یہ سمجھ لیں کہ اداکاری کا شوق آپ کو بچپن سے تھا؟

جی ہاں، بالکل! میں ہمیشہ سے اداکارہ بننا چاہتی تھی لیکن اس کی وجہ میری فیملی کی فلم انڈسٹری سے وابستگی نہیں تھی۔ میں بچپن ہی سے بہت زیادہ فلمیں دیکھا کرتی تھی۔ ان دنوں مجھے گووندا اور کرشمہ کپور پر فلمائے گیت بہت اچھے لگتے تھے۔ فلمیں دیکھ دیکھ کر میرے دل میں بھی اداکاری کرنے کا شوق پیدا ہوا۔ میں نے چار برس کی عمر میں ممی سے اپنی اس خواہش کا اظہار کردیا تھا کہ میں اداکاری کرنا چاہتی ہوں۔
٭ ''اسٹوڈنٹ آف دی ایئر''کی ہیروئن بننے کا موقع کیسے ملا؟ کیا اس میں آپ کے والد کے اثر و رسوخ کا دخل تھا؟

ایسی کوئی بات نہیں۔ پاپا نے جب بھی مجھ سے کہا کہ وہ میرا کیریر لانچ کرنے کے لیے تیار ہیں تو ہر بار میں نے انھیں منع کردیا۔ میں نے ان سے کہا کہ میں جو کچھ بھی کروں گی، اپنے بل بوتے پر کرں گی۔ میں نہیں چاہتی کہ لوگ مجھے پاپا کے حوالے سے شناخت دیں۔ میری خواہش ہے کہ میں اپنی محنت سے وہ مقام حاصل کروں کہ میری فیملی مجھ پر فخر کرے۔ جہاں تک بات '' اسٹوڈنٹ آف دی ایئر'' کی ہے تو اداکاری میں میری دل چسپی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں تھی۔ سب ہی جانتے تھے کہ مجھے اداکاری کرنے کا بے حد شوق ہے۔ جب میں سیکنڈ ایئر میں تھی تو مجھے ایک فون کال موصول ہوئی کہ میں کرن جوہر سے آکر ملوں۔ اس وقت مجھے علم نہیں تھا کہ مجھے کس لیے بلایا گیا تھا۔ میں کرن جوہر سے جاکر ملی۔ انھوں نے کہا کہ وہ کالج اسٹوڈنٹس پر ایک فلم بنارہے ہیں۔ مرکزی کاسٹ میں دو لڑکے اور لڑکی شامل ہیں۔ لڑکوں کا انتخاب وہ کرچکے ہیں۔ اگر میں چاہوں تو ہیروئن کے رول کے لیے آڈیشن دے سکتی ہوں۔ '' اسٹوڈنٹ آف دی ایئر'' کی ہیروئن کے لیے مجموعی طور پر پانچ سو لڑکیوں کے آڈیشن لیے گئے ، جن میں سے میرا انتخاب کیا گیا۔


٭ اس کام یابی پر آپ کی فیملی اور دوستوں کا کیا ردعمل تھا؟
میرے سبھی دوست بہت خوش تھے۔ میرا جب بھی ان سے ملنا جلنا ہوتا ہے تو وہ میرے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ '' اسٹوڈنٹ آف دی ایئر'' کی ہیروئن منتخب ہونے پر میرے والدین بھی بہت خوش ہوئے تھے۔ اور اب جب کہ اس فلم میں میری پرفارمینس پسند کی جارہی ہے تو ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔

٭آپ کے والد نے بہت سے اداکاروں کو فلم انڈسٹری میں متعارف کروایا۔ وہ بولی وڈ کے، تخلیقی ذہن کے حامل چند فلم سازوں میں سے ایک ہیں۔ کیا آپ ان سے اداکاری کے اسرار و رموز سیکھتی ہیں؟
میں نے ان کی فلم سے اپنے کیریر کی شروعات نہ کرنے کا ارادہ کرلیا تھا، اسی طرح میں نے یہ فیصلہ بھی کرلیا تھا کہ میں ان سے اداکاری کی تربیت نہیں لوں گی۔ شوٹنگ کے دوران اگر مجھے کوئی مشکل پیش آتی تھی تو میں پاپا کے بجائے ڈائریکٹر کے پاس جاتی تھی۔ دراصل میں اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہتی ہوں، لہٰذا میں نے پاپا سے اس سلسلے میں کوئی مدد نہیں لی۔ میرے لیے وہ صرف ایک مشفق باپ ہیں فلم ساز، مہیش بھٹ نہیں۔

٭ ''اسٹوڈنٹ آف دی ایئر''کی ریلیز اور ذرائع ابلاغ میں آپ کا چرچا ہونے کے بعد اب تو راہ چلتے لوگ بھی آپ کو پہچاننے لگے ہوں گے۔ یہ سب کیسا لگتا ہے؟
سب لوگ تو نہیں البتہ کچھ لوگ، بالخصوص نوجوان مجھے دیکھتے ہی شناخت کرنے لگے ہیں۔ یہ احساس مجھے بہت اچھا لگتا ہے کہ میری اپنی بھی کوئی پہچان بن گئی ہے۔

٭آپ شروع ہی سے اداکارہ بننے کا ارادہ رکھتی تھیں۔ اگر اس فیلڈ میں کام یاب نہ ہوسکیں تو کیا کریں گی؟
فی الحال میرا اداکاری کے سوا کچھ اور کرنے کا ارادہ نہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ فی الوقت میری تعلیمی قابلیت اتنی نہیں کہ کسی اور شعبے کا رُخ کرسکوں۔ اگر اداکاری میں ناکام رہتی تو پھر شائد مصوری کو کُل وقتی طور پر اپنانے کا سوچتی کیوں کہ مجھے پینٹنگ کا شوق ہے، لیکن '' اسٹوڈنٹ آف دی ایئر'' میں میری پرفارمینس پر حوصلہ افزا ردعمل سامنے آنے کے بعد اب کہیں اور قسمت آزمائی کا خیال میرے ذہن میں دور دور تک نہیں۔

٭ کسی اور فلم میں اداکاری کرنے کی پیش کش ہوئی ہے؟
میں ایک فلم سائن کرچکی ہوں جس کا ٹائٹل 2 States ہے۔ کرن جوہر ہی اس فلم کے پروڈیوسر ہیں جب کہ ہدایات ابھیشیک ورمن دیں گے۔ ارجن کپور کے ساتھ یہ میری پہلی فلم ہوگی۔
Load Next Story