دہشتگردی اور انتہاپسندی کی وجہ آئین سے انحراف ہے چیف جسٹس
پاک بھارت تنازعات مذاکرات سے نمٹائے جائیں،بھارتی وکلا کے وفدسے گفتگو
چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ آئین و قانون سے انحراف ریاست کی جڑوں کو کمزور کر دیتا ہے۔
ماضی میں آئین سے مسلسل انحراف نے ہمیں انتہا پسندی اور دہشتگردی سے دو چار کر دیا۔ بھارتی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وفد سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کا سماجی، عدالتی اور روایتی پس منظر ایک ہے، دونوں ممالک میں عوامی نمائندگی اور جمہوریت ،قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کے اصولوں پر قائم ہے، ہمارے ہاں قانون کا ماخذ بھی ایک ہے اس لیے دونوں ملک ایک دوسرے کے عدالتی نظام سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
انڈین سپریم کورٹ نے مفاد عامہ پر قابل قدر فیصلے دیے جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان بھی ازخود نوٹس کے ذریعے انسانی حقوق کے تحفظ کیلیے کوششیں کر رہی ہے۔ آج تک دونوں ملک پر امن ہمسائیوں جیسے تعلقات قائم نہیں کر سکے کیونکہ شروع دن سے تعلقات تنازعات کی نذر ہو گئے۔ ہر تنازع کا حل مذاکرات سے نکلنا چاہئے اور وکیل اس میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پراوین ایچ پریک کی سربراہی میں وفد نے عدالت عظمیٰ کے مختلف سیکشنز کا دورہ کیا اور عدالتی کارروائی بھی دیکھی۔
ماضی میں آئین سے مسلسل انحراف نے ہمیں انتہا پسندی اور دہشتگردی سے دو چار کر دیا۔ بھارتی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وفد سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کا سماجی، عدالتی اور روایتی پس منظر ایک ہے، دونوں ممالک میں عوامی نمائندگی اور جمہوریت ،قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کے اصولوں پر قائم ہے، ہمارے ہاں قانون کا ماخذ بھی ایک ہے اس لیے دونوں ملک ایک دوسرے کے عدالتی نظام سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
انڈین سپریم کورٹ نے مفاد عامہ پر قابل قدر فیصلے دیے جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان بھی ازخود نوٹس کے ذریعے انسانی حقوق کے تحفظ کیلیے کوششیں کر رہی ہے۔ آج تک دونوں ملک پر امن ہمسائیوں جیسے تعلقات قائم نہیں کر سکے کیونکہ شروع دن سے تعلقات تنازعات کی نذر ہو گئے۔ ہر تنازع کا حل مذاکرات سے نکلنا چاہئے اور وکیل اس میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پراوین ایچ پریک کی سربراہی میں وفد نے عدالت عظمیٰ کے مختلف سیکشنز کا دورہ کیا اور عدالتی کارروائی بھی دیکھی۔