تجارتی تعاونلاہور چیمبرو یو اے ای سفارتخانہ روڈ میپ بنائیں گے

عرب امارات کے سفیرکی لاہورچیمبرآمد، تجارتی وفودکے تبادلوں ومعلومات کے تبادلوں پر زور.

عرب امارات کے سفیرکی لاہورچیمبرآمد، تجارتی وفودکے تبادلوں ومعلومات کے تبادلوں پر زور. فوٹو : اے ایف پی/ فائل

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور متحدہ عرب امارات کا سفارتخانہ مل کر باہمی تجارت و معاشی تعاون کو فروغ دینے کیلیے روڈ میپ وضع کریں گے۔

یہ اعلان لاہور چیمبر آف کامرس ااینڈ انڈسٹری کے صدر فاروق افتخار اور پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر عیسیٰ عبداللہ الباشا النعیمی نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ایک ملاقات کے موقع پر کیا۔ لاہور چیمبر کے سابق صدر عرفان قیصر شیخ، سابق نائب صدور شفقت سعید پراچہ، سعیدہ نذر، ایگزیکٹو کمیٹی اراکین میاں زاہد جاوید، مدثر مسعود چوہدری، ناصر سعید، کاشف انور اور تشرف جاوید نے بھی اس موقع پر خطاب کیا، لاہور میں متحدہ عرب امارات کے اعزازی قونصل چوہدری منیر بھی اجلاس میں موجود تھے۔

متحدہ عرب امارات کے سفیر نے کہا کہ روڈ میپ کے تحت تجارتی وفود کے تبادلے، دونوں ممالک میں ہونے والی نمائشوں میں تاجروں کی شرکت اور تجارتی معلومات کی بروقت فراہمی پر خاص توجہ دی جائے گی۔ دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان مستحکم روابط کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یواے ای کے سفیر نے کہا کہ اس سے باہمی تعلقات مزید مضبوط ہونگے، متحدہ عرب امارات پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کیلیے ہر ممکن اقدامات کرنے کو تیار ہے۔


اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فاروق افتخار نے متحدہ عرب امارات کے سفیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں متحدہ عرب امارات کی کم ہوتی ہوئی سرمایہ کاری تشویشناک ہے لہٰذا انھیں صورتحال بہتر بنانے کیلیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے سفیر کو آگاہ کیا کہ سال 2006-07 میں پاکستان میں ہونے والی غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 8.1ارب ڈالر تھا لیکن اس کے بعد سے بیرونی سرمایہ کاری میں مسلسل کمی ہورہی ہے، 2006-07 میں متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں سرمایہ کاری 66کروڑ 10لاکھ ڈالر تھی جو اب5کروڑ ڈالر سے بھی کم رہ گئی ہے۔

فاروق افتخار نے کہاکہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کیلیے محفو ظ نہیں، پاکستان کے توانائی، لائیواسٹاک اور انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے شعبوں میں متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کیلیے بہترین مواقع موجود ہیں جن سے انہیں فائدہ اٹھانا چاہیے، متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کار پاکستان کی انڈسٹریل اسٹیٹس میں بھی سرمایہ کاری کرکے پاکستانی معیشت کے استحکام میں کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے سفیر پر زور دیا کہ وہ خلیفہ ریفائنری پر کام کی رفتار تیز کرنے میں مدد کریں کیونکہ یہ پراجیکٹ بہت اہمیت کا حامل ہے۔

فاروق افتخار نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات اوآئی سی کی ممبر ریاستوںکی پارلیمنٹری یونین کے ممبران اور ٹریڈ پارٹنرز ہیں، سال 2009 سے 2011 کے دوران دونوں ممالک کی باہمی تجارت میں اضافہ ہوا، برآمدات کے حوالے سے متحدہ عرب امارات پاکستان کا دوسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، سال 2009سے 2011 کے دوران پاکستان کی متحدہ ارب امارات کو برآمدات 1.54ارب ڈالر سے بڑھ کر 1.92ارب ڈالر ہوگئیں۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر میاں ابوذر شاد نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم 1.2ملین پاکستانی متحدہ عرب امارات کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، پاکستان انسانی وسائل کے شعبے میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔
Load Next Story