پاکستانی انٹرپرینیورزنے رکشہ ہائرنگ ایپ سروس شروع کردی

لاہورمیں چند نوجوان انجینئرزکی قائم کردہ کمپنی ٹریولی تیزی سے ترقی کرنے لگی

واحدپرسکون ٹرانسپورٹ ہونے کی وجہ سے ایپ لانچ کی جس پر بھرپورپذیرائی ملی،سی ای او ۔ فوٹو : اے ایف پی

KARACHI:
پاکستانی نوجوان انٹرپرینیورز نے ٹریولی کے نام سے اوبر جیسی رکشہ ہائرنگ ایپ سروس شروع کردی جسے صارفین کی جانب سے بھرپور پذیرائی مل رہی ہے۔


25سالہ نوجوان سی ای او ٹریولی شاہ میر خان نے بتایا کہ ٹیکسی اور پرائیویٹ کار مہنگی ہوتی ہیں جبکہ بسیں اور وینیں اکثر بھری ہوئی ہوتی ہیں اس لیے رکشہ واحد پرسکون ٹرانسپورٹ ہونے کی وجہ سے یہ رکشہ ایپ لانچ کی کیونکہ بیشتر مسافروں کو رات گئے یا صبح سویرے رکشہ بھی ڈھونڈنے میں مشکلات درپیش تھیں، مسافروں کو سہولتوں کی فراہمی کیلیے پائلٹ پروجیکٹ شروع کیاجس کی بڑی زبردست پذیرائی ملی اور کمپنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔

ہمیں مسافروں کی جانب سے رات گئے بھی کالیں موصول ہو رہی ہیں۔ یہ کمپنی شاہ میر اور ان کے 5دوستوں نے مل کر قائم کی جو حکومت پنجاب کی مدد سے ٹرانسپورٹ ایپس کی تیاری کے متعلق پروجیکٹ پر کام کررہے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ سافٹ ویئر انجینئرنگ میں گریجویشن کے بعد پنجاب حکومت کے پلان نائن کے ساتھ منسلک ہونے کا موقع ملا، اس پروجیکٹ کے ذریعے ذاتی منصوبے بنانے میں مدد کی جاتی ہے، ہم نے کامیابی کے ساتھ ٹرانسپورٹ ایپلی کیشنز متعارف کرائیں پھر ہمیں رکشہ ایپ شروع کرنے کا خیال آیا کیونکہ لاہور میں یہ واحدآرام دہ ٹرانسپورٹ ہے۔
Load Next Story