ابو ظہبی کی ڈیڈ پچ پر آئی سی سی کا پاکستان کو خط

بقا کیلیے نائٹ میچ جیسے اقدامات کر رہے ہیں مگر ایسی پچز شائقین کو کھیل سے مزید دور کر دیں گی، آئی سی سی

رپورٹ میں ریفری کی شکایت ،یاسرکے سبب مصباح اوروقارنے بھارتی کیوریٹرکوایسی پچ کی ہدایت دی مگر پلان چوپٹ ہوگیا فوٹو:فائل

آئی سی سی نے ابوظہبی ٹیسٹ کی بے جان وکٹ پر پی سی بی کو خط لکھ کر ذمہ داری کا احساس دلایا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ابوظبی ٹیسٹ کے ابتدائی چار دنوں میں ابتدائی اننگز بھی مکمل نہیں ہو سکی تھیں، پاکستان نے شعیب ملک کے245 رنز اور اسد شفیق کی سنچری سے تقویت پا کر دوسرے دن 8 وکٹ پر 523 رنز بنا کر ڈیکلیئریشن کا اعلان کیا، انگلینڈ نے چوتھے روز کا اختتام 8 وکٹ پر569 رنزبنا کر کیا، کپتان الیسٹر کک 263نکی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے۔


یوں ابتدائی چار دنوں میں صرف 16 وکٹیں گریں اور1092 رنز اسکور ہوئے، شائقین اس میچ سے بیحد بور ہوئے، اسٹیڈیم تو ویسے ہی خالی رہا مگر ٹیلی ویژن پر میچ دیکھنے والے بھی ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل پر مایوس نظر آئے، اس کے بعد پانچویں روز حیران کن طور پر پچ کا انداز تبدیل ہو گیا،انگلینڈ نے 598 رنز پر 9 وکٹیں گنوا کر جب اننگز ڈیکلیئرڈ کی تو مقابلے کا ڈرا پر اختتام یقینی نظر آ رہا تھا مگر پھر گرین کیپس کی دوسری اننگز 173 رنز پر سمٹ گئی۔

اسپنر عادل راشد 5 وکٹیں لے اڑے،مہمان سائیڈ کو فتح کیلیے 99 کا آسان ہدف ملا مگر کم روشنی کے سبب سفر4 وکٹ پر 74 رنز تک محدود رہا، یوں میچ کا ڈرا پر خاتمہ ہوا۔ ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ زمبابوے سے تعلق رکھنے والے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے شیخ زید اسٹیڈیم کی پچ کو ٹیسٹ کرکٹ کیلیے مایوس کن قرار دیتے ہوئے آئی سی سی کو رپورٹ بھیج دی، کونسل نے پاکستان کو خط لکھ کر ذمہ داری کا احساس دلایا ہے، حکام کے مطابق ہم نائٹ ٹیسٹ جیسے اقدامات سے ٹیسٹ کرکٹ کی کم ہوتی مقبولیت کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایسے میں ابوظہبی جیسی پچز شائقین کو کھیل سے مزید دور کر دیںگی،مستقبل میں ایسی وکٹیں بنانے سے پرہیز کریں، ذرائع نے مزید بتایا کہ یاسر شاہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے میزبان کپتان مصباح الحق اور کوچ وقار یونس نے بھارتی کیوریٹر موہن سنگھ کو ایسی پچ بنانے کی ہدایت دی تھی، ان کا خیال تھا کہ چوتھے اور پانچویں دن جب دراڑیں پڑیں گی تو انگلش بیٹسمینوں کیلیے لیگ اسپنر کا سامنا کرنا ناممکن ہو جائے گا، مگر بدقسمتی سے یاسر آخری لمحات میں کمر کی تکلیف کا شکار ہو گئے، یوں پاکستان منصوبہ فلاپ ہو گیا، الٹا پچ میزبان ٹیم کے گلے پڑ سکتی تھی کیونکہ آخری روز انگلش اسپنر عادل راشد بیحد خطرناک ثابت ہوئے تھے، مگر کم روشنی نے لاج رکھ لی اور مقابلہ ڈرا پر ختم ہوا۔
Load Next Story