کسٹمز نے ساڑھے 10کروڑ روپے کی ٹیکس چوری پکڑ لی
ٹرانس شپمنٹ پرمٹ کادرآمدی کنسائمنٹ لاہورڈرائی پورٹ کے بجائے سائٹ میں اتارنے کی خفیہ اطلاع پرگوادم پرچھاپہ
ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پریونٹیو کراچی کے شعبہ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن نے سائٹ میں واقع گودام پرچھاپہ مارکر ملکی تاریخ میں پہلی بار صرف 1 کنٹینر میں 30 کروڑ46 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی الیکٹرونکس مصنوعات اسمگل کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔
چیف کلکٹر کسٹمز انفورسٹمنٹ ساؤتھ زاہدکھوکھر نے کلکٹر پریونٹیو طارق ہدیٰ، اسسٹنٹ کلکٹر ہیڈکوارٹرسید محمد رضا نقوی ودیگر کے ساتھ بدھ کوسائٹ کے مذکورہ گودام میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ کنسائمنٹ کے ذریعے کسٹم ڈیوٹی وٹیکسوں کی مد میںقومی خزانے کو10 کروڑ48 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پرویونٹیو کلکٹریٹ اے ایس او کو خفیہ اطلاع ملی کہ دبئی سے ٹرانس شپمنٹ پرمٹ (ٹی پی) پردرآمد ہونیوالے کنسائمنٹ کو لاہور ڈرائی پورٹ پر لے جانے کے بجائے سائٹ صنعتی علاقے کے گودام میں خالی کیا جارہا ہے جس پر کلکٹر پریونیوٹیو کراچی طارق ہدیٰ نے ٹیم تشکیل دی جس نے سادہ لباس میں مذکورہ گودام کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد چھاپہ مارا تولاہور ڈرائی پورٹ کے لیے ٹی پی کے مذکورہ کنسائمنٹ میں 27127 اسمارٹ موبائل فونز، 1695 ٹیبلٹس، 46979 کنٹیک لینسز، 214 ایل ای ڈی ٹی وی، 1056 کلوگرام آٹو پارٹس، 750 سام سنگ موبائل بیٹریاں، 122 ڈی وی ڈی پلیرز، 2007 پرفیوم کی بوتلیں، 350 سی ڈی کورسمیت دیگر الیکٹرونکس مصنوعات برآمد ہوئیں۔
جنہیں اسی گودام میں ہی ذخیرہ کیا جارہا تھا اوردلچسپ امر یہ ہے کہ اسمگلرز مذکورہ کنٹینر کا مطلوبہ وزن پورا کرنے کی غرض سے گودام میں موجود دیگر کم قیمتوں کی حامل مصنوعات اسی کنٹینرز میں رکھ رہے تھے تاکہ لاہورڈرائی پورٹ پر کنسائمنٹ کی کسٹمزکلیئرنس کے مرحلے میں کم سے کم ڈیوٹی و ٹیکسوں کی ادائیگی ہوسکے۔ زاہد کھوکھر نے بتایا کہ یہ محکمہ کسٹمز کی تاریخ میں سب سے بڑی کارروائی ہے۔
جس میں ملوث عناصر کے خلاف پریونٹیو کلکٹریٹ کے انسپکٹراور مذکورہ کیس کے سیزنگ آفیسرمحمد طیب خان نے ایف آئی آر درج کردی ہے اورگودام انچارج سمیت 3 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ کلکٹرکسٹمز پریونٹیوطارق ہدیٰ نے بتایا کہ کراچی کی الیکٹرونکس مارکیٹ میں 60 فیصد الیکٹرونکس مصنوعات اسمگل شدہ ہیں اور ان کی اسمگلنگ میں نامی گرامی تاجرملوث ہیں لیکن تمام رکاوٹوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انسداد اسمگلنگ مہم جاری رہے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اسمگلنگ کے مذکورہ واقعے میں بانڈڈ کیریئر بھی ملوث پایا گیاکیونکہ بانڈڈ کیریئر کی ذمے داری ہے کہ وہ سیل شدہ ٹی پی کنسائمنٹ کومطلوبہ ڈرائی پورٹ تک بحفاظت پہنچائے، مذکورہ واقعہ کے بعد محکمہ کسٹمزنے ٹرانس شپمنٹ کنسائمنٹس کے حامل کنٹینر پر جلد اے ٹی ٹی طرزپرٹریکرز نصب کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کسٹمزمیں25 سالہ کے بعد 185 نئے پریونٹیو افسران کی تقرریاں کی جانے والی ہیں جس کے بعد انسداد اسمگلنگ مہم کو مزید تقویت حاصل ہوگی۔
