پنجاب کی جیلوں میں ہزاروں قیدی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور
پنجاب کی جیلوں میں 26 ہزار 6 سو 73 قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن ان میں 49 ہزار223 قیدی بند ہیں
پنجاب بھر کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ ملزمان اور مجرموں کی موجودگی کی وجہ سے ہزاروں قیدی انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبورہیں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب بھرمیں 36 جیلیں قائم ہیں جن کی مجموعی گنجائش 26 ہزار 673 قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن ان جیلوں میں اس وقت 49 ہزار 223 قیدی موجود ہیں، ان قیدیوں میں 32 ہزار سے زئد ایسے قیدی موجود ہیں جن پر مقدمات کی سماعت جاری ہے۔
پنجاب کی سب سے بڑی جیل راولپنڈی کی اڈیالہ جیل ہے جہاں 2 ہزار 56 قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن یہاں 4 ہزار 689 قیدی بند ہیں، اس کے علاوہ لاہورکی کوٹ لکھ پت جیل میں ایک ہزار 406 قیدیوں کی گنجائش جب کہ 3 ہزار 797 قیدی موجود ہیں۔ سب سے زیادہ قیدی مظفر گڑھ جیل میں 180 کی گنجائش جب کہ 711 قیدی بند ہیں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب بھرمیں 36 جیلیں قائم ہیں جن کی مجموعی گنجائش 26 ہزار 673 قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن ان جیلوں میں اس وقت 49 ہزار 223 قیدی موجود ہیں، ان قیدیوں میں 32 ہزار سے زئد ایسے قیدی موجود ہیں جن پر مقدمات کی سماعت جاری ہے۔
پنجاب کی سب سے بڑی جیل راولپنڈی کی اڈیالہ جیل ہے جہاں 2 ہزار 56 قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن یہاں 4 ہزار 689 قیدی بند ہیں، اس کے علاوہ لاہورکی کوٹ لکھ پت جیل میں ایک ہزار 406 قیدیوں کی گنجائش جب کہ 3 ہزار 797 قیدی موجود ہیں۔ سب سے زیادہ قیدی مظفر گڑھ جیل میں 180 کی گنجائش جب کہ 711 قیدی بند ہیں۔