گولڈایکسپورٹ فراڈ جیم مرچنٹس اورجیولرزکی چھان بین شروع

ایسوسی ایشن نے اراکین سے مصدقہ سی این آئی سی،بینک سرٹیفکیٹ،این ٹی این طلب کرلیا

ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن کے قواعد کے مطابق رکنیت سازی کے لیے صرف این ٹی این کی شرط لازم ہے ٹو: فائل

KARACHI:
آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے جعلی دستاویزات کے ذریعے سونے کی ایکسپورٹ اور بڑے پیمانے پر مس ڈیکلریشن کے تناظر میں اپنے اراکین کے کوائف کی اسکروٹنی شروع کردی ہے۔

تمام اراکین سے ان کے شناختی کارڈ کی نادرا سے تصدیق کے ساتھ بینک سرٹیفکیٹ اور این ٹی این طلب کیا جارہا ہے، کمپنیوں کی رکنیت کے لیے تجویز اور تائید کنندگان کے کوائف کی بھی اسکروٹنی کی جائے گی جن کمپنیوں کے کوائف کی تصدیق نہیں ہوگی ان کی رکنیت منسوخ کردی جائیگی۔

آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حبیب الرحمن کے مطابق کسٹم اور ایف آئی اے کے زیر تفتیش مقدمات میں جعلی دستاویزات کے ذریعے سونے کی ایکسپورٹ اور مس ڈیکلریشن میں ملوث جعلی کمپنیوں کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ایسوسی ایشن نے رکنیت سازی اور تجدید کے لیے اسکروٹنی کا عمل سخت کردیا ہے۔


ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن کے قواعد کے مطابق رکنیت سازی کے لیے صرف این ٹی این کی شرط لازم ہے تاہم ملک اور انڈسٹری کے مفاد میں نئی رکنیت سازی اور تجدید کے لیے اب این ٹی این کے ساتھ نادار سے تصدیق شدہ شناختی کارڈ اور بینک سرٹیفکیٹ بھی طلب کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے ہمیشہ غلط اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی حوصلہ شکنی کی ہے اور 2012کے وسط میں بھی ایسوسی ایشن نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو سونے کی ایکسپورٹ کے لیے ایس آر او 266کے غلط استعمال کی نشاندہی کی تھی، ایسوسی ایشن کی جانب سے سونے کی ایکسپورٹ میں بے قاعدگیوں کا معاملہ مختلف میٹنگز کے دوران کسٹم حکام کے سامنے بھی بارہا اٹھایا جاتا رہا، بعد ازاں ایف آئی اے اور کسٹم کی جانب سے سونے کی ایکسپورٹ میں بے قاعدگی، جعلی دستاویزات کے استعمال کی تحقیقات شروع کی گئیں جس میں ایسوسی ایشن نے ایف آئی اے اور کسٹم حکام کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ہوئے تمام مطلوبہ معلومات اور ریکارڈ فراہم کیا۔

ایسوسی ایشن نے سونے کے زیورات کی امپورٹ ایکسپورٹ کے طریقہ کار کو فول پروف بنانے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر نئے ایس آر او 760 کے قواعدوضوابط مرتب کرنے میں حکومت کی بھرپور معاونت کی اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے، ایسوسی ایشن جعلی دستاویزات کے ذریعے ایکسپورٹ کی آڑ میں ملک کو نقصان پہنچانے والے اور ٹریڈ کو بدنام کرنے والی کالی بھیڑوں کی بھرپورمذمت کرتی ہے۔
Load Next Story