اوباما نے اقتدار سے پہلے پاکستان اور افغانستان پر ہوم ورک کر لیا تھا وکی لیکس
امریکا اور اتحادیوں کے پاس پاک افغان خطے میں کامیابی حاصل کرنے کیلیے کوئی جامع حکمت عملی نہیں تھی، وکی لیکس کا انکشاف
وکی لیکس نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن کے ذاتی ای میل اکائونٹ سے امریکی صدر اوباما کے دور میں پاک افغان پالیسی کے آغاز سے متعلق کچھ مواد جاری کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
وکی لیکس نے پاک افغان خطے پر امریکی پالیسی سے متعلق دستاویزات شائع کی ہیں۔ ان دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے متعلق امریکی حکمت عملی17نومبر 2008سے پہلے یعنی باراک اوباما کے صدر بننے سے پہلے ہی تیار کر لی گئی تھی۔ یہ دستاویزات سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن نے تیار کی تھیں جو اس وقت اوباما کی صدارتی مہم میں پیش پیش تھے۔ حکمت علی تیار کرنے سے پہلے جان برینن اور ان کی ٹیم نے ایک رپورٹ تیار کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے پاس پاک افغان خطے میں کامیابی حاصل کرنے کیلیے کوئی جامع حکمت عملی نہیں ہے، امریکا اور اس کے اتحادی پاکستان اور افغانستان میں مل کرکام کرنے کے بجائے اپنے اپنے مشن سیٹ کر کے کام کر رہے ہیں۔
وکی لیکس نے پاک افغان خطے پر امریکی پالیسی سے متعلق دستاویزات شائع کی ہیں۔ ان دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے متعلق امریکی حکمت عملی17نومبر 2008سے پہلے یعنی باراک اوباما کے صدر بننے سے پہلے ہی تیار کر لی گئی تھی۔ یہ دستاویزات سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن نے تیار کی تھیں جو اس وقت اوباما کی صدارتی مہم میں پیش پیش تھے۔ حکمت علی تیار کرنے سے پہلے جان برینن اور ان کی ٹیم نے ایک رپورٹ تیار کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے پاس پاک افغان خطے میں کامیابی حاصل کرنے کیلیے کوئی جامع حکمت عملی نہیں ہے، امریکا اور اس کے اتحادی پاکستان اور افغانستان میں مل کرکام کرنے کے بجائے اپنے اپنے مشن سیٹ کر کے کام کر رہے ہیں۔