بلوچستان کےعلاقے نصیرآباد کی امام بارگاہ میں خودکش حملہ 10 افراد جاں بحق

نماز مغرب کے دوران حملہ آور نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا جس میں 12 افراد بھی زخمی ہوئے

دھماکا امام بارگاہ کے دروازے کے قریب ہوا جہاں کچھ دیر بعد مجلس منعقد ہونا تھی- فوٹو: فائل

COLOMBO:
بولان کے علاقے نصیر آباد میں چھلگری کی امام بارگاہ میں خودکش حملے کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان كے علاقے بولان میں بھاگ كی حدود میں واقع امام بارگاہ چھلگری میں نماز مغرب کی ادائیگی کے دوران ایك نامعلوم خودكش حملہ آور نے امام بارگاہ كے احاطہ میں اپنے آپ كو اڑا دیا جس كے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے جن کی شناخت اشرف علی، اختر علی، ظہور احمد، گہنور خان، نیاز علی، شیر محمد، علی شیر، جمیل احمد، فیصل خان اور عبدالسلام کے نام سے ہوئی۔



ذرائع کے مطابق دھماكے سے انسانی اعضاء دور دور جاگرے جب کہ دھماکے میں 12 افراد زخمی ہوئے جن میں محسن علی، ڈاكٹرحبیب اللہ، رضا محمد، ذاكر سیدثمرعباس شاہ ،مسعود احمد ،لال محمد، جمیل خان، باكر علی، راشد شامل ہیں۔ دھماكے كی اطلاع ملتے ہی لیویز ، پولیس اور دیگر قانون نافذ كرنے والے اداروں كے اہلكار موقع پر پہنچ گئے اور علاقے كو گھیرے میں لے کر زخمیوں اور لاشوں كو منتقل کیا، خودكش حملے كے بعد امام بارگاہ میں بھگڈر مچ گئی اور علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا جب کہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ كر دی گئی۔






دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے امام بارگاہ میں خود كش حملے كی شدید الفاظ میں مذمت كرتے ہوئے اسے انسانیت دشمن اور اسلامی تعلیمات كے منافی اور بلوچستان كی روایات سے بغاوت قرار دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے كہا كہ بے گناہ افراد كو نشانہ بنانے والے كسی بھی صورت قانون كی گرفت سے نہیں بچ سكتے انہیں ہر صورت ان كے منطقی انجام تك پہنچایا جائے گا۔



وزیراعلیٰ بلوچستان میں واقعے میں جاں بحق افراد کے ورثا کے لیے 10 لاکھ، شدید زخمیوں کے لیے 5 جب کہ معمولی زخمیوں کے لیے ایک لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا۔
Load Next Story