چیف کلکٹر کسٹمز انفورسٹمنٹ ساؤتھ زاہدکھوکھر نے کلکٹر پریونٹیو طارق ہدیٰ، اسسٹنٹ کلکٹر ہیڈکوارٹرسید محمد رضا نقوی ودیگر کے ساتھ بدھ کوسائٹ کے مذکورہ گودام میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ کنسائمنٹ کے ذریعے کسٹم ڈیوٹی وٹیکسوں کی مد میںقومی خزانے کو10 کروڑ48 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پرویونٹیو کلکٹریٹ اے ایس او کو خفیہ اطلاع ملی کہ دبئی سے ٹرانس شپمنٹ پرمٹ (ٹی پی) پردرآمد ہونیوالے کنسائمنٹ کو لاہور ڈرائی پورٹ پر لے جانے کے بجائے سائٹ صنعتی علاقے کے گودام میں خالی کیا جارہا ہے جس پر کلکٹر پریونیوٹیو کراچی طارق ہدیٰ نے ٹیم تشکیل دی جس نے سادہ لباس میں مذکورہ گودام کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد چھاپہ مارا تولاہور ڈرائی پورٹ کے لیے ٹی پی کے مذکورہ کنسائمنٹ میں 27127 اسمارٹ موبائل فونز، 1695 ٹیبلٹس، 46979 کنٹیک لینسز، 214 ایل ای ڈی ٹی وی، 1056 کلوگرام آٹو پارٹس، 750 سام سنگ موبائل بیٹریاں، 122 ڈی وی ڈی پلیرز، 2007 پرفیوم کی بوتلیں، 350 سی ڈی کورسمیت دیگر الیکٹرونکس مصنوعات برآمد ہوئیں۔
جنہیں اسی گودام میں ہی ذخیرہ کیا جارہا تھا اوردلچسپ امر یہ ہے کہ اسمگلرز مذکورہ کنٹینر کا مطلوبہ وزن پورا کرنے کی غرض سے گودام میں موجود دیگر کم قیمتوں کی حامل مصنوعات اسی کنٹینرز میں رکھ رہے تھے تاکہ لاہورڈرائی پورٹ پر کنسائمنٹ کی کسٹمزکلیئرنس کے مرحلے میں کم سے کم ڈیوٹی و ٹیکسوں کی ادائیگی ہوسکے۔ زاہد کھوکھر نے بتایا کہ یہ محکمہ کسٹمز کی تاریخ میں سب سے بڑی کارروائی ہے۔
جس میں ملوث عناصر کے خلاف پریونٹیو کلکٹریٹ کے انسپکٹراور مذکورہ کیس کے سیزنگ آفیسرمحمد طیب خان نے ایف آئی آر درج کردی ہے اورگودام انچارج سمیت 3 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ کلکٹرکسٹمز پریونٹیوطارق ہدیٰ نے بتایا کہ کراچی کی الیکٹرونکس مارکیٹ میں 60 فیصد الیکٹرونکس مصنوعات اسمگل شدہ ہیں اور ان کی اسمگلنگ میں نامی گرامی تاجرملوث ہیں لیکن تمام رکاوٹوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انسداد اسمگلنگ مہم جاری رہے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اسمگلنگ کے مذکورہ واقعے میں بانڈڈ کیریئر بھی ملوث پایا گیاکیونکہ بانڈڈ کیریئر کی ذمے داری ہے کہ وہ سیل شدہ ٹی پی کنسائمنٹ کومطلوبہ ڈرائی پورٹ تک بحفاظت پہنچائے، مذکورہ واقعہ کے بعد محکمہ کسٹمزنے ٹرانس شپمنٹ کنسائمنٹس کے حامل کنٹینر پر جلد اے ٹی ٹی طرزپرٹریکرز نصب کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کسٹمزمیں25 سالہ کے بعد 185 نئے پریونٹیو افسران کی تقرریاں کی جانے والی ہیں جس کے بعد انسداد اسمگلنگ مہم کو مزید تقویت حاصل ہوگی۔