صوبوں کودالوں کی امدادی قیمت مقررکرنے کی تجویزدیدیبوسن
ربیع سیزن کیلیے گنے کا ہدف 65435ہزار ٹن جبکہ گندم کا ہدف 26 ملین ٹن رکھا گیا ہے۔
وفاقی وزیرتحفظ قومی خوراک اور تحقیق سکندر حیات خان بوسن نے کہا ہے کہ 2015-16 کیلیے گندم کا پیداواری ہدف 26 ملین ٹن مقرر کردیا گیا ہے، پہلی مرتبہ مسئلہ اضافی پیداوار کا ہے، سرپلس پیداوار کا انتظام کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں تاہم کاٹن کا پیداواری ہدف حاصل نہ ہوسکے گا۔
پاک سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دالوں کی پیداوار بڑھانے کیلیے امدادی قیمت مقرر کرنے کی صوبوں کو تجویز دے دی ہے، دالوں کی خریداری کیلیے طریقہ کار بنانا ہوگا اور ایک پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ سیکریٹری نیشنل فوڈسیکیورٹی نے ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی پالیسی کی تاخیر کے ذمے دار ہیں۔ وفاقی وزیر تحفظ خوراک نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کی مدد کیلیے ریلیف پیکیج کا آغاز کر دیا ہے۔
اس وقت زراعت کے حوالے سے نظرانداز کیے گئے علاقے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور یہ علاقہ بلوچستان ہے جہاں پر بہت زیادہ مواقع ہیں اور وہاں بہت کام کیا جاسکتا ہے۔دریں اثناء وزارت تحفظ خوراک میں ربیع سیزن کے حوالے سے زراعت کی وفاقی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت وفاقی وزیر تحفط خوراک سکندر بوسن نے کی۔
اجلاس میں زرعی بینک، ارسا، محکمہ موسمیات، چیئرمین پی اے آر سی سمیت دیگر افسران نے شرکت کی، اجلاس میں خریف کے سیزن میں فصلوں کے اہداف کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ سیزن ربیع کے اہداف پر غور کیا گیا، ربیع سیزن کیلیے گنے کا ہدف 65435ہزار ٹن جبکہ گندم کا ہدف 26 ملین ٹن رکھا گیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ربیع میں گندم کے 26فیصد تصدیق شدہ اور 74 فیصد غیر مصدقہ بیج استعمال ہوں گے۔ محکمہ موسمیات کے حکام نے بتایا کہ رواں سیزن (اکتوبر تادسمبر) میں بارشیں معمول کے مطابق ہوں گی۔ ارسا حکام نے بتایا کہ ربیع کے سیزن کیلیے پانی وافر مقدار میں موجود ہے اس لیے کوئی قلت نہیں ہوگی۔
پاک سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دالوں کی پیداوار بڑھانے کیلیے امدادی قیمت مقرر کرنے کی صوبوں کو تجویز دے دی ہے، دالوں کی خریداری کیلیے طریقہ کار بنانا ہوگا اور ایک پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ سیکریٹری نیشنل فوڈسیکیورٹی نے ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی پالیسی کی تاخیر کے ذمے دار ہیں۔ وفاقی وزیر تحفظ خوراک نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کی مدد کیلیے ریلیف پیکیج کا آغاز کر دیا ہے۔
اس وقت زراعت کے حوالے سے نظرانداز کیے گئے علاقے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور یہ علاقہ بلوچستان ہے جہاں پر بہت زیادہ مواقع ہیں اور وہاں بہت کام کیا جاسکتا ہے۔دریں اثناء وزارت تحفظ خوراک میں ربیع سیزن کے حوالے سے زراعت کی وفاقی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت وفاقی وزیر تحفط خوراک سکندر بوسن نے کی۔
اجلاس میں زرعی بینک، ارسا، محکمہ موسمیات، چیئرمین پی اے آر سی سمیت دیگر افسران نے شرکت کی، اجلاس میں خریف کے سیزن میں فصلوں کے اہداف کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ سیزن ربیع کے اہداف پر غور کیا گیا، ربیع سیزن کیلیے گنے کا ہدف 65435ہزار ٹن جبکہ گندم کا ہدف 26 ملین ٹن رکھا گیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ربیع میں گندم کے 26فیصد تصدیق شدہ اور 74 فیصد غیر مصدقہ بیج استعمال ہوں گے۔ محکمہ موسمیات کے حکام نے بتایا کہ رواں سیزن (اکتوبر تادسمبر) میں بارشیں معمول کے مطابق ہوں گی۔ ارسا حکام نے بتایا کہ ربیع کے سیزن کیلیے پانی وافر مقدار میں موجود ہے اس لیے کوئی قلت نہیں ہوگی۔