میچ فکسنگ کیس میں کرس کینز کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا
پونٹنگ نے اپنی موجودگی میں میک کولم کو ’بزنس‘ کال موصول ہونے کی تصدیق کردی
ISLAMABAD:
سابق کیوی آل راؤنڈر کرس کینز کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا، جیوری کے سامنے فکسنگ انکشافات کے ڈھیرلگنے لگے، سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے اپنی موجودگی میں برینڈن میک کولم کو 'بزنس' کال موصول ہونے کی تصدیق کردی، سابق کیوی کرکٹر لوونسنٹ کی سابقہ اہلیہ الینور ریلی نے بھی گواہی دیدی۔
تفصیلات کے مطابق لندن کی ساؤتھ ورک کراؤن کورٹ میں سابق کیوی کرکٹر کرس کینز کے خلاف جھوٹے بیان حلفی اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ بننے کے الزامات پر ٹرائل جاری ہیں، گذشتہ روز ویڈیو لنک کے ذریعے سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے بیان ریکارڈ کرایا، انھوں نے تصدیق کی کہ 2008 میں ابتدائی آئی پی ایل ایڈیشن کے موقع پر وہ برینڈن میک کولم کے ہمراہ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے ٹیم ہوٹل میں ڈرنک کررہے تھے، ایسے میں اچانک میک کولم کے فون کی بیل بجی، ان کی بات چیت پانچ منٹ سے زیادہ نہیں تھی، پھر فون رکھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کرس کینز کا فون تھا، وہ ایک 'بزنس منصوبے' پر بات کررہے تھے۔
پونٹنگ نے کہا کہ بزنس کا سن کر میں خاموش ہوگیا کیونکہ میری اس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ کینز کے وکیل اورلینڈو پونال نے پونٹنگ سے پوچھا کہ کیا یہ بزنس منصوبہ ان کے لیے غیردلچسپی کا باعث تھا، جس پر سابق کپتان نے کہا کہ چونکہ میں اس بارے میں کچھ جانتا ہی نہیں تھا اس لیے مجھے اس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔
ان سے پوچھا گیا کہ اگر کوئی فکسنگ کے لیے ان سے رابطہ کرتا تو وہ کیا اس کی اطلاع اتھارٹیز کو دیتے؟ اس پر پونٹنگ نے کہا کہ 'ہاں'۔ جیوری کے سامنے پیش ہونے والی اگلی گواہ فکسنگ میں تاحیات پابندی کا شکار کیوی کرکٹر لوونسنٹ کی سابق اہلیہ الینور ریلی تھیں، انھوں نے عدالت کو بتایا کہ مانچسٹر میں ایک ڈنر کے دوران کینز نے انھیں بتایا کہ بھارت میں سب ہی فکسنگ کرتے ہیں اس میں گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔
وکیل دفاع نے پوچھا کہ وہ اس وقت نشے میں تو نہیں تھیں، جس پر ریلی نے کہا کہ میں نے اس وقت بہت زیادہ کھانا کھایا تھا اور جب ایسا ہو تو جتنی شراب پی لوں اثر نہیں ہوتا، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ لوونسنٹ نے انھیں کہا تھا کہ کینز کے کہنے پر وہ فکسنگ میں ملوث ہوگیا ہے، یہ بھی بتایا تھا کہ آئی سی سی نے انھیں اس بات کی ضمانت دی کہ جیل کی سزا نہیں ہوگی اس لیے وہ گواہی پر تیار ہوئی ہیں۔
سابق کیوی آل راؤنڈر کرس کینز کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا، جیوری کے سامنے فکسنگ انکشافات کے ڈھیرلگنے لگے، سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے اپنی موجودگی میں برینڈن میک کولم کو 'بزنس' کال موصول ہونے کی تصدیق کردی، سابق کیوی کرکٹر لوونسنٹ کی سابقہ اہلیہ الینور ریلی نے بھی گواہی دیدی۔
تفصیلات کے مطابق لندن کی ساؤتھ ورک کراؤن کورٹ میں سابق کیوی کرکٹر کرس کینز کے خلاف جھوٹے بیان حلفی اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ بننے کے الزامات پر ٹرائل جاری ہیں، گذشتہ روز ویڈیو لنک کے ذریعے سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے بیان ریکارڈ کرایا، انھوں نے تصدیق کی کہ 2008 میں ابتدائی آئی پی ایل ایڈیشن کے موقع پر وہ برینڈن میک کولم کے ہمراہ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے ٹیم ہوٹل میں ڈرنک کررہے تھے، ایسے میں اچانک میک کولم کے فون کی بیل بجی، ان کی بات چیت پانچ منٹ سے زیادہ نہیں تھی، پھر فون رکھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کرس کینز کا فون تھا، وہ ایک 'بزنس منصوبے' پر بات کررہے تھے۔
پونٹنگ نے کہا کہ بزنس کا سن کر میں خاموش ہوگیا کیونکہ میری اس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ کینز کے وکیل اورلینڈو پونال نے پونٹنگ سے پوچھا کہ کیا یہ بزنس منصوبہ ان کے لیے غیردلچسپی کا باعث تھا، جس پر سابق کپتان نے کہا کہ چونکہ میں اس بارے میں کچھ جانتا ہی نہیں تھا اس لیے مجھے اس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔
ان سے پوچھا گیا کہ اگر کوئی فکسنگ کے لیے ان سے رابطہ کرتا تو وہ کیا اس کی اطلاع اتھارٹیز کو دیتے؟ اس پر پونٹنگ نے کہا کہ 'ہاں'۔ جیوری کے سامنے پیش ہونے والی اگلی گواہ فکسنگ میں تاحیات پابندی کا شکار کیوی کرکٹر لوونسنٹ کی سابق اہلیہ الینور ریلی تھیں، انھوں نے عدالت کو بتایا کہ مانچسٹر میں ایک ڈنر کے دوران کینز نے انھیں بتایا کہ بھارت میں سب ہی فکسنگ کرتے ہیں اس میں گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔
وکیل دفاع نے پوچھا کہ وہ اس وقت نشے میں تو نہیں تھیں، جس پر ریلی نے کہا کہ میں نے اس وقت بہت زیادہ کھانا کھایا تھا اور جب ایسا ہو تو جتنی شراب پی لوں اثر نہیں ہوتا، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ لوونسنٹ نے انھیں کہا تھا کہ کینز کے کہنے پر وہ فکسنگ میں ملوث ہوگیا ہے، یہ بھی بتایا تھا کہ آئی سی سی نے انھیں اس بات کی ضمانت دی کہ جیل کی سزا نہیں ہوگی اس لیے وہ گواہی پر تیار ہوئی ہیں۔